سچ خبریں:صیہونی حکومت کے اپوزیشن رہنما یائر لاپیڈ نے انکشاف کیا ہے کہ وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کم از کم تین مرتبہ غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو روک دیا۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے اپوزیشن رہنما لاپیڈ نے کہا کہ نیتن یاہو اپنی پالیسیوں کی وجہ سے غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں جنگ بندی کون نہیں ہونے دے رہا؟روس کی زبانی
انہوں نے مزید کہا کہ نیتن یاہو نے حالیہ دنوں میں بھی یہی رویہ اختیار کیا ہے، مذاکرات میں پیش رفت کے بعد وہ میڈیا کے سامنے کہتے ہیں کہ جنگ کو روکا نہیں جائے گا۔
لاپیڈ نے بتایا کہ کم از کم تین مواقع پر اسرائیلی قیدیوں کی غزہ سے رہائی ممکن تھی لیکن نیتن یاہو نے اس عمل کو روک دیا۔
مزید پڑھیں: غزہ میں جنگ بندی کون نہیں ہونے دے رہا؟
بائیں بازو کے صیہونی سیاستدان لاپیڈ نے کہا کہ اسرائیلی قیدیوں کی عدم واپسی ایک ایسا زخم ہے جس کا علاج جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے علاوہ کسی بھی صورت میں ممکن نہیں لیکن نیتن یاہوں اپنا اقتدار بچانے کے خاطر ایسا ہونے نہیں دے رہے۔