سچ خبریں: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے آج پیر کو اعلان کیا کہ مقبوضہ بیت المقدس میں فائرنگ کی کارروائی کے دوران زخمی ہونے والے صہیونیوں میں کم از کم پانچ امریکی شہری بھی شامل ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق مذکورہ خبر کے اعلان کے بعد امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ واشنگٹن اس واقعے کو مقبوضہ بیت المقدس کے خلاف دہشت گردانہ حملہ سمجھتا ہےجن میں سے کم از کم پانچ امریکی زخمی ہوئے۔
ایک بیان میں امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ اسرائیل میں ہمارے سفیر اور یروشلم میں امریکی حکام ان امریکی شہریوں کے اہل خانہ سے رابطے میں ہیں جن سے ہم اپنی ہمدردی اور حمایت کا اظہار کرتے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ یروشلم میں ہماری ٹیم متاثرین اور ان کے خاندانوں کی مدد کے لیے بلا روک ٹوک کام کر رہی ہے اور ہم صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
یہ اتوار کی صبح تھی جب ایک نوجوان فلسطینی نے مقبوضہ بیت المقدس کے ایک بس اسٹاپ پر موجود صہیونیوں پر گولی چلائی اور اسرائیلی اسپتال کے ذرائع کے مطابق کم از کم آٹھ صہیونی زخمی ہوئے۔
اس کارروائی کے ذمہ دار فلسطینی نوجوان، جس کی شناخت صیہونی حکومت کی پولیس نے مشرقی یروشلم سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ عامر صداوی کے نام سے کی ہے کو سیلوان محلے میں ایک گھنٹے تک تعاقب کے بعد گرفتار کیا گیا۔