سچ خبریں: سابق امریکی صدر نے ایک بار پھر موجودہ واشنگٹن کی قیادت میں ممکنہ تیسری عالمی جنگ کے وقوع پذیر ہونے کا انتباہ دیا
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ موجودہ صدر جو بائیڈن کی کمزوری واشنگٹن کو تیسری عالمی جنگ کی طرف لے جا رہی ہے۔
ڈیٹرائٹ میں ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ان کی صدارت کے دوران 2017 سے 2021 تک انہوں نے کوئی جنگ شروع نہیں کی اور عہد کیا کہ اگر وہ دوبارہ وائٹ ہاؤس واپس آتے ہیں تو خاص طور پر یوکرین میں امن کے قیام کی راہ ہموار کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: تیسری عالمی جنگ کون شروع کرے گا؟
انہوں نے دعویٰ کیا کہ بائیڈن کی کمزوری اور ناکامی نے امریکہ کو بڑے خطرے میں ڈال دیا ہے اور ہمیں تیسری عالمی جنگ کی طرف دھکیل رہے ہیں، انہوں نے امریکہ کو ماضی کے 10 بدترین صدور سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے!
نومبر کے صدارتی انتخابات کے امیدوار نے مزید کہا کہ ہمارے ملک میں بہت سے مسائل ہیں اور سب سے برا یہ ہے کہ ہم تیسری عالمی جنگ کی طرف بڑھ سکتے ہیں کیونکہ ہمارے پاس ایک نااہل صدر ہیں جو کبھی بھی وہاں نہیں ہونا چاہیے تھے!
سابق امریکی صدر نے رواں ماہ کے اوائل میں بھی خبردار کیا تھا کہ بائیڈن کی دماغی حالت خراب ہونے کی وجہ سے دنیا ایک تباہ کن ایٹمی جنگ کے دلدل میں پھنس سکتی ہے۔
ٹرمپ نے فاکس نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ روس، چین اور شمالی کوریا کے رہنماؤں کے برعکس، بائیڈن اپنے عروج پر نہیں ہیں اور امریکی سیاستدانوں میں کبھی بھی نمایاں نہیں رہے، ایٹمی جنگ دنیا کی تباہی کا باعث بنے گی اور امریکہ کے موجودہ حالات میں ایک ایسی قیادت ہے جو اس مسئلے پر بحث کرنے کے قابل بھی نہیں ہے!
ٹرمپ نے ڈیٹرائٹ میں اپنے خطاب میں بائیڈن حکومت کی یوکرین میں فضول خرچی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بائیڈن حکومت کے ہاتھوں پیسے کی بربادی خاص طور پر یوکرین کی حمایت کے سلسلے میں بہت زیادہ ہے۔
ٹرمپ نے یہ کہتے ہوئے کہ یوکرین کے صدر ولودیمیر زلنسکی سب سے بڑے گداگر ہیں ،مزید کہا کہ جب بھی وہ ہمارے ملک آتے ہیں 60 ارب ڈالر لے جاتے ہیں ، ہر بار فوراً مزید پیسے کی درخواست کرتے ہیں اور یہ سلسلہ ختم نہیں ہوتا۔
مزید پڑھیں: مسئلہ فلسطین حل کیے بغیر امن قائم نہیں ہو سکتا، دنیا پر تیسری عالمی جنگ کے خطرات منڈلا رہے ہیں
سابق امریکی صدر نے پہلے کہا تھا کہ اگر وہ وائٹ ہاؤس میں ہوتے تو یوکرین کی جنگ کبھی شروع نہ ہوتی اور یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اگر وہ دوبارہ وائٹ ہاؤس آتے ہیں تو وہ 24 گھنٹوں کے اندر اس جنگ کو ختم کر دیں گے۔