سچ خبریں: تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ صالح العاروری نے صیہونی حکومت کے ساتھ ہمہ جہت جنگ میں داخل ہونے کے لیے مکمل تیاری کا اعلان کیا۔
المیادین کے ساتھ گفتگو میں تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ صالح العاروری نے صیہونی حکومت کے ساتھ ہمہ گیر جنگ میں داخل ہونے کے لیے مزاحمت کی تیاری کا اعلان کرتے ہوئے آنے والی جنگ میں صیہونیوں کی غیرمعمولی شکست کا ذکر کیا۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی حکومت کے ساتھ جنگ کا احتمال: نصر اللہ
حماس کے سیاسی دفتر کے نائب چیئرمین نے مزید کہا کہ ہم ایک ہمہ گیر جنگ کی تیاری کر رہے ہیں اور ہم اس جنگ سے متعلق تمام گروہوں کے ساتھ بند دروازوں کے پیچھے مشاورت اور بات کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مغربی کنارے میں مساوات بدل گئی ہے اور ہمیں ایک نئی مساوات کا سامنا ہے جو مزاحمت اور اس کے اتحادیوں کے حق میں نیز قابضین کے خلاف ہے۔
العاروری نے مزید کہا کہ مزاحمت فضا اور سمندر کو قابض حکومت کے لیے بند کر سکتی ہے اور اس صورت میں ان کے پاس بجلی، مواصلات اور معیشت نہیں رہے گی۔
حماس کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ نے کہا کہ ہمیں قومی اتحاد کی حکومت کی تشکیل کی پیشکش کی گئی تھی لیکن ہم نے اعلان کیا کہ ہم اس تجویز سے صرف اسی صورت میں متفق ہوں گے جب پارلیمانی اور صدارتی انتخابات ہوں گے۔
العاروری نے مزید کہا کہ ہم فلسطین میں اتحاد کی واپسی کے لیے عام انتخابات کے انعقاد جیسے اقدامات کے پیش نظر قومی حکومت کی تشکیل چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں: صیہونی حکومت کے ساتھ حالیہ جنگ میں ہمارے جنگجووں کو فخر: زیاد النخالہ
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ابو مازن کے بعد امریکہ اور قابض حکومت کی طرف سے فلسطین کے ساتھ کھیلنے کی فکر ہے،صدارتی انتخابات ابو مازن کی موجودگی میں ہونے چاہئیں اور اس کاروائی میں فلسطینی حکومتی نظام کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنا شامل ہونا چاہیے۔