سچ خبریں: صہیونی حکومت کے اندرونی سیاسی اختلافات اُس وقت شدت اختیار کر گئے ہیں جب اسرائیل کئی محاذوں پر جنگ میں مصروف ہے۔
المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی چینل 13 نے رپورٹ دی ہے کہ صہیونی حکومت کے سکیورٹی اداروں میں اس بات پر شدید خدشات پائے جاتے ہیں کہ وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو جنگ کے دوران وزیر دفاع یوآو گالانت کو برطرف کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی حکام کے درمیان اختلافات عروج پر، وجہ؟
چینل کے مطابق تل ابیب میں اس بات کا بھی خوف ہے کہ اگر گالانت کو برطرف کیا جاتا ہے تو امریکہ، اسرائیل کو بین الاقوامی فوجداری عدالت میں مدد فراہم نہیں کرے گا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ رات گالانت کو عہدے سے ہٹایا جانا تھا، لیکن بنیامین نیتن یاہو کی اہلیہ سارہ نیتن یاہو نے ابھی تک ساعر کی اہلیت کی توثیق نہیں کی۔
اسرائیلی چینل 14 نے بھی رپورٹ کیا کہ گالانت نے جان بوجھ کر گزشتہ روز کابینہ کی سکیورٹی میٹنگ میں شامل ہونے میں تاخیر کی۔
اسرائیلی اخبار ہارٹیز نے ایک یورپی سفارتکار کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں، لیکن ایسے اہلکار کے ساتھ تعاون مشکل ہے جو اس عمل کی مخالفت کرتا ہو۔
سفارتکار نے مزید کہا کہ گالانت اس حقیقت سے آگاہ ہیں کہ اگر اسرائیل لبنان کے ساتھ جنگ میں داخل ہوتا ہے تو یہ کہنا مشکل ہے کہ آیا وہ اس جنگ کو جلد ختم کر سکے گا یا نہیں۔
مزید پڑھیں: صیہونی قابض سیاستدان ایک دوسرے کے دست بہ گریباں
امریکی حکومت کے ایک ذریعے نے گالانت کے ممکنہ جانشین گدعون ساعر کے بارے میں کہا کہ وہ بین الاقوامی سطح پر غیر معروف ہیں اور گالانت کی طرح امریکہ سے قریبی تعلقات نہیں رکھتے۔