سچ خبریں:برطانیہ اور فرانس نے بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) کی خودمختاری کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ امریکہ کے برعکس اس عدالت کے حکام پر پابندیاں عائد نہیں کریں گے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، برطانیہ اور فرانس نے امریکی حکومت کی جانب سے بین الاقوامی فوجداری عدالت پر عائد پابندیوں پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا عالمی فوجداری عدالت مزید صیہونی حکام کے خلاف گرفتاری کے احکامات جاری کر سکتی ہے؟
برطانوی وزیر اعظم کے ترجمان نے کہا کہ ہم بین الاقوامی فوجداری عدالت کی خودمختاری کی حمایت کرتے ہیں اور اس کے حکام پر پابندیاں عائد کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔
فرانسیسی وزارت خارجہ نے بھی اس مؤقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ فرانس اور اس کے اتحادی اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت اپنی ذمہ داریوں کو آزادانہ طریقے سے انجام دے سکے۔
برطانیہ اور فرانس کا یہ مؤقف ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دنیا کے 79 ممالک نے امریکہ کی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی فوجداری عدالت کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
خبر رساں ادارے *رائٹرز* کے مطابق، 79 ممالک نے ایک مشترکہ بیان میں امریکہ کی جانب سے ICC پر عائد پابندیوں کو عالمی قوانین کی کمزوری اور انصاف کے عمل کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ ان ممالک کا کہنا ہے کہ امریکی پابندیاں بین الاقوامی فوجداری عدالت میں جاری مقدمات کی شفافیت اور غیرجانبداری کو متاثر کر سکتی ہیں۔
مزید پڑھیں: ہیگ کی عدالت اسرائیل کے جرائم کو نہیں روک سکے گی:امریکی یہودی گروپ
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کی رات ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے، جس کے تحت بین الاقوامی فوجداری عدالت کے خلاف نئی پابندیاں عائد کی جائیں گی۔