سچ خبریں: اطالوی اداکارہ کی فلسطینیوں کی حمایت نے ایک فلم فیسٹیول میں مختلف ردعمل پیدا کیے ہیں۔
اناطولیہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، معروف اطالوی اداکارہ یاسمین ترینکا کی فلسطینیوں کی حمایت نے فرانسیسی فلم فیسٹیول میں بہت زیادہ توجہ حاصل کی ہے، اطلاعات کے مطابق، یاسمین ترینکا نے فرانس میں منعقد ہونے والے 77ویں کن فلم فیسٹیول میں شرکت کی اور فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے لیے اپنے لباس کے کالر پر فلسطینی پرچم کا بیج پہنا۔
یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ کا فلسطینیوں کی حمایت کرنے کا انوکھا انداز
اس اطالوی اداکارہ کی فلسطینی پرچم والے بیج کے ساتھ تصاویر بین الاقوامی میڈیا میں بہت زیادہ شیئر کی گئی ہیں اور سوشل میڈیا پر بھی اس اداکارہ کی فلسطینیوں کی حمایت کے حوالے سے مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں۔
اطالوی عوام اور شہریوں نے گزشتہ 7 ماہ کے دوران غزہ کی جنگ کے دوران فلسطینی عوام کی وسیع حمایت کی ہے۔ چند روز پہلے بھی اطالوی عوام کی ایک بڑی تعداد نے مختلف شہروں میں فلسطین کی حمایت کے لیے مظاہرے کیے۔
رپورٹ کے مطابق، دنیا بھر کے مختلف حصوں میں فلسطینی عوام کی حمایت اور صہیونی جرائم کی مذمت میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، اطالوی عوام نے بھی روم، تورین، میلان اور لیکو میں غزہ کی جنگ کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا۔
تقریباً ایک ماہ قبل بھی دنیا بھر میں فلسطینی عوام کی حمایت اور غزہ میں صہیونی جرائم کی مذمت میں مظاہروں کے سلسلے میں، ہزاروں اطالوی عوام نے میلان شہر میں جمع ہو کر فلسطینی مزاحمتی گروہوں کی صہیونیوں کے خلاف جنگ میں حمایت کی اور غزہ میں صہیونی فوج کے جرائم اور بے گناہ لوگوں کے قتل کی مذمت کی۔
الجزیرہ نے بارش کے دوران میلان شہر میں اسرائیلی جرائم کی روک تھام کے لیے ایک پُرجوش مظاہرے کی تصاویر شائع کیں، اس مظاہرے میں شریک افراد نے فلسطینی پرچم اٹھا کر غزہ میں فلسطینیوں کے قتل اور جنگ کی روک تھام کے نعرے لگائے۔
جبکہ فلسطینی عوام اور غزہ کے رہائشیوں کی عالمی حمایت جاری ہے، انسانی حقوق کے ایک مرکز نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں بتایا ہے کہ صہیونی قابضین کی جانب سے غزہ کے وسیع علاقوں میں بڑے پیمانے پر زبردستی بے دخلی کی وجہ سے 75 فیصد سے زیادہ غزہ کے رہائشی بے گھر ہو چکے ہیں۔
مرکز نے اپنے بیان میں کہا کہ قابض افواج نے بے گھر افراد کو غیر انسانی حالات میں رہنے پر مجبور کر رکھا ہے جہاں پینے کا پانی، کھانا اور طبی سہولیات موجود نہیں ہیں اور انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹیں ڈالنے کا سلسلہ جاری ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق غزہ کی پٹی میں 1.7 ملین افراد بے گھر ہوئے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں، یہ بھی کہا گیا ہے کہ زیادہ تر بے گھر فلسطینیوں کو پانی، کھانا، ایندھن اور دوا کی تک رسائی حاصل نہیں ہے اور وہ واقعی قحط کے خطرے سے دوچار ہیں، جائزوں کے مطابق 1.1 ملین فلسطینی خوراک کی شدید عدم تحفظ کا سامنا کر رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض افواج نے جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح کے مشرقی علاقوں پر حملہ شروع کر دیا ہے اور اس شہر نیز اس کے کیمپوں کے مختلف علاقوں میں زمینی اور فضائی حملے کیے ہیں اور رفح کی زمینی گزرگاہ کا مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
مزید پڑھیں: ٹوکیو کی عوام فلسطینیوں کی حمایت میں سڑکوں پر
اقوام متحدہ نے خبردار کیا کہ غزہ شہر کا قبضہ ایک غیر معمولی جرم اور انسانی تباہی نیز فلسطینی بے گھر افراد کی آخری پناہ گاہ کی تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔
فروری سے اب تک جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق، غزہ اور شمالی غزہ کے دو صوبوں میں غذائی قلت اور پانی کی کمی کے باعث 31 افراد شہید ہو چکے ہیں جن کی عمر 12 سال سے کم تھی۔