لندن (سچ خبریں) برطانیہ میں پولیس کو مزید اختیارات دینے کے خلاف خواتین نے شدید احتاج کرتے ہوئے اس قانون کو ظلم اور زیادتی قرار دیا جس کے بعد پولیس نے متعدد مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں پولیس کو مزید اختیارات دینے کا بل پیش کر دیا گیا جس کے خلاف خواتین نے پارلیمنٹ کے باہر بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا اور بل کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
برطانیہ میں پولیس اہلکار کے ہاتھوں خاتون کے ساتھ زیادتی اور قتل کے بعد سے مظاہروں کے سلسلہ جاری ہے، پارلیمنٹ میں مظاہروں کے حوالے سے پولیس کو مزید اختیارات دینے کا بل پیش کردیا گیا، خواتین نے پارلیمنٹ کے باہر بل کو ختم کرو اور ہماری حفاظت کون کرے گا کے نعرے لگائے۔
خواتین مظاہرین نے وزیراعظم ہاؤس اور پولیس ہیڈ کوارٹرز کا بھی گھیراو کیا، برطانوی خواتین میں پولیس کو مزید اختیارات دینے سے متعلق بل پر تحفظات ہیں، جس کے سبب نیا تنازع کھڑا ہو گیا ہے، مظاہرین کی بڑی تعداد نے ہاتھوں میں بینز ر اٹھا کر بل کے خلاف شدید نعرے بازی کی جس کے بعد پولیس نے متعدد مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ میں پیش بل منظور ہونے کی صورت میں پولیس کو مظاہروں کا وقت طے کرنے، رہائشی افراد کی شکایت پر مظاہرے ختم کرنے کا اختیار حاصل ہوجائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل برطانیہ میں پولیس افسر کے ہاتھوں خاتون کے مبینہ قتل پر ہزاروں افراد نے احتجاج کیا جس کے بعد لندن پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی ہوئیں، مظاہرین کا پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پولیس کو اپنے فعل پر شرمندہ ہونا چاہئیے۔
مظاہرین نے اس واقعہ کے بعد تنہا سفر کرنے پر عدم تحفظ کا بھی اظہار کیا ہے، پولیس نے مظاہرین کو قابو کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے متعدد افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا اور گرفتار کرلیا۔