سچ خبریں:واشنگٹن پوسٹ نے دعوی کیا ہے کہ یوکرینی حکام ٹرمپ کی ممکنہ جیت کے لیے تیاری کر رہے ہیں۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ دی ہے کہ یوکرین کے حکام نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کو یوکرین کے لیے تباہ کن قرار دینے کی رائے کو رد کرتے ہوئے، ان کی ممکنہ جیت کے لیے تیاری کر لی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اگر میں الیکشن جیت گیا تو یوکرین کی جنگ فوراً روک دوں گا: ٹرمپ
واشنگٹن پوسٹ نے دو سینئر عہدیداروں کے حوالے سے لکھا کہ یوکرینی حکام کا ماننا ہے کہ ٹرمپ کے منفی پیغامات انتخابی حکمت عملی کا حصہ ہیں اور ان کے حقیقی اقدامات اس سے مختلف ہو سکتے ہیں۔
یوکرین کے حکام کا خیال ہے کہ ٹرمپ بین الاقوامی برادری میں کمزور دکھائی دینا نہیں چاہیں گے اور ممکن ہے کہ وہ کییف کی مزید سختی سے حمایت کریں۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق، یوکرینی حکام سمجھتے ہیں کہ کمالا ہیرس کی جیت کی صورت میں امریکہ کی موجودہ پالیسی برقرار رہ سکتی ہےمگر امریکہ کی پالیسی میں نمایاں تبدیلی کی صورت میں یہ کییف کے حق میں بہتر ثابت ہو سکتی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ زلنسکی کا دفتر پُرامید ہے کہ زلنسکی ٹرمپ کے ساتھ ذاتی تعلقات استوار کر سکیں گے اور انہیں کییف کا حامی بنا سکیں گے۔
تاہم، بعض یوکرینی حکام نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ ٹرمپ کی جیت کی صورت میں امریکی حمایت میں کمی کا امکان ہے اور شاید وہ یوکرین پر زور ڈالیں کہ روس کے ساتھ صلح کے بدلے کچھ اراضی پر سمجھوتہ کرے۔
پچھلے ماہ ٹرمپ نے ایک پادکاسٹ میں کہا تھا کہ روس اور یوکرین کی جنگ ایک ناکامی ہے اور زلنسکی کو یہ جنگ شروع نہیں کرنی چاہیے تھی۔
انہوں نے زلنسکی کو سب سے بڑے تاجروں میں سے ایک قرار دیا جو اپنے ہر دورے پر امریکی صدر جو بائیڈن کو کییف کے لیے فوجی امداد فراہم کرنے پر آمادہ کر لیتے ہیں۔
مزید پڑھیں: کیا ٹرمپ یوکرین کی جنگ ک خاتمےختم کر پائیں گے؟
واضح رہے کہ ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ وہ دوبارہ صدر بنے تو 24 گھنٹوں میں یوکرین جنگ کا خاتمہ کر دیں گے۔