?️
سچ خبریں: ایک وفاقی جج نے فیصلہ دیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کو دی جانے والی تقریباً 2.2 بلین ڈالر کی مالی امداد کو غیر قانونی طور پر منسوخ کر دیا ہے اور اب وہ باوقار یونیورسٹی کی تحقیقی فنڈنگ میں مزید کمی نہیں کر سکتی۔
بوسٹن میں امریکی ڈسٹرکٹ جج ایلیسن بروز کی طرف سے جاری کردہ یہ فیصلہ ہارورڈ کے لیے ایک بڑی قانونی فتح ہے کیونکہ یونیورسٹی ایک ایسے تصفیے کی خواہاں ہے جس سے وائٹ ہاؤس کا امریکہ کی قدیم اور امیر ترین یونیورسٹی کے ساتھ ہر طرح کا تنازعہ ختم ہو سکے۔
کیمبرج، میساچوسٹس میں قائم یونیورسٹی، ملک کی یونیورسٹیوں میں تبدیلی پر مجبور کرنے کے لیے وفاقی فنڈنگ ٹولز کا استعمال کرنے کے لیے امریکی حکومت کی وسیع تر مہم کا مرکز بن گئی ہے، جس کے بارے میں ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ یہود مخالف اور بنیاد پرست بائیں بازو کے نظریات کی دراندازی ہے۔
حکومت نے ہارورڈ کے محققین کو دیے گئے سینکڑوں گرانٹس کو منسوخ کر دیا ہے کیونکہ یونیورسٹی نے اپنے کیمپس میں یہودی طلباء کو ہراساں کرنے کے لیے کافی کام نہیں کیا۔
ہارورڈ نے مقدمہ دائر کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ یونیورسٹی کے خلاف انتقامی کارروائی کر رہی ہے اور اس کے آزادانہ اظہار رائے کے حقوق کی خلاف ورزی کر رہی ہے جب اس نے اپنے نظریاتی ایجنڈے کے ساتھ ہم آہنگ ہونے کے لیے اس کے انتظام، ملازمتوں اور پروگراموں میں اصلاحات کے حکام کے مطالبات کی مزاحمت کی۔
سابق ڈیموکریٹک صدر براک اوباما کے مقرر کردہ، بروز نے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ ہارورڈ نے طویل عرصے سے دوسروں کے ساتھ نفرت انگیز رویے کو برداشت کیا ہے، ٹرمپ انتظامیہ نے "یہود دشمنی کو ملک کی اعلیٰ یونیورسٹیوں پر ٹارگٹڈ، نظریاتی طور پر محرک حملے کے لیے ایک کور کے طور پر استعمال کیا۔”
انہوں نے کہا کہ حکومت کی دباؤ مہم کے نتیجے میں ہارورڈ کی مالی امداد کو غیر قانونی طور پر واپس لیا گیا اور یونیورسٹی کے خلاف انتقامی کارروائی کی گئی، جو اس کی پہلی ترمیم کے آزادانہ تقریر کے حقوق کی خلاف ورزی کرتی ہے۔
بروز نے کہا کہ عدالتوں کا کام تعلیمی آزادی کی حفاظت کرنا ہے اور "اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اہم تحقیق کو غیر منقولہ فنڈنگ میں کٹوتیوں کا نشانہ نہ بنایا جائے، یہاں تک کہ اگر ایسا کرنے سے اپنے ایجنڈے پر کاربند حکومت کا غصہ ہی کیوں نہ ہو۔”
حالیہ مہینوں میں، ٹرمپ انتظامیہ نے کئی امریکی اعلیٰ تعلیمی اداروں کو ان کی بے عملی کے لیے نشانہ بنایا ہے جسے اس نے "یہود دشمنی” کے طور پر بیان کیا ہے۔
ہارورڈ کے ترجمان نے بدھ کے روز دی ہل کو ایک ای میل میں کہا، "یہ ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے ایک اور انتقامی کارروائی ہے جو پہلی ترمیم کے حقوق کی خلاف ورزی کرتی ہے۔” یونیورسٹی نے بین الاقوامی طلباء کی مدد جاری رکھنے کا وعدہ کیا ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
دنیا کے ایک تہائی نوجوان آج بھی انٹرنیٹ سے محروم : رپورٹ
?️ 12 مارچ 2021لندن (سچ خبریں) انٹرنیٹ کو لوگوں کی زندگیوں کا حصہ بنے 32
مارچ
ٹرمپ کے عدالتی فیصلے پر امریکی صدر کا شدید ردعمل
?️ 3 جولائی 2024سچ خبریں: امریکی سپریم کورٹ کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف
جولائی
وزیر اعظم نے سارک سربراہی اجلاس کی میزبانی کا عندیہ دے دیا
?️ 24 دسمبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان میں سارک سربراہی
دسمبر
مشاہد حسین سید نے ایک مرتبہ پھر سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کردیا
?️ 19 مئی 2024کراچی: (سچ خبریں) مسلم لیگ (ن) کے رہنما مشاہد حسین سید نے
مئی
اردن بھی گیا صیہونیوں کے ہاتھ سے:عطوان
?️ 27 اپریل 2023سچ خبریں:عبدالباری عطوان نے صیہونی حکومت کے ہاتھوں اردن کے ایک پارلیمانی
اپریل
یوکرین نیٹو کا ایک ہتھکنڈا
?️ 8 اپریل 2022سچ خبریں:مشہور امریکی میگزین نے لکھا ہے کہ نیٹو یوکرین کے ساتھ
اپریل
دی اکانومسٹ کا سرورق اردگان کے لیے باعث پریشانی
?️ 6 مئی 2023سچ خبریں:ترک صدر رجب طیب اردگان نے دی اکانومسٹ کے نئے شمارے
مئی
ججز کو ڈرانے کے لیے کیا کہا جا رہا ہے؟فواد چوہدری کی زبانی
?️ 21 جولائی 2024سچ خبریں: فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ججز کو ڈرانے کے
جولائی