سچ خبریں:برطانیہ میں ہر سال 12 ہزار افراد کو سوشل میڈیا پر پیغامات نشر کرنے کی وجہ سے حراست میں لیا جاتا ہے۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی اخبار ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں اس ملک میں آن سوشل میڈیا سرگرمیوں کے باعث ہونے والی زیادہ تعداد میں گرفتاریوں کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ اس ملک میں ہر سال 12 ہزار افراد دھمکی آمیز یا توہین آمیز مواد نشر کرنے پر گرفتار کیے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:سوشل میڈیا کیسے اسرائیل کے شانہ بشانہ فلسطینوں سے لڑ رہا ہے؟
شائع ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق، برطانوی پولیس مواصلاتی قوانین کے تحت ہر سال 12 ہزار افراد کو حراست میں لیتی ہے۔
2023ء میں صرف 37 پولیس یونٹس کے اہلکاروں نے 12 ہزار 183 افراد کو روزانہ اوسطاً 33 افراد کی شرح سے گرفتار کیا۔ ٹائمز کے مطابق، یہ تعداد 2019ء کے مقابلے میں 58 فیصد اضافے کی نشاندہی کرتی ہے، جب صرف 7 ہزار 734 ایسی گرفتاریاں ریکارڈ کی گئی تھیں۔
ان اعداد و شمار کے اجراء نے تنازعہ کھڑا کر دیا ہے، اور شہری آزادیوں کے حامی گروپوں نے برطانوی حکام پر انٹرنیٹ پر ضرورت سے زیادہ نگرانی کا الزام عائد کیا ہے۔
مزید پڑھیں:واٹس ایپ، سوشل میڈیا پر جعلی لنکس بھیجے جانے کا انکشاف، پی ٹی اے نے خبردار کردیا
ٹائمز نے ایک واقعے کا حوالہ دیا جس میں ایک بچے کے والدین کو، اپنے بچے کے اسکول میں بھرتی کے عمل پر ایک ذاتی واٹس ایپ گروپ میں تشویش کا اظہار کرنے پر، 6 پولیس افسران کی موجودگی میں ان کے بچے کی آنکھوں کے سامنے گرفتار کر لیا گیا!
مشہور خبریں۔
تصویر کے مطابق حزب اللہ کے ڈرون
اگست
شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز نے آپریشن میں 1 دہشتگرد ہلاک کر دیا
ستمبر
وزیر خارجہ ترکی کے دورے پر افغانستان کے مسائل کو اجاگر کریں گے
اپریل
قومی اسمبلی اجلاس میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ارکان کی نعروں سے انٹری
فروری
کیا ٹرمپ کا پیوٹن کے ساتھ مذاکرات ہوں گے ؟
نومبر
پچپن فیصد امریکی بائیڈن کی کارکردگی سے مطمئن نہیں
اگست
معاشی استحکام اور موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے سٹریٹجک اڑان پاکستان سے ہم آہنگ حکمت عملی کی ضرورت ہے، احسن اقبال
مارچ
شمالی غزہ میں صہیونیوں کے مجرمانہ منصوبے کا انکشاف
نومبر