یمنی اہلکار: امن کے دعوے قیدیوں کے معاملے میں تخریب کاری سے متصادم ہیں

یمنی

?️

سچ خبریں: یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے مشیر نے جارح اتحاد کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اس اتحاد کے رکن ممالک نے قیدیوں کے معاملے کو حل کرنے کے لیے کسی قسم کی مرضی یا سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا۔
صنعا میں یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے مشیر عبدالعزیز الترب نے سپوتنک نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ یمن کے خلاف جارح اتحاد کے رکن ممالک نے قیدیوں کے معاملے میں غیر سنجیدہ اور وقت طلب رویہ اپنایا ہے۔
آنے والی پیش رفت کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے مزید کہا: "2026 خطے کے استحکام اور سلامتی کے لیے بہت اہم سال ہو سکتا ہے، لیکن ہم جنگ بندی میں توسیع کی کسی بھی کوشش کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں۔”
یمنی عہدیدار نے جارح اتحادی ممالک سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ یمن پر جارحیت اور محاصرے کے آغاز سے ہی اپنی کارکردگی کا جائزہ لیں اور مہم جوئی اور سیاسی ہٹ دھرمی سے دور رہیں۔
الطرب نے اس بات پر زور دیا کہ اگر جارح اتحاد خطے میں حقیقی امن اور استحکام کا خواہاں ہے تو اسے عمان کی ثالثی کے فریم ورک کے اندر کیے گئے وعدوں کو جلد از جلد پورا کرنا چاہیے۔
یمنی انصار اللہ کے میڈیا وفد کے نائب سربراہ نصرالدین عامر نے چند روز قبل ایک تقریر میں اعلان کیا تھا کہ عدن میں مقیم حکومت کے نمائندوں کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے پر مسقط میں ہونے والے موجودہ مذاکرات مثبت ماحول میں ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ قیدیوں کے تبادلے کے معاملے پر ہمارے وفد اور دوسری طرف کے وفد (عدن میں مقیم حکومت) کے درمیان مسقط میں مذاکرات اقوام متحدہ کے یمن کے لیے ایلچی ہانس گرنڈ برگ کی نگرانی میں جاری ہیں۔
قیدیوں کے تبادلے کا معاملہ حالیہ برسوں میں صنعا اور جارح اتحادی ممالک کے درمیان ہونے والے مذاکرات کا ایک اہم ترین موضوع رہا ہے، جو ابتدائی معاہدوں کے باوجود دوسری طرف سے تاخیر اور رکاوٹوں کی وجہ سے بار بار روکا جاتا رہا ہے۔
یمن کے خلاف جنگ 2015 میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی قیادت میں جارح اتحاد کی فوجی جارحیت کے ساتھ شروع ہوئی تھی، جس میں امریکہ کی براہ راست حمایت تھی۔ ایک ایسی جنگ جس میں ایک جامع محاصرہ، بنیادی ڈھانچے پر بمباری، اور ایک بے مثال انسانی تباہی شامل ہے۔
حالیہ برسوں میں، صنعا اور جارح ممالک کے درمیان مذاکرات کئی مراحل میں ہوئے ہیں، خاص طور پر عمان کی ثالثی سے، اور ان میں سیاسی، انسانی اور سلامتی کے مذاکرات شامل ہیں۔ تاہم یمنی حکام اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اتحاد کی تاخیر اور ضرورت سے زیادہ مطالبات نے معاہدوں پر مکمل عمل درآمد کو روک دیا ہے، خاص طور پر قیدیوں کے معاملے میں، محاصرہ ختم کرنے اور تنخواہوں کی ادائیگی میں۔

مشہور خبریں۔

امریکہ اور اسرائیل غزہ کے ساتھ کیا کھیل کھلینے والے ہیں؟

?️ 14 اکتوبر 2023سچ خبریں: ایک باخبر ذریعہ نے غزہ کے بے دفاع لوگوں کے

نوجوان نسل کا مستقبل ڈیجیٹل سے وابستہ ہے:فواد چوہدری

?️ 24 ستمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین

اٹلی کا چینی انفراسٹرکچر پراجیکٹ چھوڑنے کا امکان

?️ 11 مئی 2023سچ خبریں:اٹلی کی دائیں بازو کی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے بدھ

ترقی یافتہ ممالک پاکستان سمیت ترقی پذیرممالک کو اضافی مالی تعاون کی فراہمی کے اپنے وعدوں پرعمل درآمد کریں، وزیرخزانہ

?️ 17 اپریل 2024واشنگٹن: (سچ خبریں) وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات محمد اورنگزیب نے کہاہے کہ ترقی

نئے شامی حکمرانوں کا شامی اقوام کو متحد کرنے کا منصوبہ

?️ 21 دسمبر 2024سچ خبریں:دہشت گرد گروہ تحریر الشام کی قیادت میں شام کی نئی

بغداد میں امریکی اڈے پر ڈرون حملہ

?️ 3 جنوری 2022سچ خبریں:عراقی ذرائع نے آج صبح بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے

ڈنمارک کے مگرمچھ کے آنسو

?️ 16 اگست 2023سچ خبریں: ڈنمارک کے وزیر خارجہ نے اپنے الجزائری ہم منصب سے

دشمن مکمل تباہی تک فلسطین میں آرام نہیں کر سکتا: جہاد اسلامی

?️ 7 جنوری 2022سچ خبریں:فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کے سیاسی بیورو کے رکن نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے