پاکستانی سیاسی و مذہبی جماعتوں کا ایران سے اظہارِ یکجہتی، صہیونی جارحیت پر منہ توڑ جواب کی تحسین

پاکستانی سیاسی و مذہبی جماعتوں کا ایران سے اظہارِ یکجہتی

?️

سچ خبریں:پاکستان کی سیاسی، مذہبی اور علمی شخصیات نے اسلام آباد میں ایرانی سفارتخانے کا دورہ کرکے ایران پر صیہونی حملوں کی مذمت کی اور وعده صادق-3 آپریشن کو قابلِ فخر اور بروقت دفاعی اقدام قرار دیا۔

اسلام آباد میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارتخانے میں ایک سلسلہ وار ملاقاتوں کے دوران پاکستان کی مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین، ممتاز مذہبی رہنماؤں اور علمی شخصیات نے اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایران کی طرف سے کیے گئے دفاعی جوابی اقدام کو سراہا۔
 مولانا فضل الرحمٰن کا دورہ سفارتخانہ
پارلیمنٹ کے رکن اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے آج ایک وفد کی قیادت کرتے ہوئے ایرانی سفیر رضا امیری مقدم سے ملاقات کی۔
انہوں نے اسرائیلی جارحیت کو وحشیانہ تجاوز قرار دیتے ہوئے، امریکہ کی حمایت اور مغربی دنیا کی خاموشی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
مولانا فضل الرحمٰن نے ایرانی عوام، خاص طور پر شہید ہونے والے فوجی کمانڈرز اور جوہری سائنسدانوں کے لیے تعزیت پیش کی۔
انہوں نے قومی اسمبلی میں اپنے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی پوری قوم ایران کے منہ توڑ جواب سے خوش ہے اور اس جرات مندانہ اقدام کو سراہتی ہے۔
 سینیٹر ناصر عباس جعفری کا بیان
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ اور سینیٹر ناصر عباس جعفری نے بھی اعلیٰ عہدیداران کے ہمراہ سفارتخانے کا دورہ کیا اور ایران کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔
انہوں نے آپریشن وعده صادق-3 کو ایک مکمل جائز اور بروقت دفاعی اقدام قرار دیا، اور کہا کہ:
 ایران خطے کے مظلوم اقوام کی حمایت میں ہمیشہ پیش پیش رہا ہے، خاص طور پر بیت المقدس کی آزادی اور اسرائیل و امریکہ کی بربریت کے خلاف۔
 دیگر جماعتوں کی حمایت
 لیاقت بلوچ (جماعت اسلامی کے نائب امیر)
 صاحبزادہ حامد رضا (رکن اسمبلی و صدر اتحاد اہل سنت)
 قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے اساتذہ
 کونسل آف نیشنل سالیڈیریٹی پاکستان کے اراکین
  نے بھی ایرانی سفیر سے ملاقات کرکے وعده صادق-3 آپریشن پر مکمل حمایت اور تحسین کا اظہار کیا۔
 پاکستان بھر میں عوامی مظاہرے
حالیہ دنوں، لاہور، اسلام آباد، اور اسکردو سمیت کئی شہروں میں صہیونیت مخالف ریلیاں نکالی گئیں، جن کا مقصد ایران سے اظہارِ یکجہتی اور اسرائیلی جرائم کی مذمت تھا۔
 پس منظر: صہیونی دہشتگردی اور ایرانی ردعمل
جمعہ 23 جون کو اسرائیلی دہشتگرد حملوں میں تہران اور دیگر شہروں میں کئی ایرانی فوجی کمانڈرز، سائنسدان، اور عام شہری شہید ہوئے۔
اسی شب، رہبر انقلاب اسلامی نے ایک اہم خطاب میں اعلان کیا:
 ایرانی مسلح افواج صہیونی رژیم کو عبرت کا نشان بنائیں گی۔ ان سے نرمی نہیں برتی جائے گی، اور ان کی زندگی تلخ کر دی جائے گی۔
جواباً، اسلامی جمہوریہ ایران نے وعده صادق-3 نامی آپریشن کے تحت درجنوں میزائل مقبوضہ فلسطین کی طرف فائر کیے، جسے ایک منہ توڑ اور فیصلہ کن اقدام قرار دیا جا رہا ہے۔

مشہور خبریں۔

اسماعیل ہنیہ کو ایران ہی میں کیوں شہید کیا گیا؟

?️ 4 اگست 2024سچ خبریں: اسرائیل اسماعیل ہنیہ کو قطر یا ترکی میں بھی شہید

روپے کی بے لگام گراوٹ جاری، انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 1.09 روپے مزید مہنگا

?️ 31 اگست 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستانی کرنسی کی بے لگام گراوٹ کا سلسلہ جاری

بھارتی سرحد کے قریب چین کے فوجی ڈھانچے تشویشناک ہیں: امریکی جنرل

?️ 9 جون 2022سچ خبریں:    جنرل چارلس فلن نے بدھ کے روز کہا کہ ہند

بالی وڈ فلم ‘پی کے’ کا سیکوئل بنانے کا اعلان، رنبیر کپور مرکزی کردار

?️ 23 فروری 2021اسلام آباد {سچ خبریں} بالی ووڈ کے مشہور و معروف اداکار عامر

صیہونی حکومت کو نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر حملے پر شدید تشویش

?️ 17 نومبر 2024سچ خبریں:صیہونی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر منور پھینکے

نواز شریف کا میاں محمد اظہر کے انتقال پر اظہار افسوس

?️ 23 جولائی 2025لاہور (سچ خبریں) مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے سینئر

آئین میں لکھا ہے عدلیہ مکمل آزاد ہونی چاہیئے، جسٹس منصورعلی شاہ

?️ 27 اپریل 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصورعلی

مزار شریف میں 5 خواتین اور ایک افغان فوجی کا قتل

?️ 6 نومبر 2021سچ خبریں: مزار شریف سے موصول ہونے والی رپورٹوں میں بتایا گیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے