?️
سچ خبریں: فلسطینی خبر رساں ایجنسی شہاب نے اپنی رپورٹ میں سمندر کے راستے غزہ کی امداد کرنے کے امریکی حکومت کے ناکام منصوبے کو ایک بہانہ قرار دیا جس کا مقصد عالمی برادری کو دھوکہ دینا اور غزہ میں مزاحمتی تحریک پر دباؤ ڈالنا تھا۔
آٹھ ماہ کے دوران غزہ میں وحشیانہ جرائم اور وقفے وقفے سے ہونے والی اسرائیلی جارحیت کے بعد، واشنگٹن کی جانب سے غزہ کے نہتے شہریوں کے لیے دکھاوے کے آنسو بہانا اور اسرائیلی حکومت کے ساتھ مل کر قتل و غارت گری میں ملوث ہونا، دنیا کے سامنے عیاں ہو چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں امریکہ کے مذموم مقاصدکیا ہیں؟
اسی سلسلہ میں شہاب نیوز ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں جو بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے غزہ کے ساحل پر پورٹ کی تعمیر کو فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد کے بہانے کے طور پر استعمال کرنے کی مذمت کی، اور اس منصوبے کے پس پردہ مقاصد کو بے نقاب کیا۔
شہاب کے مطابق، رفح میں اسرائیلی جرائم اور پناہ گزین کیمپوں میں نسل کشی کے بعد عالمی سطح پر صہیونی مخالف جذبات میں اضافہ ہوا۔ جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس کے کردار کو چھپانے اور غزہ میں انسانی ہولوکاسٹ کے ننگ سے بچنے کے لیے سمندری پورٹ کے نام پر عالمی برادری کو دھوکہ دینے کی کوشش کی۔
شہاب نے بتایا کہ واشنگٹن نے انسانی حقوق کے ظاہری تاثر اور بین الاقوامی سطح پر اپنی شبیہ کو بچانے کے لیے یہ منصوبہ پیش کیا، تاکہ عالمی آزادی پسند تحریکوں اور یورپ میں فلسطین کی حمایت کرنے والوں کے غصے کا سامنا کیا جا سکے۔
امریکی امدادی اسٹیج کا دوسرا منصوبہ اس وقت سامنے آیا جب پہلا منصوبہ، یعنی عرب اتحادیوں کے ساتھ مل کر غزہ میں غذائی سامان کی ہوائی ترسیل کا عمل انسانی نقصانات کے سبب ناکام ہو گیا تھا۔
شہاب کے مطابق، واشنگٹن نے غزہ میں مختلف زمینی امدادی راستوں کی موجودگی کے باوجود، جن میں مصر کے ساتھ سرحدی گذرگاہ بھی شامل ہے، نہ صرف نیتن یاہو حکومت پر ان کے کھولنے کے لیے دباؤ نہیں ڈالا، بلکہ غزہ میں یونیسف کے امدادی عملے پر حملوں کو بھی نظرانداز کیا۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے مزید کہا کہ امریکی سمندری اسٹیج نہ تو غزہ کے بھوکے پناہ گزینوں کی مشکلات کو کم کر سکا اور نہ ہی یہ منصوبہ فلسطین کی حمایت میں عالمی مظاہروں کے غصے کو ٹھنڈا کر سکا، یہ منصوبہ محض صہیونی فوج کے جرائم کو چھپانے اور امدادی راستے بند کرنے کا جواز فراہم کرنے کے لیے تھا۔
شہاب نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ امریکی حکومت کا ہاتھ غزہ میں صہیونی جرائم میں ملوث ہے، کیونکہ انہوں نے یونیسف کے غذائی گوداموں پر حملوں کے بعد امدادی سرگرمیوں کو معطل کرنے کا اعلان کیا۔
اسی سلسلے میں، اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کی ڈائریکٹر سیندی مکیننے CBS نیوز کو بتایا کہ انہوں نے النصیرات کیمپ پر بمباری اور اپنے عملے کے ایک کارکن کے زخمی ہونے کے بعد امدادی سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔
شہاب کے مطابق بچوں کی قاتل اسرائیلی فوج نے النصیرات کیمپ پر بمباری میں 270 فلسطینیوں کو شہید اور 698 کو زخمی کیا، اور اس کے چند گھنٹے بعد ہی امریکی امدادی سرگرمیوں کی معطلی کا اعلان کیا گیا۔
غزہ میں امدادی فلوٹنگ ڈوک؛ وائٹ ہاؤس کی میڈیا چال
فلسطین کے تجزیہ نگار نے مغربی میڈیا کے پروپیگنڈے کے درمیان، امریکہ کے سمندری پورٹ کے ذریعے غزہ میں انسانی مشکلات کو کم کرنے کے کردار کے بارے میں، غزہ کی پٹی میں سرکاری اطلاعاتی دفتر کی امدادی سرگرمیوں کے اعداد و شمار کے حوالے سے ایک رپورٹ پیش کی ہے جس کا مقصد واشنگٹن کی جانب سے عالمی برادری کی عوامی رائے کو فریب دینے کو بے نقاب کرنا ہے۔
اسی سلسلے میں رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے پروگرام اور خوراک کی تنظیم کی طرف سے اس پورٹ کی امدادی سرگرمیوں کی معطلی کے فوراً بعد، غزہ کی پٹی کے اطلاعاتی دفتر نے اپنی رپورٹ میں نہ صرف اس کے غیر مؤثر ہونے کو بے نقاب کیا بلکہ یہ بھی کہا کہ اس پورٹ کے قیام کے ایک ماہ اور نصف کے بعد 120 بار بنیادی مواد کی فراہمی کو بہت کم اور غیر اہم قرار دیا۔
شہاب کے مطابق، امدادی فلوٹنگ ڈوک کا قیام جو بائیڈن حکومت کی عالمی عوامی رائے کو فریب دینے کے لیے ایک انسانی چال تھا تاکہ غزہ میں صہیونیوں کی نسل کشی سے عالمی برادری کی توجہ ہٹا کر واشنگٹن کے غیر جانبدار موقف کو پیش کر سکے اور خود کو صہیونیوں کے سنگین جرائم سے بری کر سکے۔
شہاب کے تجزیہ نگار نے عالمی انسانی حقوق کے میدان میں واشنگٹن کی منافقانہ حقیقت کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکی حکومت واقعی غزہ میں قحط کے بحران میں فلسطینیوں کی مشکلات کو کم کرنے کی خواہاں ہوتی تو وہ مصر کی حکومت کے ساتھ مل کر زمینی گزرگاہوں کو کھولنے کے لیے قابضین پر دباؤ ڈالتی اور صہیونیوں کے انسانی امداد کے جھوٹے دعوے کو خوبصورت بنانے کے لیے اپنے عہدے داروں کے ذریعے مصر کے ذریعے غزہ میں امدادی کارواں کی آمد کو بڑھانے کے دعوے کا سہارا نہ لیتی۔
آخر میں شہاب نے فلسطین نے امریکہ کو غزہ میں بنیادی امداد کی فراہمی میں رکاوٹ ڈالنے کے باعث فلسطینی پناہ گزینوں کی تباہ کن صورتحال میں براہ راست شریک اور قابضین کے ساتھ ملوث قرار دیا ہے۔
شہاب نے عالمی برادری سے ایک اور انسانی بحران سے پہلے فوری طور پر پناہ گزینوں کو غذائی اور طبی امداد کی فراہمی میں مدد دینے کی درخواست کی ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ کے لیے بائیڈن جزیرہ کیا ہے؟
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ مئی کے وسط میں غزہ کے ساحلوں کے قریب ایک ہفتے تک امریکی سمندری پورٹ قائم کیا گیا تھا اس کے بعد بے بنیاد بہانوں کے ساتھ امریکہ نے اسے جان بوجھ کر بند کر دیا ،غزہ کے سرکاری اطلاعاتی دفتر کے مطابق صہیونیوں کے جاری وحشیانہ جرائم کے ساتھ اس پورٹ نے انسانی مشکلات اور بھوک کو کم کرنے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا ہے۔
مشہور خبریں۔
ٹرمپ ایران کے جوہری سائٹس پر حملے کے معاشی نتائج سے خوفزدہ
?️ 24 جون 2025سچ خبریں: نیویورک ٹائمز نے گزشتہ روز رپورٹ کیا کہ توانائی کے
جون
کیا چین اور امریکہ کے تعلقات میں بہتری آرہی ہے؟
?️ 14 نومبر 2023سچ خبریں: وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر نے جو بائیڈن
نومبر
افغانستان میں خواتین کو ڈرائیونگ لائنسس جاری کرنے پر پابندی
?️ 6 مئی 2022سچ خبریں:افغانستان کے صوبہ ہرات میں طالبان نے خواتین کو ڈرائیونگ لائنسس
مئی
لاہور ہائیکورٹ کا شیر افضل مروت کو رہا کرنے کا حکم
?️ 18 دسمبر 2023لاہور: (سچ خبریں) لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)
دسمبر
مظاہرین کے خلاف تشدد پر نیتن یاہو کے خلاف مقدمہ دائر
?️ 28 فروری 2023سچ خبریں:عبوری صیہونی حکومت میں اقتدار کی کشمکش اور سیاسی کشیدگی کے
فروری
فلسطین نے سال 2022 کیسے گزارا؟
?️ 27 دسمبر 2022سچ خبریں: اگر یہ پوچھا جائے کہ 2022 میں فلسطین
دسمبر
عراق میں امریکی فوجی موجودگی کے خاتمے سے متعلق مذاکرات مین پیشرفت
?️ 5 اگست 2024سچ خبریں: عراقی مسلح فوج کی جنرل کمان کے ترجمان یحییٰ رسول
اگست
یمن میں ہر 10 منٹ میں ایک بچہ کی موت
?️ 26 مارچ 2023سچ خبریں:اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ یونیسیف نے اعلان کیا ہے
مارچ