سچ خبریں:میکسیکو کے خبر رساں ذرائع نے اس ملک میں صحافت کے پیشے کے خونی ترین سالوں میں سے ایک میں میکسیکو میں ایک صحافی کی مشتبہ موت کی اطلاع دی۔
میکسیکو کے شمال میں کے ایک صحافی کی لاش ملنے کے ساتھ ہی اس سال اس ملک میں ہلاک ہونے والے صحافیوں کی تعداد 14 ہو گئی۔ گارڈین اخبار کے مطابق میکسیکو کے ایک غیر وابستہ صحافی کی لاش اس ملک کی شمالی سرحد سے ملی ہے جب کہ رواں سال میکسیکو میں صحافت کے لیے خونریز ترین سالوں میں سے ایک رہا ہے۔
درایں اثنا سرحدی ریاست سونورا کے استغاثہ نے کہا کہ ریو کولوراڈو کے سرحدی شہر سان لوئس میں ملنے والی لاش کے جسم پر بنے ٹیٹو جوان صحافی ارجن لوپیز کے ٹیٹو سے ملتے ہیں،واضح رہے کہ سان لوئس شہر امریکہ کے ایریزونا شہر کی سرحد کے دوسری جانب واقع ہے جو حالیہ برسوں میں منشیات فروشوں کے تشدد سے متاثر ہوا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مارچ کے شروع میں رضاکارانہ طور پر تلاش کرنے والوں کو سان لوئس میں ایک لینڈ فل کے قریب صحرائی گڑھوں میں 11 لاشیں ملی تھیں جبکہ اگست کے آغاز میں وسطی میکسیکو کی ریاست گواناجواتو میں ہلاک ہونے والے چار افراد میں ایک صحافی بھی شامل تھا، اس کے علاوہ میکسیکو کو جنگی علاقے سے باہر صحافیوں کے لیے سب سے خطرناک ملک تصور کیا جاتا ہے۔