شمالی غزہ کی تصاویر کیا کہہ رہی ہیں؟ سابق صیہونی انتہاپسند وزیر کی زبانی

شمالی غزہ کی تصاویر کیا کہہ رہی ہیں؟ سابق صیہونی انتہاپسند وزیر کی زبانی

سچ خبریں:اسرائیلی کابینہ کے مستعفی وزیر ایتمار بن گویر نے شمالی غزہ کے رہائشیوں کی اپنے گھروں کو واپسی کی تصاویر پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ان مناظر کو اسرائیل کی مکمل شکست قرار دیا ہے۔

الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی ریڈیو نے اطلاع دی ہے کہ آج صبح 9 بجے مقامی وقت کے مطابق، محور صلاح الدین کے راستے مہاجرین کی گاڑیوں کو شمالی غزہ جانے کی اجازت دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی غزہ کے رہائشیوں کی واپسی کے تاریخی مناظر

تاہم گاڑیوں کو ایک امریکی نجی کمپنی کی جانب سے معائنے کے بعد ہی داخل ہونے کی اجازت ملے گی۔

صہیونی وزیر ایتمار بن گویر نے اسرائیلی چینل 7 کو دیے گئے بیان میں کہا کہ شمالی غزہ میں رہائشیوں کی واپسی نہ صرف حماس کے لیے فتح کی عکاسی کرتی ہے، بلکہ یہ معاہدہ اسرائیل کے لیے ذلت آمیز شکست کا مظہر بھی ہے۔

یہ کسی بھی طرح اسرائیل کے لیے کامیابی نہیں بلکہ ایک مکمل ہتھیار ڈالنے کی مثال ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے جنگجو میدان میں اپنی جانیں قربان کرتے ہیں لیکن یہ تصاویر صرف ہماری شکست کی کہانی بیان کرتی ہیں، ہمیں دوبارہ جنگ کی طرف لوٹنا ہوگا۔

اسرائیلی ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق، حماس نے اس معاہدے کے ذریعے شمالی غزہ پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے، رہائشیوں کی واپسی کے ساتھ، یہ علاقہ دوبارہ بھر جائے گا اور ایک بار پھر یہاں زندگی معمول پر آ جائے گی۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر اسرائیلی حکومت پہلے مرحلے کے اس معاہدے کے بعد شمالی غزہ میں دوبارہ جنگ شروع کرنا چاہے، تو یہ ایک انتہائی گنجان آباد علاقے میں لڑائی کرنے کے مترادف ہوگا، جو کہ عملی طور پر ناممکن ہے۔

مزید پڑھیں: صہیونیوں کا شمالی غزہ میں مہاجرین کی واپسی کے بعد شکست کا اعتراف

صہیونی ذرائع نے حماس کی اس حکمت عملی کو کامیاب قرار دیتے ہوئے اعتراف کیا کہ حماس نے جو چاہا حاصل کر لیا ہے نیز یہ واقعہ اسرائیل کی پالیسیوں کی ناکامی کا واضح ثبوت ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے