سچ خبریں:ذرائع نے عراق اور خاص طور پر کردستان کے قریب ترکی کے مشکوک اقدامات کی تفصیلات فراہم کی ہیں۔
المعلومہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایک باخبر ذرائع نے بتایا کہ عراقی کردستان کے سرحدی علاقے سے تقریباً 16 کلومیٹر دور پانچ پہاڑی علاقوں میں ترکی کی فوج کی حمایت سے انجینئرنگ ٹیموں نے خفیہ طور پر مواصلاتی نظام نصب کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عراق میں ترکی کی موجودگی کے حیرت انگیز اعداد و شمار
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ابھی تک واضح نہیں ہو سکا کہ یہ مواصلاتی نظام فوجی مقاصد کے لیے استعمال ہو رہے ہیں یا غیر فوجی۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ ترکی کے موبائل فون کے نیٹ ورک اس سرحدی علاقے سے کہیں دورتر تک فعال ہیں، جس سے اس مواصلاتی نظام کی تنصیب کے مقاصد پر کئی سوالات اٹھتے ہیں۔
اسی دوران، دیگر ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ ترکی نے عراق کے نینوا صوبے میں اپنے اہم فوجی اڈوں پر فورسز کی تعداد میں اچانک اضافہ کر دیا ہے۔
انہیں کے مطابق، بعشیقہ کے قریب واقع زلیکان اڈے پر گزشتہ تین دنوں میں ترکی کی خصوصی فورسز بکتربند فوجی گاڑیوں کے ساتھ داخل ہو چکی ہیں۔
مزید پڑھیں: عراق میں ترکی کی جارحیت پر حکومت کا موقف
ترکی کی فوج کا اپنے سب سے بڑے اور اہم اڈے پر عراق کے اندر فورسز میں اس تیز رفتار اضافہ نے کافی شکوک و شبہات کو جنم دیا ہے، خاص طور پر جب یہ اڈہ موصل کے تقریباً 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔