?️
سچ خبریں:حزب اللہ کو بھی دیگر مزاحمتی قوتوں کی طرح فلسطینی مزاحمت کی جانب سے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے فیصلے کی پیشگی اطلاع نہیں تھی۔
شیخ نعیم قاسم، سیکرٹری جنرل حزب اللہ نے المیادین کو دیے گئے تفصیلی انٹرویو میں کہا کہ حزب اللہ کو بھی دیگر مزاحمتی قوتوں کی طرح فلسطینی مزاحمت کی جانب سے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے فیصلے کی پیشگی اطلاع نہیں تھی۔
آپریشن کے آغاز کے بعد محمد ضیف (فلسطینی مزاحمت کے سربراہ) کا پیغام لبنان میں ہمارے تک ایک واسطے کے ذریعے پہنچا۔ اس کے بعد حزب اللہ نے اس پیغام کو لبنان میں موجود حماس کے اہم رہنماؤں کے ساتھ شیئر کیا، اور بعد ازاں مقاومتی قوتوں نے متفقہ طور پر غزہ کی مکمل حمایت کا فیصلہ کیا۔
یہ سب حزب اللہ کی قیادت کی ذاتی بصیرت اور داخلی شوریٰ کے مشورے سے انجام پایا،پہلے روز میں ہی فیصلہ کیا گیا کہ مقبوضہ شبعا کے علاقے میں صہیونی افواج کو نشانہ بنایا جائے اور اس کے ساتھ ساتھ مزاحمتی حملے 8 اکتوبر 2023 سے ہی شروع کر دیے گئے۔
حزب اللہ کی جنگی حکمت عملی
ہم نے مکمل جنگ میں شرکت کا فیصلہ اس لئے نہیں کیا کہ اس کے نتائج اور اثرات بڑے پیمانے پر اور غیر متوقع ہو سکتے تھے، اور اس کیلئے بڑی پیشگی تیاری ضروری تھی جو اس وقت ممکن نہیں تھی۔
اسی وجہ سے حزب اللہ نے محدود حمایت اور دفاعی حکمت عملی اپنائی جس کے تین بڑے مقاصد تھے:
1. صہیونی افواج کو شمالی سرحد پر روکنا اور ان کی بڑی تعداد کو غزہ کے بجائے شمال میں الجھانا
2. صہیونی بستیوں کے مکینوں کو نقل مکانی پر مجبور کرنا اور وہاں معاشرتی، معاشی و سیکیورٹی بحران پیدا کرنا
3. دشمن کو زیادہ سے زیادہ جانی و مالی نقصان پہنچانا
ان اہداف کے ذریعے ہم نے غزہ پر صہیونی فوجی دباؤ کو کم کیا، اور ساتھ ہی صہیونی حکومت کو دو محاذوں پر جنگ کے بارے میں سوچنے پر مجبور کیا۔
طوفان الاقصیٰ کے متعلق داخلی و علاقائی ہم آہنگی
حزب اللہ اور محورِ مزاحمت کے کسی گروہ کو طوفان الاقصیٰ آپریشن کے آغاز سے قبل کوئی اطلاع نہیں تھی۔ حتیٰ کہ ایران کو بھی اس منصوبے کا علم نہیں تھا۔
یہ سب کچھ صرف فلسطینی مزاحمت کے ذاتی فیصلے تھے اور آپریشن کے بعد سب کو اس کی اطلاع دی گئی۔
ہم سمجھتے ہیں کہ اگر فلسطینیوں نے مشورہ کیا ہوتا تب بھی ہماری حمایت ہمیشہ کی طرح جاری رہتی۔
ایران کی طرف سے غزہ کی حمایت کبھی نہیں رکی اور تہران نے صرف اتنا کہا کہ براہِ راست جنگ میں شامل ہونا اُس وقت امریکہ کے جنگ میں کھچ جانے کا سبب بن سکتا تھا، اس لیے اس وقت اصل ترجیح مزاحمتی حمایت اور لاجسٹک سپورٹ پر رہی۔
پیجرز (دھماکہ خیز آلات) کا معاملہ اور سکیورٹی نقصانات
حزب اللہ کے اندر ایک مرکزی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جو پیجرز کے دھماکوں اور دیگر سکیورٹی معاملات کی مکمل چھان بین کر رہی ہے۔
تقریباً 1500 پیجرز بم سے بھرے ہوئے تھے، جن کی ترسیل ترکی کے راستے رکوا دی گئی، اس حوالے سے لبنان اور ترکی کے درمیان اعلیٰ سطحی رابطہ ہوا اور یوں ایک بڑی تباہی سے بچا لیا گیا۔
ان تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ پیجرز میں استعمال ہونے والا مواد اور جاسوسی کے طریقے غیرمعمولی تھے اور روایتی طریقوں سے ان کا پتہ نہیں چلتا تھا۔
حزب اللہ نے اپنی صلاحیتوں میں مزید بہتری لانے کیلئے ایک بڑی سکیورٹی اپ گریڈنگ کی۔
سید حسن نصر اللہ کی شہادت اور حزب اللہ کی قیادت
سید حسن نصر اللہ اور سید ہاشم صفی الدین کی شہادت ہم سب کے لیے ایک زبردست صدمہ تھی۔
جب شہادت کی خبر ملی تو میں اس کو ماننے کو تیار نہیں تھا، کئی لمحے یہی سوچتا رہا شاید یہ افواہ ہو یا شاید آپ بچ گئے ہوں۔
لیکن حقیقت یہی تھی کہ وہ عظیم ہستی ہم سے رخصت ہو گئی۔
ان کے جانے کے بعد یہ سوال پیدا ہوا کہ اب ہم کیسے آگے بڑھیں؟
لیکن الحمدللہ، حزب اللہ نے منظم اسٹرکچر کے ذریعے فوراً اپنی صفیں منظم کر لیں، کمانڈ میں کوئی خلا نہ رہا اور قیادت آگے بڑھ گئی۔
شہید نصر اللہ نے جو اصول اور خطوط متعین کیے تھے، آج بھی ہماری سب سے بڑی ترجیح انہی کو قائم رکھنا ہے۔
جنگ بندی اور داخلی خودمختاری
جنگ بندی کا فیصلہ مکمل طور پر حزب اللہ اور لبنانی قیادت کا اپنا فیصلہ تھا۔
ایران نے اس فیصلے میں کوئی مداخلت نہیں کی، فقط اس کو مطلع کیا گیا۔
جنگ بندی کا مقصد ایک لا معنی طویل جنگ میں جھلسنے سے بچنا اور لبنان میں داخلی فتنہ و انتشار کے امکانات کو ختم کرنا تھا۔
یہ فیصلہ حزب اللہ کی مرکزی کیمٹی اور لبنانی حکومت کی باہمی مشاورت سے ہوا۔
حزب اللہ اور اسلحہ
حزب اللہ ایک نظریہ، تحریک اور عوامی حمایت یافتہ جماعت ہے۔
ہماری طاقت صرف اسلحے کی مرہون منت نہیں، لیکن اسلحہ ہماری دفاعی قوت اور ملک کی سلامتی کا اہم حصہ ہے۔
ہم کبھی اپنے اسلحے سے دستبردار نہیں ہوں گے اور لبنان کو کمزور نہیں ہونے دیں گے۔
ہمیں اپنی تاریخ پر فخر ہے، ہم نے اسرائیلی قبضہ ختم کیا، اپنے ملک کو تحفظ دیا، اور دہشت گردوں کی یلغار روکی۔
جو لوگ حزب اللہ کو غیرمسلح کرنا چاہتے ہیں، انہیں اپنا کردار اور تاریخ بھی بتانا چاہیے۔
حزب اللہ، ایران اور مزاحمتی محور
ہمارا سب سے بڑا اتحادی اسلامی جمہوریہ ایران ہے۔
امام خامنہ ای کی قیادت، سپاہ پاسداران اور ایرانی عوام کی وفاداری پر ہمیں فخر ہے۔
ہم عراق، یمن، فلسطین اور دیگر مزاحمتی محاذوں کے ساتھ بھائی چارے، حمایت اور یکجہتی کے جذبے کو لازمی سمجھتے ہیں۔
یمن اور عراقی مرجعیت کے ساتھ بھی ہمارے قریبی روابط ہیں اور ان کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
شام اور حزب اللہ کی پوزیشن
شام کے نئے حالات میں حزب اللہ کا داخلی معاملات میں کوئی عمل دخل نہیں۔
عوام، سیاست اور حکومت کا فیصلہ شامی عوام کا حق ہے۔
ہم کسی عادی سازی یا اسرائیل سے تعلقات کی سخت مخالفت کرتے ہیں۔
حزب اللہ شام میں کسی گروپ، حکومت یا مسلح تحریک کی سرپرستی نہیں کر رہا۔
لبنانی داخلی سیاست
ہم لبنانی سیاسی جماعتوں کے ساتھ مثبت روابط کے خواہاں ہیں۔
کچھ جماعتوں مثلاً سمیر جعجع کی قیادت میں ‘قوات لبنانیہ’ سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، لیکن الکتائب اور المستقبل کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔
ہم ملک کے اندرونی اتحاد کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ آج لبنان پر جو دباؤ ہے، وہ صرف حزب اللہ پر نہیں بلکہ پورے ملک پر ہے۔
شیعہ برادری، لبنانی فوج، عوام اور مزاحمت یہی لبنان کی طاقت ہے۔
اقوام متحدہ کی فورسز (یونیفل) اور حزب اللہ
یونیفل کی موجودگی کو ہم اصولی طور پر قبول کرتے ہیں، بشرطیکہ وہ اپنی ذمہ داریوں کے دائرے میں رہیں اور لبنانی فوج کی اجازت کے بغیر نجی املاک میں داخل نہ ہوں۔
سید حسن نصر اللہ اور شہادت
شہید نصر اللہ بے مثال رہبر اور قائد تھے، جنہوں نے مزاحمت اور ایمان کو عمل میں ڈھالا۔
ان کی جدائی کا غم ہمارے دلوں میں ہمیشہ تازہ رہے گا۔
ان کا راستہ، ان کے اصول اور ان کی قربانیاں ہمارے لیے مشعل راہ ہیں۔
ہم اس راستے پر ان شاء اللہ ہمیشہ گامزن رہیں گے۔
خلاصہ
شیخ نعیم قاسم کا یہ انٹرویو حزب اللہ کے موجودہ عزم، داخلی تنظیم، فلسطین اور غزہ کے ساتھ مکمل یکجہتی، ایران و محور مزاحمت کے ساتھ مضبوط روابط، داخلی لبنانی سیاست اور اسلامی مزاحمت کی راہ میں استقامت کا آئینہ دار ہے۔
شہید سید حسن نصر اللہ کی فکر اور اصول، آج بھی حزب اللہ اور محور مزاحمت کی اصل طاقت ہیں۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے کس پالیسی کے تحت نکالا گیا،دہرا معیار نہیں چل سکتا، اسلام آباد ہائیکورٹ
?️ 6 مارچ 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ نے اہم ریمارکس دئیے ہیں کہ شہباز
مارچ
آئی ٹی کے شعبے میں 20 سے 25 ارب ڈالر کی برآمدات کا ہدف قابل عمل ہے، وزیراعظم
?️ 21 جولائی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی
جولائی
آزاد کشمیر الیکشن کے لئے پی ٹی آئی اپنے امیدواروں کی لسٹ جاری کر دی
?️ 30 مئی 2021اسلام آباد ( سچ خبریں ) وزیراعظم عمران خان نے آزاد کشمیراسمبلی
مئی
صیہونی فوج غیر معمولی دباؤ کا شکار؛صیہونی اخبار کا انکشاف
?️ 16 مارچ 2025 سچ خبریں:ایک صیہونی اخبار نے اعتراف کیا ہے کہ صہیونی فوج
مارچ
جرمنوں کی آمدنی اب اتنی نہیں رہی کہ زندگی کی ضروری اشیاء خرید سکیں
?️ 16 مئی 2023سچ خبریں:تازہ ترین سروے کے نتائج بتاتے ہیں کہ جرمنی میں بہت
مئی
وزیرا عظم کا گوادر بندر کو مکمل فعال کرنے کیلئے بڑا اقدام
?️ 15 مئی 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے گوادر بندرگاہ کو مکمل
مئی
لیپڈ: امریکی نیتن یاہو سے نفرت کرتے ہیں
?️ 12 مئی 2025سچ خبریں: صیہونی حزب اختلاف کے سربراہ یائر لاپڈ نے امریکہ اور
مئی
صحت کے اخراجات حکومت اٹھا رہی ہے: فواد چوہدری
?️ 2 جنوری 2022اسلام آباد(سچ خبریں)وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے صحت کے
جنوری