سچ خبریں:صیہونی حکومت کی طرف سے 2021 میں فلسطینیوں کے حقوق کی وسیع پیمانے پر اور نہ ختم ہونے والی خلاف ورزی نے عالمی برادری کے لیے اس صورت حال سے نمٹنے کو ضروری بنا دیا ہے۔
2021 میں فلسطین اور مقبوضہ علاقوں سے متعلق خبریں سرخیوں میں رہی ہیں، 2021 فلسطینیوں اور مقبوضہ علاقوں کے باشندوں کے لیے ایک اہم سال تھا۔
یادرہے کہ مارچ 2021 میں صیہونیوں نے دو سال میں چوتھی بار انتخابات میں حصہ لیا پھر بے نتیجہ انتخابات کے کئی دور کے بعد، صیہونی جماعتوں کا ایک عجیب اتحاد جس کا مقصد صرف سابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو اقتدار سے ہٹانا تھا، اتحادی کابینہ کو اقتدار میں لانے میں کامیاب رہا۔
تاہم فلسطین میں الیکشن ملتوی ہونے کی وجہ سے فلسطینیوں کو ووٹ ڈالنے سے بھی روک دیا گیا،یادرہے کہ فلسطینی پارلیمانی انتخابات کے ملتوی ہونے کی وجہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کی انتخابات میں شکست کے بارے میں تشویش تھی۔
اب آئیے دیکھتے ہیں کہ 2021 میں فلسطینیوں اور صیہونی حکومت کے درمیان کیا ہوا؟
• مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کیا گیا۔
پچھلے سالوں میں ہمیشہ صیہونی حکومت کی عدالت ہی تھی جو صیہونی آباد کاروں کے خلاف فلسطینی باشندوں کی شکایات کا ازالہ کرتی تھی جبکہ گزشتہ سال مغربی کنارے کے سی-زون میں فلسطینیوں کی ملکیتی تعمیرات کے لیے تقریباً 800 مسماری کے احکامات جاری کیے گئے اور تعمیراتی اجازت ناموں کے لیے فلسطینیوں کی ایک فیصد سے بھی کم درخواستیں منظور کی گئیں۔
• غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی جارحیت دو ہفتے جاری رہی اور اس کے نتیجے میں 100 بچوں سمیت 260 فلسطینی
شہید اور ہزاروں زخمی ہوئے۔
•امن مذاکرات میں پیش رفت کا فقدان
صیہونی حکومت اور امریکہ کی کابینہ میں تبدیلیوں کا فلسطینی صیہونی تعطل کا شکار امن عمل کی تحریک پر بہت کم اثر پڑا۔
• فلسطینی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں شدت
صیہونی حکومت نے 2021 میں فلسطینیوں کے قتل عام اور گرفتاری کے میدان میں اپنی کارروائیوں کو جاری رکھا۔