سچ خبریں: عراق کے وزیر خارجہ فواد حسین نے مغربی میڈیا کی رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران عراق کی سرزمین کو اسرائیل پر حملے کے لئے استعمال نہیں کر ے گا۔
عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے واضح کیا ہے کہ ایران، عراق کی سرزمین کو اسرائیل پر حملے کے لئے استعمال نہیں کر رہا۔ مغربی میڈیا کی رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے عراقی وزیر خارجہ نے ان دعوؤں کی وضاحت کی اور عراق کی سیاسی اور سیکورٹی صورت حال پر روشنی ڈالی۔
یہ بھی پڑھیں: کیا اسرائیل کے خلاف ایران کا اگلا حملہ پچھلے حملے سے مختلف ہوگا؟
عراق کا واضح موقف: ایران کی طرف سے کوئی حملہ نہیں
عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے مغربی میڈیا کے اس دعوے کو غلط قرار دیا ہے کہ ایران، اسرائیل کے خلاف کارروائی کے لئے عراق کی سرزمین استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک کوئی ایسا اشارہ نہیں ملا جس سے اس دعوے کو تقویت مل سکے۔
عراقی قیادت کا ردعمل اور موجودہ صورت حال
وزیر خارجہ فواد حسین نے عراق کی داخلی صورت حال کے حوالے سے بتایا کہ موجودہ سماجی، سیاسی اور اقتصادی حالات کسی نئی جنگ کی اجازت نہیں دیتے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا عراقی گروپوں کے کمانڈروں سے مسلسل رابطہ ہے، اور انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ عراق کو جنگ میں ملوث کرنے والے کسی اقدام میں شامل نہیں ہوں گے۔
عراق کی زمین اور فضائی حدود کا دفاع
فواد حسین نے عراق کی زمین اور فضائی حدود کے استعمال سے ہر قسم کے حملے کی مخالفت کا اعادہ کیا اور کہا کہ ایران پر بھی کسی قسم کا حملہ ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی سیکورٹی بحران سے تیل کی قیمتوں میں عدم استحکام پیدا ہوسکتا ہے اور یہ بین الاقوامی مارکیٹ کو شدید متاثر کرسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: ایران کے خلاف اسرائیل کا حملہ کیسا تھا؟ صیہونی میڈیا کی زبانی
عراقی وزیر خارجہ کا یہ بیان عراق کی خارجہ پالیسی اور علاقائی استحکام کے لئے ان کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ عراق اپنی سرزمین کو کسی بھی ملک پر حملے کے لئے استعمال کرنے کی مخالفت کرتا ہے اور خطے میں امن و امان کے لئے اقدامات کر رہا ہے۔