سچ خبریں: سابق امریکی صدر نے نشاندہی کی کہ فلٹن جیل میں آدھے گھنٹے کی نظربندی کے دوران تصویر کھینچوانا ان کے لیے ہر چیز سے زیادہ پریشان کن تھا، ان کا کہنا تھا کہ امریکہ تیسری دنیا کا ملک بن چکا ہے۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فاکس نیوز ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریاست جارجیا کی فلٹن کاؤنٹی جیل میں آدھے گھنٹے کی حراست کے دوران جس طرح سے تصاویر کھینچی گئیں وہ میرے لیے سب سے زیادہ پریشان بات تھی۔
یہ بھی پڑھیں: کیا ہوسکتا ہے کہ ٹرمپ جیل نہ جائیں؟
ٹرمپ نے اس حوالے سے کہا کہ انہوں نے تصویر کھینچنے پر اصرار کیا اور میں راضی ہوگیا جبکہ یہ میرے لیے ایک ناخوشگوار احساس تھا خاص طور پر جب میں نے کچھ غلط نہیں کیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ سارا عدالتی عمل واشنگٹن میں امریکی حکومت، وزارت انصاف اور دھوکہ باز شخص جو بائیڈن نے انجام دیا جبکہ امریکہ میں اس سے پہلے ایسا کبھی نہیں ہوا۔
سابق امریکی صدر نے ان کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اس پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ تیسری دنیا کا ملک بن چکا ہے، اس حوالے سے فاکس نیوز ڈیجیٹل کو معلوم ہوا ہے کہ ٹرمپ کے خلاف باقاعدہ فرد جرم ستمبر میں جاری کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ اینڈ کمپنی کے ساتھ کیا ہو رہا ہے؟
امریکی میڈیا کے مطابق اس ملک کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو فلٹن کاؤنٹی جیل کے مقامی حکام کے سامنے پیش ہونے کے بعد آدھے گھنٹے تک حراست میں رکھا گیا اور پہلے سے طے شدہ 200000 ڈالر کی ضمانت حاصل کرنے کے بعد سخت حفاظتی اقدامات کے تحت جیل سے رہا کر دیا گیا۔