سچ خبریں:صیہونی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے روس سے درخواست کی ہے کہ وہ حزب اللہ کے ساتھ جنگ بندی مذاکرات میں ثالث کا کردار ادا کرے۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق، یدیعوت آحارونوت اور دیگر صیہونی ذرائع نے رپورٹ دی ہے کہ اسرائیلی حکام نے ماسکو سے رابطہ کیا ہے تاکہ حزب اللہ کے ساتھ جنگ بندی مذاکرات میں روس ثالثی کرے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونیوں کی طرف سے لبنان میں جنگ بندی کی تجویز
حزب اللہ کی کامیاب سرحدی کارروائیوں کے پیش نظر، تل ابیب بظاہر شکست قبول کرتے ہوئے خود کو اس صورتحال سے نکالنے کی کوشش میں ہے۔
پہلے یونیوز نے رپورٹ دی تھی کہ اسرائیل کی یہ پسپائی حزب اللہ کے ڈرون حملوں اور میزائلوں سے بچنے کی کوشش میں کی جا رہی ہے، جس نے اسرائیلی فوج کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔
رشیا ٹوڈے نے ایک ذریعے کے حوالے سے بتایا کہ روس جنگ بندی کے نفاذ اور کشیدگی میں کمی کے لیے اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
سابق اسرائیلی سکیورٹی مشیر اورنا میزراہی نے نیوزویک کو بتایا کہ اگرچہ اسرائیل امریکہ کو ترجیح دیتا ہے، لیکن روس کے ایران کے ساتھ بہتر تعلقات ہیں، جو لبنان کے ساتھ کسی بھی معاہدے کو مضبوط کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا مستقل رکن بھی ہے، اور اگر جنگ بندی پر کوئی قرارداد تیار کی گئی تو اسرائیل چاہے گا کہ روس اس کی تائید کرے۔
حال ہی میں صیہونی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ لبنان میں جنگ بندی کے مذاکرات "آخری مراحل” میں ہیں۔ امریکی صدر جو بائیڈن کے ایلچی آموس ہوکشتائن، جو اسرائیل اور لبنان کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کر رہے ہیں، بظاہر بیروت کے حالیہ دورے میں ابتدائی معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی وزراء کی حزب اللہ کے ساتھ عارضی جنگ بندی کی شدید مخالفت
صیہونی حکام نے یدیعوت آحارونوت کو بتایا کہ متوقع معاہدہ 60 روزہ جنگ بندی سے شروع ہوگا جس میں سرحدی علاقوں کی نگرانی کے لیے نیا نظام قائم کیا جائے گا۔ تاہم، اسرائیل نے لبنان کے خلاف دوبارہ حملے شروع کر دیے اور بیروت کے جنوبی علاقے کو نشانہ بناتے ہوئے ملک کے انفراسٹرکچر پر شدید بمباری کی ہے۔
کریملن کے ترجمان دیمیتری پیسکوف نے اس بارے میں کہا کہ روس جنگ کے تمام فریقوں سے رابطے میں ہے اور اگر ضرورت ہوئی تو ثالثی کے لیے تیار ہے۔