واشنگٹن (سچ خبریں) امریکہ میں کانگریس کی مسلمان رکن خاتون الہان عمر نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی شہریوں پر اسرائیل کے فضائی حملوں کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔
رکن کانگریس الہان عمر نے اسے ایک دہشت گردانہ اقدام قرار دیتے ہوئے اپنے ٹویٹر اکاونٹ پر ایک پیغام میں یوں لکھا کہ فلسطینی حفاظت کے مستحق ہیں، اسرائیل کے برعکس، فلسطین کے عام شہریوں کے پاس اپنی حفاظت کیلئے آئرن ڈوم جیسا میزائل ڈیفنس سسٹم موجود نہیں ہے۔
انہوں نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت کئے جانے پر زور دیتے ہوئے مزید لکھا کہ عید الفطر کے ہفتے میں ایسے حملوں کی مذمت نہ کئے جانا بے ضمیری ہے۔
رمضان کے مبارک مہینے کی ابتدا سے ہی اسرائیل کی غاصب صہیونی ریاست مسجد اقصیٰ اور اس کے اردگرد بیت المقدس کے علاقے میں مسلمان فلسطینیوں پر شدید حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔
غاصب صہیونی رژیم کے یہ شدت پسندانہ اقدامات قدس شریف کو یہودیانے کی پالیسی کا حصہ ہیں جس پر اسرائیل گذشتہ ایک عرصے سے کاربند ہے، اسی پالیسی کے تحت غاصب صہیونی ریاست نے مسجد اقصی میں مسلمانوں کی موجودگی کو چند حصوں تک محدود کردیا ہے جبکہ وقت کے لحاظ سے بھی محدودیت پیدا کر دی گئی ہے۔
گذشتہ چند دنوں میں صہیونی سکیورٹی فورسز اور مسجد اقصیٰ میں فلسطینی مسلمانوں کے درمیان جھڑپوں میں شدت آئی ہے اور بڑی تعداد میں فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں، ساتھ ہی غاصب صہیونی ریاست نے غزہ کی پٹی پر بھی فضائی حملے شروع کر دیے ہیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ چند دنوں سے اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی پر شدید بمباری کی جارہی ہے جس کے نتیجے میں سینکڑوں بے گناہ فلسطینی شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔