سچ خبریں: امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیویارک کے میئر کو ترکی سے رشوت لینے اور مالی بدعنوانی کے الزامات کا سامنا ہے۔
نیویارک ٹائمز نے امریکی حکومت اور عدلیہ کے باخبر ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز پر باقاعدہ طور پر کانگریس کی انتخابی مہم کے دوران ترکی کے افراد سے غیر قانونی مالی تعلقات اور رشوت لینے کا الزام عائد کیا گیا ہے جس کے بعد ان کے خلاف احضاریہ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مسلمان میئر کے ساتھ وائٹ ہاؤس کا توہین آمیز سلوک
ذرائع کے مطابق نیویارک کے میئر کے اسرائیل، چین، قطر، جنوبی کوریا اور ازبکستان کے ساتھ تعلقات کی تحقیقات بھی شروع ہو گئی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق ایڈمز جلد ہی وفاقی حکام کے سامنے پیش ہوں گے، اس دوران، نیویارک کے میئر سے استعفیٰ دینے کے مطالبات میں تیزی آ رہی ہے یہاں تک کہ ان کی ہی پارٹی کی بااثر ڈیموکریٹ رکن "اوکازیو کورٹیز” نے بھی ان سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایرک ایڈمز نیویارک کے پہلے میئر ہیں جنہیں اپنے عہدے پر فائز رہتے ہوئے عدالت میں الزامات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مزید پڑھیں: نیو یارک کے گورنر جنسی زیادتی میں ملوث، جوبائیڈن نے استعفے کا مطالبہ کردیا
ایرک ایڈمز نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ہمیشہ سے علم تھا کہ اگر میں نیویارک کے شہریوں کی حمایت میں کھڑا ہوں گا، تو الزامات کا نشانہ بنوں گا – اور میں نشانہ بن گیا۔ اگر مجھ پر الزامات عائد کیے گئے تو میں بے قصور ہوں اور پوری قوت اور عزم کے ساتھ اس کا مقابلہ کروں گا۔