?️
سچ خبریں: حماس کے ایک رہنما اسامہ حمدان نے کہا کہ نیتن یاہو نہیں چاہتا کہ غزہ کی جنگ بند ہو تاکہ ان کے زوال کو روکا جا سکے اور امریکہ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے میں سنجیدہ نہیں ہے اور وہ غزہ کے عوام کے خلاف قابضین کے جرائم کے تسلسل میں براہ راست حصہ لے رہا ہے۔
غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دعوؤں کے بارے میں شائع ہونے والی خبروں کے بعد، تحریک حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے گزشتہ رات اپنے ایک خطاب میں اعلان کیا کہ حماس نے ثالثوں کے ذریعے جنگ بندی کے لیے ایک جامع وژن پیش کیا ہے، جس کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں ہونے والی جنگ بندی کے خلاف کھلے عام معاہدے کی مکمل حمایت شامل ہے۔ کراسنگ، اور کھنڈرات کی تعمیر نو کا آغاز، لیکن صہیونی تخریب کاری نے اس معاہدے کو پہنچنے سے روک دیا۔
امریکہ جنگ بندی کے کسی بھی منصوبے میں صیہونی موقف کی حمایت کرتا ہے
اسامہ حمدان نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا: قابض حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو ایران کے ساتھ حالیہ جنگ کو اپنے انتخابی اہداف کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں اور اپنے ملکی سیاسی ایجنڈے کی وجہ سے غزہ پر جارحیت کو روکنے کے لیے کسی بھی معاہدے تک پہنچنے سے گریز کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: نیتن یاہو نے چار ہفتے قبل ثالثوں کی طرف سے تجویز کردہ معاہدے کی دستاویز کو مسترد کر دیا تھا، جس میں 60 دنوں کے لیے عارضی جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا، جس کے بعد مستقل جنگ بندی کے لیے مذاکرات اور غزہ میں امداد کے داخلے کے لیے گزرگاہوں کو کھولنے کا کہا گیا تھا۔ ادھر امریکہ نے نیتن یاہو کے اقدام کی مذمت میں کوئی واضح موقف اختیار نہیں کیا اور صیہونی حکومت کی کابینہ کے موقف کی حمایت جاری رکھی ہے۔
حماس کے رہنما نے کہا: "اب تک، قبضے کی پوزیشن میں کوئی نئی چیز نہیں دیکھی گئی ہے، اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیتن یاہو جان بوجھ کر صرف اپنی کابینہ کے خاتمے کو روکنے کے لیے راستہ تلاش کر رہے ہیں۔” اسرائیلی حکومت مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے پر مبنی ویژن اپنا رہی ہے اور لوگوں کی نقل مکانی اور مغربی کنارے میں مکانات کی مسماری اس منصوبے کا حصہ ہیں۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ اس کو نظر انداز کرنا اور ان خلاف ورزیوں اور دھوکہ دہی کے منصوبے جو قابض مغربی کنارے اور غزہ میں کر رہے ہیں وسیع پیمانے پر نسلی تطہیر کی راہ ہموار کرے گی۔
امریکہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے سنجیدہ نہیں ہے
اسامہ حمدان نے تاکید کی: غزہ کے خلاف نسل کشی کی جنگ کو روکنے کے لیے حقیقی عزم کا ہونا ضروری ہے اور غزہ میں روزانہ مرنے والوں کی تعداد 100 کے قریب پہنچ رہی ہے اور اس کے علاوہ غزہ کے باشندوں کی ایک بڑی تعداد بھوک اور امدادی امداد کی کمی کی وجہ سے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو رہی ہے۔
صہیونی دشمن کے خلاف فلسطینی مزاحمت کی فیلڈ کارکردگی کے بارے میں حماس کے رہ نما نے کہا کہ مزاحمتی جنگجو میدان میں قابضین کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے رہے ہیں اور حالیہ کارروائیاں واضح پیغام دیتی ہیں کہ صیہونی جارحیت کا بھرپور اور موثر جواب دیا جائے گا۔
اسامہ حمدان نے بیان کیا: ہم نے جنگ بندی کے لیے ایک جامع تجویز پیش کی جس میں جارحیت کا مکمل خاتمہ، غزہ کے محاصرے کا مکمل خاتمہ اور ایک ایسے سیاسی عمل کا آغاز شامل تھا جو ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا باعث بنے، اور قطری اور مصری ثالثوں نے بھی واضح طور پر اس منصوبے کی حمایت کی۔
انہوں نے مزید کہا: "جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے میں اہم رکاوٹ امریکی حکومت اور صیہونی حکومت کی جانب سے حقیقی دباؤ کا فقدان ہے اور غزہ کی جنگ بندی کے بارے میں واشنگٹن کے عوامی بیانات عام مسائل سے آگے نہیں بڑھتے اور فلسطینی شہریوں کے خلاف وحشیانہ جرائم کو روکنے کی ضرورت پر توجہ نہیں دیتے۔”
ٹرمپ نیتن یاہو کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں
حماس کے اس عہدیدار نے نیتن یاہو کو بچانے اور انہیں مقدمے میں نہ ڈالنے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: "آج جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک فضول سیاسی بلیک میلنگ ہے جس کی قیمت فلسطینی عوام ادا کر رہے ہیں۔ نیتن یاہو بدعنوانی اور جنگی جرائم کے مقدمے سے بچنے کے لیے فلسطینیوں کے خون کا استحصال کر رہے ہیں۔”
اسامہ حمدان نے تاکید کی: "امریکہ کی طرف سے اسرائیلی فوج کو ہتھیاروں اور گولہ بارود کی مسلسل بھیجی اس حکومت کے جنگ اور جرائم کے تسلسل میں واشنگٹن کی واضح مداخلت کا اظہار ہے اور امریکی حکومت غزہ میں جنگ بندی تک پہنچنے میں سنجیدہ نہیں ہے اور خود کو ایک ایماندار ثالث نہیں سمجھ سکتی۔”
انہوں نے مزید کہا: حماس ایک حقیقی جنگ بندی کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گی جو فلسطینی عوام کے خون کی حفاظت کرے، ان کی قربانیوں کو رنگ لائے، اور مجرموں کے لیے احتساب کا باعث بنے، اور فلسطینیوں کے قومی حقوق بشمول ایک مکمل آزاد اور خودمختار ریاست کے قیام کی ضمانت فراہم کرے۔
اسامہ حمدان نے تاکید کی: امریکی حکومت جانتی ہے کہ نیتن یاہو بین الاقوامی اور ملکی سطح پر ایک مفرور بن چکے ہیں اور اسی کے مطابق واشنگٹن صہیونی برادری میں قانونی حل فراہم کرکے اپنی سیاسی نجات کا خواہاں ہے تاکہ بعد میں اسے بین الاقوامی فورموں میں استعمال کیا جاسکے۔ لیکن یہ کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی۔
حماس رہ نما نے اپنی تقریر کا اختتام یہ کہتے ہوئے کیا: فلسطینی عوام کی یاد کو مٹایا نہیں جائے گا اور عالمی برادری نے بھی صیہونی مجرموں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی طرف پیش قدمی شروع کردی ہے۔ ان مجرموں کے جرائم کو نظر انداز کرنے کی کوئی بھی کوشش امن کا باعث نہیں بنے گی بلکہ استثنیٰ کی غیر قانونی پالیسی کو برقرار رکھے گی۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
پاکستان پر قبضے کی حکمت عملی بھارت کو مہنگی پڑے گی۔ خواجہ آصف
?️ 6 مئی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ
مئی
11 روزہ جنگ میں ہم نے صرف اسرائیلی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا، حماس کا اہم بیان
?️ 13 اگست 2021غزہ (سچ خبریں) فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے اہم بیان
اگست
اسرائیل ایران کے میزائل کے ملبے کے نیچے
?️ 26 جون 2025سچ خبریں: اسرائیلی اخبار "یسرائیل ہیوم” نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا
جون
یمن میں امن کی کوششوں کے بارے میں عرب پارلیمنٹ کا بیان
?️ 19 ستمبر 2023سچ خبریں: عرب پارلیمنٹ کے سربراہ نے یمن میں جنگ کے خاتمے
ستمبر
اشنا شاہ بھی بنیادی سہولیات فراہم نہ ہونے سے پریشان
?️ 14 نومبر 2021کراچی (سچ خبریں)پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ اشنا شاہ بھی عام
نومبر
امریکہ کا یوکرین کو مزید 275 ملین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
?️ 21 نومبر 2024سچ خبریں:امریکہ نے یوکرین کو ایک اور فوجی امدادی پیکج فراہم کرنے
نومبر
حماس اسرائیل کے مقابلے بہت طاقتور ہے، روس کا فلسطینی مزاحمت کے بارے میں اہم انکشاف
?️ 5 جون 2021ماسکو (سچ خبریں) روس نے فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس کی
جون
میانمار فوج کی وحشیانہ کاروائی، 7 سالہ بچی کو گولی مار کر ہلاک کردیا
?️ 24 مارچ 2021میانمار (سچ خبریں) میانمار فوج کی جانب سے جمہوری حکومت کا تختہ
مارچ