شام میں صیہونی ریاست کے خلاف مزاحمتی گروہ میدان میں 

شام میں صیہونی ریاست کے خلاف مزاحمتی گروہ میدان میں 

?️

سچ خبریں:تحریر الشام کے شام پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد، صیہونی ریاست نے اس ملک پر متعدد حملے کیے ہیں، جس کے نتیجے میں اس ریاست کے خلاف مزاحمتی گروہوں نے سرگرمیاں تیز کر دی ہیں۔  

کل رات، صیہونی فوج نے شام میں فوجی اہداف پر وسیع پیمانے پر فضائی حملے کیے، جس سے بھاری جانی و مالی نقصان ہوا اور الجولانی کے کئی جنگجووں کے علاوہ کئی ترک فوجی بھی ہلاک ہو گئے۔
شامی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی جنگی طیاروں نے 30 منٹ کے اندر شام کے پانچ مختلف علاقوں پر حملہ کیا، جس سے حمامہ ایئرپورٹ تقریباً مکمل طور پر تباہ ہو گیا اور درجنوں افراد ہلاک یا زخمی ہوئے۔
ان حملوں کے بعد، جو صیہونیوں کے وسیع ترین حملوں میں سے ایک سمجھے جا رہے ہیں، عبرانی ذرائع نے جنوبی شام میں صیہونی فوجیوں اور مقامی شامی باشندوں کے درمیان مسلح جھڑپوں کی اطلاعات دی ہیں۔
خبری ذرائع کے مطابق، ان جھڑپوں میں کم از کم 10 افراد ہلاک اور 20 دیگر زخمی ہوئے، جو درعا صوبے کے رہائشی ہیں۔ ان ذرائع کے مطابق، صیہونی فوجیوں نے تلاشی کے لیے اس علاقے میں داخل ہونے کی کوشش کی، لیکن مقامی لوگوں نے انہیں گھات لگا کر حملہ کر دیا، جس کے بعد شدید جھڑپیں ہوئیں۔
صیہونیوں کا شام پر حملہ کرنا کوئی نیا واقعہ نہیں ہے، لیکن گزشتہ کچھ مہینوں میں ان حملوں میں شدت آ گئی ہے۔ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے اور تحریر الشام کے کنٹرول حاصل کرنے کے بعد، شام میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں، جن میں سب سے اہم شام کی خودمختاری اور سالمیت کا خاتمہ ہے۔
اس وقت شام کے مختلف علاقوں پر متعدد مسلح گروہوں کا کنٹرول ہے، اور عملی طور پر الجولانی کی قیادت میں تحریر الشام کا ملک بھر میں مکمل اختیار نہیں ہے۔
دوسری طرف، انتظامی نااہلی اور مسائل پر کنٹرول کی شدید کمزوری نے الجولانی کے خلاف عوامی احتجاج اور بے چینی کو جنم دیا ہے۔ گزشتہ کچھ مہینوں میں، خاص طور پر علوی اکثریتی علاقوں میں، مظاہرے اور خونریز جھڑپیں عام ہو چکی ہیں۔
ان داخلی مسائل کے علاوہ، بیرونی مداخلت نے شام کے بحران کو اور گھمبیر بنا دیا ہے۔ اس وقت امریکہ، ترکی اور صیہونی ریاست کی فوجیں شام کے مختلف حصوں پر قابض ہیں اور ان علاقوں کو اپنے کنٹرول میں رکھے ہوئے ہیں۔
صیہونی ریاست، جو گولان کی پہاڑیوں پر کئی دہائیوں سے قابض ہے، نے شام کے جنوب مغربی علاقوں پر بھی قبضہ جما لیا ہے اور وہاں دفاعی مورچے بنا رہی ہے۔ صیہونی فوجیوں نے شام کے متعدد علاقوں پر حملے کر کے وہاں کی بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا ہے۔
میدانی رپورٹس کے مطابق، صیہونی فوج نے شام کے اندر اپنی پیشروی کے دوران ملک کے اہم آبی وسائل پر بھی قبضہ کر لیا ہے اور اب شام اور اردن کے 40 فیصد مشترکہ پانی کے ذخائر پر اس کا کنٹرول ہے۔
لیکن صیہونی ریاست کی جارحیت یہاں تک محدود نہیں ہے۔ حالیہ ہفتوں میں، صیہونی لیڈروں نے شام کے جنوب میں رہنے والے دروزی برادری کو بھڑکا کر انہیں شام سے علیحدگی کی ترغیب دی ہے۔
 دروزی اکثریتی علاقوں میں، دروزی ملیشیا اور الجولانی کے حمایت یافتہ باغی گروہوں کے درمیان کئی بار جھڑپیں ہو چکی ہیں، جن میں صیہونی ریاست نے دروزی ملیشیا کو فضائی حمایت بھی فراہم کی ہے۔ صیہونی حکومت نے کئی بیانات جاری کرتے ہوئے شام کی موجودہ حکومت کو دہشت گرد قرار دے دیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ اگر دروزیوں پر حملے ہوئے تو وہ سخت ردعمل کا اظہار کرے گی۔
صیہونی ریاست نے دروزیوں کو اپنی طرف مائل کرنے کے لیے معاشی مراعات کا بھی استعمال کیا ہے۔ صیہونی حکام اس پر بھی بس نہیں کر رہے اور انہوں نے جنوبی شام کو غیر فوجی زون بنانے کا منصوبہ پیش کیا ہے، جہاں الجولانی کے حامی گروہوں کے داخلے پر پابندی ہوگی۔
عبرانی اخبار اسرائیل ہیوم نے ایک رپورٹ میں صیہونی کابینہ کے شام کو کئی خودمختار حصوں میں تقسیم کرنے کے منصوبے کا ذکر کیا ہے۔ اس صیہونی اخبار کے مطابق، ریاست شام میں ایک وفاقی نظام نافذ کرنے کے لیے بین الاقوامی برادری کو قائل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
صیہونی لیڈروں کا ماننا ہے کہ یہ اقدام شام میں باغی گروہوں اور شامی مزاحمتی قوتوں کے خلاف شمالی سرحدوں کی حفاظت کو یقینی بنائے گا۔
الجولانی کی صیہونی حملوں کے خلاف خاموشی اور دروزیوں کی آڑ میں شام کو تقسیم کرنے کی کوششوں کے خلاف شامی عوام میں شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔
ان واقعات کے بعد، حالیہ دنوں میں شامی مزاحمتی گروہوں نے اسلامی مزاحمتی محاذ کے قیام کا اعلان کیا ہے۔
اس گروہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ حلب، دمشق، لاذقیہ اور دیر الزور کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے، اور تمام شامی عوام کو متحد ہو کر صیہونی، ترک اور امریکی تجزیہ منصوبوں کا مقابلہ کرنا چاہیے۔
اسلامی مزاحمتی محاذ کے بیان میں کہا گیا: آج ہماری موجودگی شام کو تقسیم کرنے اور اس کے عوام کو بے گھر کرنے کے منصوبوں کے خلاف ایک فطری اور جائز ردعمل ہے۔
صیہونی وزیر خارجہ نے حال ہی میں دعویٰ کیا ہے کہ حماس اور اسلامی جہاد کے ہزاروں جنگجو شام میں موجود ہیں اور وہ صیہونی ریاست کی سرحدوں کو آگ لگانے اور ایک نئے محاذ کو کھولنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
حالیہ واقعات کو دیکھتے ہوئے، یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ آنے والے وقت میں صیہونی قبضے کے خلاف مزاحمتی کارروائیاں اور بڑھ سکتی ہیں،یہ رجحان مستقبل قریب میں شامی عوام کی صیہونی ریاست کے خلاف مزاحمت کو تقویت دے گا۔
لہٰذا، یہ بعید از قیاس نہیں کہ آنے والے ہفتوں میں جنوبی شام میں صیہونی مقبوضہ علاقوں پر بڑے حملے دیکھنے میں آئیں۔ اسلامی مزاحمتی محاذ شام شاید اس تحریک کا صرف آغاز ہو۔

مشہور خبریں۔

نوجوان فلسطینی صہیونی فوجیوں کی گولی کا نشانہ بنا

?️ 7 ستمبر 2022سچ خبریں:      فلسطینی ذرائع ابلاغ نے آج بدھ کی صبح

پسند آنے والے لڑکے سے اظہار محبت کرلوں گی، حنا آفریدی

?️ 9 ستمبر 2024کراچی: (سچ خبریں) ابھرتی ہوئی ماڈل و اداکارہ حنا آفریدی نے کہا

نواز شریف چاروں صوبوں کا دورہ کریں گے، مسلم لیگ (ن) کے اجلاس میں فیصلہ

?️ 1 نومبر 2023لاہور: (سچ خبریں) سابق وزیراعظم اور سربراہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف

بائیڈن نے غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کی تردید کی

?️ 22 مئی 2024سچ خبریں: وائٹ ہاؤس میں ایک تقریب میں امریکی صدر جو بائیڈن

شاہ محمودقریشی کی یوسف رضا گیلانی پر کڑی تنقید

?️ 1 فروری 2022اسلام آباد(سچ خبریں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یوسف رضا گیلانی

صیہونیوں کو گلے لگا لو سب مشکلات حل ہوجائیں گی؛سعودی اخبار کا لبنانیوں کو مشورہ

?️ 13 جولائی 2021سچ خبریں:سعودی اخبار الشرق الاوسط نے اپنے ایک کالم میں صیہونی حکومت

فرانس اور شیلی کے سربراہوں نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا

?️ 19 جون 2024سچ خبریں: فرانسیسی اور شیلی کے صدر ایمانوئل میکرون اور گیبریل بورک نے

بہت جلد نواز شریف کی سیاست بھی گر جائے گی

?️ 5 فروری 2022اسلام آباد(سچ خبریں) وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ تمام گندے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے