غزہ (سچ خبریں) فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے مسجد اقصی کی آزادی کے حوالے سے اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ کو غاصب صہیونیوں کے قبضے سے آزاد کرانے کے لیے ایک اسلامی فوج بنانے کی ضرورت ہے۔
فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن ڈاکٹر محمود الزھار نے عالم اسلام پر زور دیا ہے کہ وہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کو غاصب صہیونیوں کے قبضے سے آزاد کرانے کے لیے باقاعدہ فوج تشکیل دے۔
ان کا کہنا ہے کہ مسجد اقصیٰ میں کسی ایک مسلمان کا قتل پوری مسلم امہ کی عزت اور غیرت کا قتل ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق غزہ کی پٹی میں بیت المقدس کے شہریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے نکالی گئی ریلی سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کے دفاع اور اسے یہودیوں کے ناپاک پنچوں سے نجات دلانے کے لیے واپسی آرمی کی تشکیل دی جانی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیت المقدس شہر کو قابض شمن کے قبضے سے آزاد کرانے کا واحد راستہ عرب اور اسلامی دنیا کی جانب سے مشترکہ فوج کی تشکیل سے ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ القدس کے شہدا کی قیمت کا ادراک کرتے ہوئے پوری مسلم امہ اور عرب دنیا کو القدس اور مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے منظم ہونا چاہیے۔
دوسری جانب مسجد اقصیٰ کے امام و خطیب الشیخ عکرمہ صبری نے بیت المقدس کے دفاع کے لیے جدو جہد کرنے پر فلسطینی نوجوانوں کو شاندار الفاظ میںخراج تحسین پیش کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بیت المقدس کے نوجوان طبقے نے قابض صہیونی دشمن کو یہ سبق دیا ہے کہ بیت المقدس صرف اور صرف فلسطینیوں اور مسلمانوں کی ملکیت ہے اور اسے یہودیت میں تبدیل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
الشیخ عکرمہ صبری کا مزید کہنا تھا کہ بیت المقدس کے نوجوانوں نے ثابت کیا ہے کہ وہ القدس کو یہودیانے اور اسے فلسطینیوں سے چھیننے کی اجازت نہیں دیں گے۔
الشیخ صبری کا کہنا تھا کہ بیت المقدس کے فلسطینی نوجوانوں کا حصہ بڑھانے اور ان کی ثابت قدمی کو مستحکم کرنے کے لیے ان کی مدد کی ضرورت ہے، عالمی برادری بالخصوص عالم اسلام اور عرب ممالک القدس کے نوجوانوں کی مدد کریں۔
الشیخ صبری کا کہنا تھا کہ القدس میں موجود تعلیمی اداروں، صحت کے مراکز اور فلاحی اداروں کی مدد کی ضرورت ہے تاکہ یہ ادارے بیت المقدس میں فلسطینی کمیونٹی کی ضروریات پوری کرنے میں ان کی مدد کرسکیں۔