صنعا کی جاسوسی سیلوں کے خلاف انٹیلی جنس جنگ؛ گھریلو کرائے کے فوجیوں سے لے کر اقوام متحدہ کے اداروں تک

صنعا

?️

سچ خبریں: امریکی صیہونی دشمن اور ان کے شراکت داروں کی جارحیت اور سازشوں کا مقابلہ کرنے کے ساتھ ساتھ صنعا حکومت نے دشمن کے خلاف انٹیلی جنس جنگ کے لیے ایک درست مہم شروع کی ہے اور ملکی جاسوسی نیٹ ورکس کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے عملے کے جاسوسی کے معاملات سے نمٹنے کے لیے بھی پرعزم ہے۔
صنعاء کی حکومت نے دشمن کی انٹیلی جنس جنگ کا مقابلہ کرنے کی کوششوں کے تحت صیہونیوں کے لیے جاسوسی کے الزام میں گھریلو سیلوں کے کیس کو عدالت میں بھیج دیا ہے اور اس سلسلے میں دیگر مقدمات کو بھی مکمل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
یمن جاسوسوں کو نشانہ بنانے کے لیے فریق نہیں ہے
ان مقدمات میں اقوام متحدہ کے عملے کی جاسوسی کا معاملہ بھی شامل ہے، جس پر یمنی سیکورٹی حکام نے 28 اگست کو ملک کے سابق وزیر اعظم شہید احمد الرحاوی اور ان کے ساتھیوں کے قتل میں صہیونی دشمن کی مدد کرنے کا الزام لگایا ہے۔
یمن میں جاسوسی کے الزام میں حراست میں لیے گئے تنظیم کے عملے پر صنعا اور اقوام متحدہ کے درمیان کشیدگی میں کمی کے باوجود تحریک انصار اللہ کے قریبی ذرائع نے تاکید کی ہے کہ یمن ان لوگوں کے خلاف اپنے اقدامات سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گا جن کا صیہونی غاصبوں کے ساتھ تعاون ثابت ہو چکا ہے۔
اخبار الاخبار کے مطابق یمن کی انصار اللہ تحریک کے قریبی ذرائع نے کہا ہے کہ صنعا نے متعدد بار اقوام متحدہ کو یمن کے خلاف امریکہ، صیہونی حکومت اور سعودی عرب کی زیر قیادت متحارب فریقوں کی جانب سے جاری معلوماتی جنگ کا مقابلہ کرنے کے لیے کسی بھی یمنی کارروائی میں مداخلت سے روک دیا ہے۔
ان ذرائع نے اس بات پر زور دیا کہ یمن جاسوسی کے معاملات میں کسی مقامی، علاقائی یا بین الاقوامی فریق کے ساتھ بات چیت نہیں کرتا ہے۔
اس سلسلے میں باخبر ذرائع نے الاخبار اخبار کو اطلاع دی ہے کہ صنعا نے یمن میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نائب خصوصی ایلچی ہنس گرنڈ برگ اور ان کے نائب معین شریم کو، جو اقوام متحدہ کے زیر حراست عملے کے معاملے کی پیروی کے ذمہ دار ہیں، کو ان عملے کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں وضاحت فراہم کی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق یمنی حکام نے ایسے شواہد اور دستاویزات بھی فراہم کیں جن میں اقوام متحدہ کے بعض عملے کے انسانی ہمدردی کے کام کی آڑ میں جاسوسی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی نشاندہی کی گئی۔
اس سلسلے میں واضح رہے کہ گذشتہ اگست میں یمنی حکومت کے ارکان پر صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ حملے سے تقریباً 48 گھنٹے قبل صنعا حکومت کے اہلکاروں اور اقوام متحدہ کی ایک ٹیم کے درمیان اسی ولا میں ملاقات ہوئی تھی جسے صنعا کے وسط میں واقع حدہ اسٹریٹ پر اسرائیلی فضائی حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
یمن کی انصاراللہ تحریک کے قریبی ذرائع کے مطابق بین الاقوامی تنظیم کے متعدد عملے نے اقوام متحدہ کے وفد کی سفری تفصیلات، ملاقات کا مقام اور غیر ملکی جماعتوں کو ان کے قیام کا دورانیہ فراہم کیا اور صنعا ان جوازوں کو بھی مسترد کرتا ہے کہ اقوام متحدہ کا عملہ ان کی ملاقات کے مقامات کی تفصیلات فراہم کرنے پر مجبور ہے۔
یمن میں ورلڈ فوڈ پروگرام  کے سیکورٹی اینڈ سیفٹی کے سربراہ عمار النخائی اور اسرائیلی فوج کے درمیان تعلق کے بارے میں، فارس الحمیری، یمنی صحافی اور فی الحال بیرون ملک سرگرم کارکن، نے پلیٹ فارم  پر ایک پوسٹ میں دعویٰ کیا کہ یہ تعلق کے لیے کام کرنے والے اپنے ساتھیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تھا، غزہ میں اسرائیل کے کراس پوائنٹ اور سیکیورٹی کنٹرول کے طور پر ڈبلیو ایف پی کے لیے کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ رابطہ لازمی تھا اور ڈبلیو ایف پی کے عملے کے مشن میں غزہ کی جنگ میں ایک فریق کے طور پر اسرائیلی فوج کے ساتھ ہم آہنگی شامل ہے، اور یہ ہنگامی ٹیموں کے پروٹوکول کا حصہ تھا جو غزہ کی پٹی میں ہر امدادی قافلے کی نقل و حرکت کو منظم کرنے کی ذمہ دار تھیں۔
لیکن صنعاء میں مبصرین ایسے پروٹوکول کے بارے میں بات کرتے ہیں جس کے تحت اقوام متحدہ کے عملے کو صیہونی حکومت کو یمنی حکومت کے ساتھ خفیہ ملاقاتوں کی تفصیلات فراہم کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، جب کہ حکومت نے یمن کو اپنے اہداف کی فہرست میں شامل کیا ہے، جو اس ملک کے خلاف جاسوسی کی کارروائیوں میں اقوام متحدہ کے ملوث ہونے کے ثبوت کے طور پر ہے، جو امریکی اور اسرائیلی جارحیت کا شکار ہے۔
کئی سالوں سے یمن میں بین الاقوامی انسانی تنظیموں پر کوئی پابندیاں عائد نہیں ہیں اور صنعا میں حکام نے ان کے ساتھ مکمل تعاون کیا لیکن ان تنظیموں کے بعض ملازمین کی جاسوسی کی سرگرمیوں کے انکشاف کے بعد یمنی حکام نے اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں کام کرنے والی تنظیموں کے ہیڈ کوارٹرز پر سخت معائنہ کا طریقہ کار نافذ کر دیا ہے۔
اس تناظر میں صنعاء کے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ان طریقہ کار سے ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز، اسلامک ریلیف، ایکشن اگینسٹ ہنگر،اور ہیومن اپیل آرگنائزیشن جیسی تنظیمیں متاثر ہوئی ہیں، تاہم ان تنظیموں نے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہو کہ یمنی سکیورٹی حکام کی جانب سے کیے گئے معائنے کا طریقہ کار معمول کے مطابق تھا۔
باخبر ذرائع کے مطابق، سیکورٹی حکام نے گزشتہ ماہ صوبہ حجہ میں آکسفیم برانچ میں اسی طریقہ کار کو انجام دینے کے بعد صنعا کی حدا اسٹریٹ پر واقع آکسفیم کے ہیڈ کوارٹر کا معائنہ کیا۔
دشمن سے وابستہ میڈیا کے ان الزامات کے باوجود کہ صنعا نے آکسفیم کے مواصلاتی نظام کو ضبط کر لیا ہے اور ہیڈ کوارٹر میں اس کے عملے کو گھنٹوں حراست میں رکھا اور پوچھ گچھ کی، آکسفیم نے اس معاملے پر کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب ہفتے کے روز یمنی وزارت داخلہ نے ایک امریکی، اسرائیلی اور سعودی جاسوسی نیٹ ورک کی گرفتاری اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
بیان میں اور یمنی وزارت مملکت نے کہا: یہ سیکورٹی کامیابی یمنی فورسز کی انٹیلی جنس نگرانی کے بعد حاصل ہوئی اور اس نیٹ ورک کے منصوبوں کو دریافت اور بے اثر کرنے کا باعث بنی۔ اس جاسوسی نیٹ ورک کا آپریشن روم سعودی عرب میں واقع تھا۔ یہ جاسوسی نیٹ ورک متعدد چھوٹے چھوٹے سیل بنا کر الگ سے کام کرتا تھا اور مشترکہ جاسوسی کمرے سے آرڈر وصول کرتا تھا۔

اس بیان کے مطابق جاسوسی سیلوں کو سعودی عرب میں امریکی، سعودی اور صیہونی افسران نے تربیت دی تھی۔ ان جاسوسی سیلوں نے یمن کے بنیادی ڈھانچے کی نگرانی کی اور فوجی اور سیکورٹی ڈھانچہ، فوجی ہتھیاروں کی تیاری کے مقامات اور میزائل اور ڈرون لانچنگ اڈوں کی نشاندہی کرنے کی کوشش کی۔ ان جاسوس گروپوں نے دشمن کو کچھ خدماتی سہولیات کی معلومات اور رابطہ فراہم کرکے ان کی ان تنصیبات کو نشانہ بنانے اور یمنی عوام کے مفادات کو نقصان پہنچانے میں مدد کی۔

مشہور خبریں۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے چینی کی برآمدات میں اضافے کی منظوری دے دی

?️ 12 اکتوبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی)

افغانستان کے لوگوں کو تنہا نہیں چھوڑنا چاہئے: فواد چوہدری

?️ 27 اگست 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین کا

یمنی میزائلوں نے صیہونی دفاعی نظام کے ساتھ کیا کیا؟ صیہونی ذرائع ابلاغ کی زبانی

?️ 15 ستمبر 2024سچ خبریں: یمن کی مسلح افواج کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کے

اپنی چھت اپنا گھر پروگرام؛ 7 ماہ میں 50 ہزار بلا سود قرضے فراہم

?️ 26 جون 2025لاہور (سچ خبریں) وزیراعلی مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ الحمد

ہم اسرائیل کی توہین کا جواب دیں گے: ہسپانوی وزیر خارجہ

?️ 29 مئی 2024سچ خبریں: میڈرڈ کی جانب سے فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم

یورپ میں غزہ کے حق میں وسیع پیمانے پر مظاہرے، اسرائیل خلاف عوام کا احتجاج

?️ 12 اکتوبر 2025یورپ میں غزہ کے حق میں وسیع پیمانے پر مظاہرے، اسرائیل خلاف

مریم نواز کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

?️ 3 اپریل 2023لاہور:(سچ خبریں) لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر

پورے مشرق وسطی کو جنگ میں کون ڈھکیل رہا ہے؟

?️ 29 جنوری 2024سچ خبریں: حماس کے ایک رہنما نے کہا ہے کہ ہم نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے