سچ خبریں:صیہونی ذرائع ابلاغ کے مطابق، امکان ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کا اعلان پیر رات کو کیا جائے گا اور اس پر عملدرآمد منگل کی صبح شروع ہوگا۔
صیہونی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ مصر کی جانب سے جاری مذاکرات اب آخری مراحل میں ہیں اور غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے معاہدے کا امکان بڑھ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں جنگ بندی کون نہیں ہونے دے رہا؟صیہونی اپوزیشن رہنما کی زبانی
رپورٹس کے مطابق، صیہونی حکومت اور حماس معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں اور توقع ہے کہ جنگ بندی کا اعلان پیر کی رات 10 بجے کیا جائے گا، جبکہ عملدرآمد منگل کی صبح 7 بجے سے شروع ہوگا۔
اسی حوالے سے صیہونی اخبار معاریو نے رپورٹ دی ہے کہ قابض وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اس بات کی کوشش کر رہے ہیں کہ یہ معاہدہ ان کی کابینہ کے اتحادیوں کی حمایت سے طے پائے تاکہ ان کی حکومت کو کسی سیاسی بحران کا سامنا نہ ہو۔
رپورٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو، شدت پسند صیہونی وزیر بزالل سموٹریچ پر دباؤ ڈال رہے ہیں تاکہ یہ تاثر دیا جا سکے کہ اس معاہدے پر دستخط امریکہ میں اقتدار میں آنے والی ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ تعلقات کو خراب ہونے سے بچانے کے لیے ضروری ہیں۔
صیہونی میڈیا کے مطابق، کابینہ کے ذرائع نے اس معاہدے کو قریب تر قرار دیا ہے، ساتھ ہی صیہونی میڈیا اس معاہدے کی تشہیر میں مصروف ہے اور عوام کو یہ یقین دلانے کی کوشش کر رہا ہے کہ اس معاہدے کا صیہونی معاشرے پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔
تاہم، سیاسی حلقوں کا خیال ہے کہ اس جنگ بندی کے نفاذ سے صیہونی حکومت کی کمزور کابینہ مزید مشکلات کا شکار ہو سکتی ہے اور نیتن یاہو کی سیاسی زندگی کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کی تازہ ترین صورتحال
واضح رہے کہ صیہونی حکومت غزہ کی جنگ میں اپنے مقاصد، بشمول حماس کو ختم کرنے، میں ناکام رہی ہے۔