سچ خبریں: گزشتہ رات حیفا اور تل ابیب میں ہزاروں صیہونیوں نے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی کابینہ کے خلاف مظاہرے کئے۔
عبرانی زبان کی والہ نیوز سائٹ نے اعلان کیا کہ یہ مظاہرہ نیتن یاہو کی دائیں بازو کی کابینہ کے خلاف احتجاج میں کیا گیا جو بنیاد پرست اور انتہا پسند جماعتوں پر مشتمل ہے۔
اس مظاہرے میں صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ موشے یاعلون فوج کے سابق ترجمان رون کتری اور دیگر متعدد سابق صیہونی فوجی حکام نے شرکت کی۔
عبرانی زبان کی نیوز سائٹ Mefzak Life نے اس بات پر زور دیا کہ یہ مظاہرہ اسرائیلیوں کی طرف سے نیتن یاہو کی کابینہ کے خلاف گزشتہ ہفتے کے مظاہرے کے تسلسل میں کیا گیا۔
دریں اثناء نیتن یاہو نے حالیہ دنوں میں اعلان کیا تھا کہ وہ اپنی نئی کابینہ بنانے میں کامیاب ہو گئے ہیں حالانکہ ان کے اس اعلان سے اب تک کابینہ کے وزراء کا تعارف نہ ہونے کی وجہ سے شکوک و شبہات پیدا ہو گئے ہیں۔
اس سلسلے میں عبرانی ذرائع نے بتایا ہے کہ نیتن یاہو کے خلاف ابتدائی احتجاج ایک بار پھر صیہونی حکومت کی نئی کابینہ کی سرگرمیوں میں شدید رکاوٹیں پیدا کر سکتی ہیں اور کابینہ کے لئے ڈراؤنا خواب بن سکتی ہے۔