سچ خبریں: انصاراللہ یمن کے حملوں کے باعث صیہونی ایلات بندرگاہ کی 85 فیصد اقتصادی سرگرمیاں کم ہو چکی ہیں، جس کی وجہ سے یہ بندرگاہ دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گئی ہے۔
سمندری نقل و حمل کے امور کی ماہر ویب سائٹ نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیل کے زیرِ قبضہ ایلات بندرگاہ اقتصادی بحران کا شکار ہو رہا ہے اور دیوالیہ ہونے کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔
مصری نیوز ویب سائٹ الشروق نے ورلڈ کارگو نیوز کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ اسرائیل کے جنوبی علاقوں میں واقع ایلات بندرگاہ کی انتظامیہ نے انصاراللہ یمن کی جانب سے حملوں کے نتیجے میں بندر کی 85 فیصد سرگرمیوں میں کمی کے بعد اپنی دیوالیہ ہونے کا اعلان کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، یمنی مسلح افواج کے بحری جہازوں پر حملے، جو بحیرہ احمر کے راستے ان مقبوضہ بندرگاہوں کی طرف جا رہے تھے، اس بندرگاہ کی اقتصادی بدحالی اور دیوالیہ پن کی بنیادی وجہ ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بندرگاہ ایلات کے حکام اس اقتصادی بحران سے بچنے کے لیے عارضی مدد کے طور پر اسرائیلی کابینہ سے مالی امداد کی درخواست کر رہے ہیں تاکہ بندرگاہ کو فوری طور پر بند ہونے سے بچایا جا سکے۔
مشہور خبریں۔
بات کرنے کیلئے حاضر ہیں، پی ٹی آئی نے فیصلہ کرنا ہے کہ کس سے مذاکرات کرنے ہیں، یوسف رضا گیلانی
مئی
شمالی عراق میں ترک فوجی اڈے پر ڈرون حملہ
مئی
آرمی چیف اور امریکی وزیر خارجہ کی ٹیلیفوں پر بات چیت ہوئی
اپریل
جان لیوا انصار اللہ نے تل ابیب پر حملہ کیا / صیہونی کیمپ بدامنی کا شکار ہے
مئی
امریکا کی سفری پابندیوں سے بچنے کیلئے پاکستان کو 2 ماہ کی مہلت ملنے کا امکان
مارچ
امریکا کو پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی
اکتوبر
وزیر اطلاعات و نشریات کی جنگ اور جیو دفتر پر حملہ کی مذمت
فروری
افغانستان کی موجودہ صورت حال کو لے کر ٹرمپ اور بائیڈن کی زبانی جنگ
اگست