کابل (سچ خبریں) برطانیہ کی جانب سے کابل سے آخری فوجی طیارے کی روانگی کے ساتھ ہی برطانیہ نے افغانستان پر 20 سال کا قبضہ ختم کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق افغانستان پر 20 سال کے قبضے کا ذکر کیے بغیر افغانستان سے آخری برطانوی فوجی پرواز واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے برطانوی وزیر دفاع نے دعویٰ کیا کہ ہمیں برطانوی فوج پر فخر ہونا چاہیے!
موصولہ اطلاعات کے مطابق گزشتہ رات کابل ایئر پورٹ سے آخری برطانوی فوجی پرواز نے افغانستان پر امریکی قیادت کے 20 سالہ قبضے کے خاتمے کی نشاندہی کی ہے۔
برطانوی وزیر دفاع بین والیس نے کہا کہ برطانوی فوجیوں اور فوجی اہلکاروں کو لے کر آخری پرواز کابل سے روانہ ہو گئی ہے۔
والیس نے کہا کہ ہمیں اپنی فوجوں پر فخر ہونا چاہیے اور بہتر زندگی کے لیے آنے والوں کا خیرمقدم کرنا چاہیے اور پیچھے رہ جانے والوں کے لیے غم کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل مسلح افواج کے برطانوی ڈائریکٹر نک کارٹر نے کہا تھا کہ برطانوی فوج ہفتے کے روز افغانستان سے شہریوں کا انخلا ختم کر دے گی، برطانیہ میں رہنے والے بہت سے افغان مہاجرین کو پیچھے چھوڑ دیں گے۔
کارٹر نے کہا تھا کہ برطانیہ کے پاس شہریوں کے انخلا کے لیے محدود تعداد میں نامکمل پروازیں ہیں اور باقی پروازیں برطانوی فوجیوں کے انخلا کے لیے ہوں گی۔
یاد رہے کہ دو ہفتے قبل جب طالبان نے کابل کا کنٹرول سنبھالا تو برطانیہ نے 14،500 سے زائد برطانوی شہریوں اور افغان مہاجرین کو کابل ایئر پورٹ سے نکال دیا، تاہم، لندن حکومت کے ساتھ کام کرنے والے 800 سے 1100 افغان شہریوں کی افغانستان سے جانے کی توقع نہیں ہے۔
واضح رہے کہ تمام غیر ملکی افواج بشمول امریکیوں کو 31 اگست (9 ستمبر) تک افغانستان سے نکلنلا ہوگا۔
دوسری جانب ملک کے لیے اربوں ڈالر کی امداد کے نقصان کا سامنا کرنے والے طالبان نے امریکی اور دیگر مغربی ممالک سے اپیل کی ہے کہ انخلا کے بعد سفارتی تعلقات برقرار رکھے جائیں تاہم برطانیہ نے کہا ایسا صرف اس وقت ہوسکتا ہے جب وہ انخلا کے خواہشمندوں کو محفوظ راستہ فراہم کریں اور انسانی حقوق کا احترام کریں۔