سچ خبریں:امریکی صدر جو بائیڈن نے 2024 کے صدارتی انتخابات سے 6 دن قبل اپنے ریپبلکن حریف پر تنقید میں شدت پیدا کر دی اور اس کو ان کے حامیوں تک پھیلا دیا۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنی نائب صدر کملا ہیرس کی حمایت میں، جو 5 نومبر کے انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار ہیں، سابق صدر اور ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر حملہ کرتے ہوئے ان کے حامیوں کو بھی ہدف بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ پر 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات کے قوانین کی خلاف ورزی کا الزام
بائیڈن نے یہ باتیں ایک ویڈیو کال میں کہیں جسے ہسپانوی نژاد امریکیوں کے گروپ ووٹو لاتینو نے ترتیب دیا تھا، اس کال کے آغاز میں امریکی کامیڈین ٹونی ہنچ کلف نے لطیفہ سناتے ہوئے پورٹو ریکو کو سمندر کے بیچ میں تیرنے والا کچرے کا جزیرہ کہا۔
اس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بائیڈن نے کہا کہ چند دن پہلے ٹرمپ کی ایک ریلی میں ایک اسپیکر نے پورٹو ریکو کو تیرتا ہوا کچرے کا جزیرہ کہا، جبکہ پورٹو ریکو کے لوگ شریف، باوقار اور عزت دار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ واحد کچرا جو میں نے دیکھا، وہ ٹرمپ کے حامی ہیں، امریکی لاطینیوں کے خلاف ان کی شیطان سازی بے ضمیرانہ اور امریکی اقدار کے خلاف ہے، یہ ہمارے اصولوں اور شناخت سے مطابقت نہیں رکھتی۔
بائیڈن نے ٹرمپ پر امریکہ میں نسلی تقسیم پیدا کرنے کا الزام بھی لگایا اور کہا کہ ہیرس پوری امریکی قوم کی صدر ہوں گی۔
تاہم، بائیڈن نے تھوڑی دیر بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میری بات کا مقصد ٹرمپ کے حامیوں کی نفرت انگیز زبان پر تھا جو انہوں نے میڈیسن اسکوئر گارڈن کی ریلی میں پورٹو ریکو کے خلاف استعمال کی۔
میں نے انہیں کچرا کہا، اور میری بات کا مطلب یہی تھا، اس ریلی میں کی گئی باتیں ہماری قوم کی نمائندگی نہیں کرتی۔
مزید پڑھیں: امریکی ریاستی نظام؛ صدرِ کے اختیارات اور فرائض
ٹرمپ کے اتحادیوں نے بائیڈن کے بیانات کی فوری مذمت کی، ریپبلکن سینیٹر مارکو روبیو نے کہا کہ ٹرمپ عام امریکیوں کی بات کرتے ہیں جو اپنے ملک سے محبت کرتے ہیں اور بائیڈن کی ٹیم سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا، انہوں نے کہا کہ ہم کچرا نہیں، بلکہ امریکہ سے محبت کرنے والے محب وطن ہیں۔