ایران کے جوہری پروگرام کی حیثیت کے بارے میں نیتن یاہو کی الجھنیں اور تضادات

تناقض گوِِِیی

?️

سچ خبریں:متضاد بیانات جو ان کی کنفیوژن کو ظاہر کرتے ہیں، اسرائیلی وزیراعظم نے ایک طرف یہ دعویٰ کیا کہ ایران اب جوہری بم بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا اور دوسری طرف تہران اپنا جوہری پروگرام دوبارہ تیار کر سکتا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکی فاکس بزنس ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ حالیہ جنگ میں ایران پر تل ابیب اور واشنگٹن کے مشترکہ حملے ایران کے جوہری پروگرام کی بندش کا باعث بنے اور تہران اس پروگرام کو آگے بڑھانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔
ایسے حالات میں کہ اسلامی جمہوریہ نے دھمکیوں کی پرواہ کئے بغیر پرامن ایٹمی سرگرمیوں کے احیاء کے لئے کوششوں کو جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے، نیتن یاہو نے دعویٰ کیا: ایران کے ایٹمی پروگرام پر امریکہ اور اسرائیل کے مشترکہ حملوں نے نہ صرف مغربی ایشیا بلکہ پوری دنیا پر زبردست اثرات مرتب کئے ہیں۔
صیہونی اہلکار نے اسلامی جمہوریہ کے خلاف دھمکیاں، مبالغہ آرائی اور بیان بازی کو دہراتے ہوئے اپنی گفتگو جاری رکھی جو کہ بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔
اس تضاد کے ایک اور حصے میں، نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کو دوبارہ تیار کرنے کی کوشش کر سکتا ہے اور ایران کی سرگرمیوں کی مسلسل نگرانی پر زور دیا۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنے امریکی آقا کے اس دعوے کو بھی مسترد کر دیا کہ ایران کی افزودہ یورینیم کو تلف کر دیا گیا ہے، اور دعویٰ کیا: "ہم تقریباً جانتے ہیں کہ یہ یورینیم کہاں چھپا ہوا ہے، زیر زمین ہے۔”
اگرچہ جوہری بم بنانا کبھی بھی ایران کے ایجنڈے پر نہیں رہا اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے ایران کے جوہری پروگرام کی پرامن نوعیت کی تصدیق کی ہے، نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ اگر تہران اپنی افزودہ یورینیم کا کچھ حصہ اہم مقامات سے منتقل کر بھی دیتا تو بھی ایران اب جوہری ہتھیار نہیں بنا سکے گا، کیونکہ اس کے جوہری پروگرام کے دیگر حصوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا: "ایٹمی بم بنانے کے لیے افزودہ یورینیم ضروری ہے، لیکن یہ کافی نہیں ہے۔”
اسلامی جمہوریہ نے ہمیشہ کہا ہے کہ سپریم لیڈر کے فتوے کی بنیاد پر، ایٹمی بم بنانے کی ایران کے پرامن ایٹمی نظریے میں کوئی جگہ نہیں ہے اور اس نے ہمیشہ اپنے ایٹمی پروگرام کے پرامن پہلوؤں کو واضح کرنے کے لیے عالمی طاقتوں کے ساتھ بات چیت کے لیے اپنی آمادگی ظاہر کی ہے۔

مشہور خبریں۔

16 ممالک کی عالمی کاروان صمود کی سلامتی کے تحفظ کی درخواست

?️ 17 ستمبر 2025سچ خبریں: ترکی، بنگلہ دیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائیشیا، مالدیپ، میکسیکو،

تمام ہتھکنڈوں کی ناکامی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے مجاہدین کے اہلخانہ سے مدد طلب کرلی

?️ 1 ستمبر 2021سرینگر (سچ خبریں)  مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے تمام سازشوں اور

ڈنمارک کے دارالحکومت کے ایک شاپنگ سینٹر میں فائرنگ

?️ 5 جولائی 2022سچ خبریں:خبر رساں ذرائع نے بتایا کہ کوپن ہیگن میں آج ہونے

بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن کا انوکھا کارنامہ

?️ 18 جون 2021بلوچستان (سچ خبریں)بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن کی جانب سے بجٹ میں ان

ہمسایہ ممالک سے سبزیوں کی درآمد کے بعد قیمتوں میں کمی

?️ 12 ستمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں)پاکستان کے ہمسایہ ممالک افغانستان اور ایران سے سبزیوں

مغربی ممالک اب بھی یوکرین جنگ کا خاتمہ نہیں چاہتے:ایک سروے

?️ 26 فروری 2023سچ خبریں:امریکہ اور کئی مغربی یورپی ممالک میں ہونے والے ایک نئے

عالمی برادری غزہ میں خون کی ندیوں کو روکے:غزہ کی حکومت

?️ 6 اکتوبر 2024سچ خبریں: غزہ کی حکومت کے انفارمیشن آفس نے غزہ میں صیہونی

جرمن وزیر خارجہ کا داعش کے سلسلہ میں بیان

?️ 28 جون 2021سچ خبریں:روم کے زیر اہتمام نام نہاد داعش مخالف اتحاد کے ممبروں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے