سچ خبریں: ایک فرانسیسی جریدے نے انکشاف کیا ہے کہ فرانس کی حکومت یوکرین کی جنگ کے عالمی سطح پر پھیلنے کے ممکنہ اثرات سے گہری تشویش میں مبتلا ہے۔
روئٹرز خبر رساں ادارے کے مطابق، فرانسیسی جریدہ لی مونڈے نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ پیرس کی حکومت یوکرین میں جاری جنگ کے دائرے کے بڑھنے سے پیدا ہونے والے ممکنہ نتائج سے پریشان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تیسری عالمی جنگ کون شروع کرے گا؟
لی مونڈے نے سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ فرانس کے حکومتی اراکین یوکرین کی صورتحال کے بے قابو ہونے سے فکرمند ہیں اور اس وقت وہ انتہائی احتیاط برت رہے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یوکرین اور روس کے درمیان اس تصادم کے ناٹو اور ماسکو کے مابین براہِ راست جنگ میں بدل جانے کا خدشہ حالیہ دنوں میں کافی بڑھ گیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ کیف کو مغربی ہتھیاروں کے ذریعے روس کے اندرونی علاقوں پر حملہ کرنے کی اجازت دی جائے۔
فرانسیسی حکومت نے اس معاملے پر ابھی تک کوئی سرکاری مؤقف ظاہر نہیں کیا ہے، تاہم فرانسیسی سفارتکاروں نے لی مونڈے کے ساتھ گفتگو میں اعتراف کیا کہ پیرس ممکنہ کشیدگی میں اضافہ روکنے کی کوشش کر رہا ہے اور اس کے بڑھنے سے پریشان ہے۔
ایک فرانسیسی سفارتی عہدیدار نے لی مونڈے کو بتایا کہ ہمیں تیسری عالمی جنگ کو روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔
مزید پڑھیں: کیا امریکہ تیسری عالمی جنگ چھیڑ سکتا ہے؟ٹرمپ کی زبانی
اس فرانسیسی عہدیدار نے روسی اعلیٰ حکام، بشمول صدر ولادیمیر پیوٹن کی وارننگز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ فرض نہیں کیا جا سکتا کہ روس اپنے فوجی آپریشن کے دائرہ کار کو وسعت دینے کے قابل نہیں ہے۔