یمن کے خلاف نئی امریکی جارحیت

یمن کے خلاف نئی امریکی جارحیت

?️

سچ خبریں:امریکہ نے یمن کے خلاف نئی فضائی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے الحدیدہ میں یمنی فوجی تنصیبات کو تباہ کرنے کی کوشش  کی ہے۔

العربیہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، امریکی فضائیہ نے یمن کے الحدیدہ بندرگاہ کے قریب یمنی فوج کے ریڈار سسٹمز کو نشانہ بنایا ہے۔
 فلسطین الیوم کے مطابق یمن میں کئی فضائی حملے کیے گئے ہیں،  العربیہ اور الحدث نیوز چینلز نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ حملے امریکہ کی جانب سے کیے گئے اور ان کا ہدف یمنی فوج کے ریڈار سسٹمز تھے۔
 ابھی تک ان حملوں کے حوالے سے مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہیں اور نہ ہی یمن کے حکام نے اس پر کوئی سرکاری ردعمل دیا ہے۔
الحدیدہ بندرگاہ یمن کے لیے ایک اہم اسٹریٹیجک مقام ہے اور یہاں کئی اہم تنصیبات موجود ہیں،  امریکی حملے ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب یمنی مزاحمتی گروہ، خاص طور پر انصار اللہ، اسرائیل کے خلاف بحیرہ احمر اور باب المندب میں اپنی کارروائیاں تیز کر رہے ہیں۔
 یہ حملہ اس بات کا اشارہ ہے کہ واشنگٹن خطے میں مزید فوجی مداخلت کی راہ پر گامزن ہے، خاص طور پر یمنی مزاحمت کو دبانے کے لیے۔
 حال ہی میں انصار اللہ یمن نے اعلان کیا تھا کہ جب تک غزہ کا محاصرہ ختم نہیں ہوتا، صیہونی بحری جہازوں کو نشانہ بنایا جائے گا، امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے لیے یمن کی یہ پالیسی شدید تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے، کیونکہ اس سے عالمی بحری تجارتی راستے متاثر ہو رہے ہیں۔
 یہ حملہ واشنگٹن کی جانب سے انصار اللہ پر دباؤ ڈالنے اور ان کے فوجی انفراسٹرکچر کو کمزور کرنے کی ایک اور کوشش قرار دی جا رہی ہے۔
 یمنی مزاحمتی قوتیں ان حملوں کا سخت جواب دینے کے لیے تیار دکھائی دیتی ہیں، جیسا کہ ماضی میں بھی امریکہ اور سعودی عرب کی جارحیت کا بھرپور جواب دیا گیا۔
 اس حملے کے بعد خطے میں کشیدگی مزید بڑھ سکتی ہے اور انصار اللہ امریکہ کے خلاف مزید جوابی اقدامات کر سکتی ہے۔
 ممکنہ طور پر یمن کی مزاحمتی قیادت جلد ہی اس حملے پر باضابطہ ردعمل دے گی اور اپنی نئی حکمت عملی کا اعلان کرے گی۔
 یہ حملہ اس بات کی علامت ہے کہ امریکہ مشرق وسطیٰ میں اپنی عسکری کارروائیوں کو مزید وسعت دے رہا ہے، خاص طور پر ان گروہوں کے خلاف جو اسرائیل کے خلاف مزاحمت کر رہے ہیں۔
 یمنی فوج اور انصار اللہ کے ردعمل کے بعد خطے میں جنگ مزید شدت اختیار کر سکتی ہے، جو نہ صرف یمن بلکہ بحیرہ احمر اور مشرق وسطیٰ کے دیگر حصوں میں بھی اثر ڈالے گی۔
 یہ صورتحال عالمی بحری تجارت کے لیے بھی خطرہ بن سکتی ہے، کیونکہ یمنی مزاحمت نے پہلے ہی صیہونی جہازوں کو نشانہ بنانے کا اعلان کر رکھا ہے۔

مشہور خبریں۔

بین الاقوامی اداروں کی غزہ کی ناقابلِ برداشت صورتحال پر شدید تشویش

?️ 7 جون 2025سچ خبریں:عالمی ادارے جیسے WFP، یونیسیف، آنروا اور آکسفام نے غزہ میں

گوگل پر دنیا کی مجموعی آمدن سے اربوں گنا زیادہ جرمانہ عائد

?️ 2 نومبر 2024سچ خبریں: روس کی ایک عدالت نے ٹی وی چینلز کے یوٹیوب

انتخابات التوا کیس: جسٹس مندوخیل بھی بینچ سے علیحدہ، پیر کا سورج نوید لے کر طلوع ہوگا، چیف جسٹس

?️ 31 مارچ 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) پنجاب، خیبرپختونخوا میں انتخابات ملتوی ہونے کے خلاف

پنجاب میں اسموگ آفت قرار‌‌، سبب بننے والی تمام سرگرمیوں پر پابندی

?️ 10 اکتوبر 2022لاهور:(سچ خبریں) پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے اسموگ کو آفت

اسیر فلسطینی خاتون کی شہادت

?️ 3 جولائی 2022سچ خبریں:فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان نے اس بات

کرم ایجنسی کے حالات پر گرینڈ جرگہ بلایا جائے، جماعت اسلامی خدمات پیش کرے گی، حافظ نعیم

?️ 22 نومبر 2024کراچی: (سچ خبریں) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن  نے مطالبہ

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں بیت المقدس کی شبیہ کی نقاب کشائی

?️ 19 مئی 2022سچ خبریں: بیت المقدس کی شبیہ کی نقاب کشائی کی تقریب افغانستان

حماس نے مغربی کنارے میں مزاحمت کو تیز کرنے کا مطالبہ کیا

?️ 31 اکتوبر 2024سچ خبریں: مغربی کنارے کے شمال میں واقع طولکرم کیمپ پر صیہونی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے