?️
سچ خبریں: یمن، جو لبنان کے حزب اللہ کے بعد محور مقاومت کا دوسرا اہم محاذ ہے، طوفان الاقصیٰ کی لڑائی کے ابتدائی مہینوں سے ہی فلسطینی عوام اور مقاومت کی ہمہ جہت حمایت میں مصروف ہے۔
واضح رہے کہ اپنی مضبوطیوں، خاص طور پر قوم، حکومت اور فوج کے اتحاد کی بدولت، یمن نے صہیونی حکومت کے خلاف جنگ کے معادلات کو یکسر تبدیل کر دیا ہے۔
یمن کا فلسطین کے لیے مضبوط موقف
یمن نے غزہ کی حمایت میں اپنی شمولیت کے بعد سب سے نمایاں اور مؤثر اقدام اسرائیلی حکومت کے خلاف بحری محاصرہ کیا۔ اسرائیل کے سب سے اہم تجارتی بندر ایلات کو بند کر کے، یمنیوں نے صہیونی ریاست اور اس کے حامیوں کو شدید پریشانی میں مبتلا کر دیا۔ ساتھ ہی، یمن کے میزائل اور ڈرونز مسلسل مقبوضہ فلسطین کے اندرونی حصوں اور صہیونیوں کے حساس مقامات کو نشانہ بنا رہے ہیں، یہاں تک کہ تل ابیب یمن کا سب سے بڑا ہدف بن چکا ہے۔ گزشتہ ڈیڑھ سال سے تل ابیب کے باشندوں کے لیے پناہ گاہوں میں بھاگنا ایک معمول اور خوفناک صورتحال بن گیا ہے۔
امریکہ اور اسرائیل کی یمن میں رسوائی
یمن کی قوم، حکومت اور مسلح افواج نے غزہ کی حمایت میں گزشتہ ڈیڑھ سال میں بڑی قربانیاں دی ہیں۔ صہیونی حکومت کی یمن کے بحری محاصرے اور فوجی کارروائیوں کے سامنے بے بسی کے بعد، جنوری 2024 میں امریکہ نے جو بائیڈن کی قیادت میں یورپی ممالک کے ساتھ مل کر یمن پر حملے کا اتحاد بنایا، لیکن صرف برطانیہ اس میں شامل رہا۔ 5 ارب ڈالر سے زائد خرچ کرنے کے باوجود، امریکہ یمن کو غزہ کی حمایت سے پیچھے نہیں ہٹا سکا اور آخر کار یمن سے جنگ بندی پر مجبور ہو گیا۔
امریکہ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جنہوں نے بائیڈن کی غزہ جنگ اور یمن کے معاملے پر سخت تنقید کی تھی اور خود کو زیادہ طاقتور بتاتے ہوئے یمن کا مسئلہ حل کرنے کا دعویٰ کیا تھا، نے بھی یمن پر حملوں کا راستہ اپنایا۔ گزشتہ دو ماہ میں، ٹرمپ اور برطانیہ نے یمن پر حملے کر کے سینکڑوں یمنی شہریوں کو ہلاک اور زخمی کیا، لیکن آخر کار بائیڈن سے بھی زیادہ ذلت آمیز شکست کھا کر جنگ بندی کا اعلان کرنا پڑا۔
امریکہ-یمن جنگ بندی اور اسرائیل کی غیر موجودگی
دلچسپ بات یہ ہے کہ امریکہ اور یمن کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے میں اسرائیل کا کوئی کردار نہیں تھا، اور یمنی کارروائیاں بھی جاری ہیں۔ امریکی فوج کے حملے بند کرنے کے بعد بھی، یمنی افواج نے اسرائیل کے خلاف بحری اور ہوائی محاصرہ جاری رکھا ہے۔ تل ابیب کا بن گوریون ہوائی اڈہ، جو صہیونیوں کا سب سے محفوظ اور اہم اسٹریٹجک مقام ہے، یمنی میزائلز کا آسان شکار بن چکا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں یمنیوں نے بن گوریون ہوائی اڈے پر تین میزائل داغے، جس کے نتیجے میں لاکھوں صہیونی پناہ گاہوں میں بھاگے اور کئی زخمی ہوئے۔
یمن نے ہوائی محاصرہ کیسے مسلط کیا؟
تقریباً 10 دن پہلے، یمن نے ایک ہائپرسونک میزائل داغ کر اسرائیل کے کثیرالطبقی دفاعی نظام کو چیرتے ہوئے بن گوریون ہوائی اڈے کے قریب گرایا، جس کے بعد متعدد بین الاقوامی ایئرلائنز نے اسرائیل کے لیے پروازیں معطل کر دیں۔ یمنی حملوں نے صہیونی حکومت کو محور مقاومت کی صلاحیتوں کو دوبارہ جانچنے پر مجبور کر دیا ہے۔
امریکی ریٹائرڈ جنرل سیدرک لیتون کے مطابق، یمن کے ہائپرسونک میزائلز نے اسرائیل کے دفاعی نظام کو ناکام بنا دیا ہے، جو 16 گنا رفتارِ صوت تک پہنچنے والے میزائلز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار نہیں۔ اگر یمنی فوج کے ترجمان یحییٰ سریع کے دعوے درست ہیں، تو خطے میں بڑی تبدیلیاں آنے والی ہیں۔
یمن کی فوجی صلاحیتیں اور مستقبل کے امکانات
بین الاقوامی اداروں کے مطابق، یمن کی انصاراللہ تحریک نے میزائل اور ڈرونز کی مقامی پیداوار کو کامیابی سے بڑھاوا دیا ہے۔ یمنی افواج پہاڑی علاقوں میں چھپے ہوئے میزائلز کا استعمال کرتی ہیں، جو امریکہ اور اسرائیل کے لیے انہیں ٹریک کرنا مشکل بنا دیتا ہے۔ اسرائیلی تجزیہ کار عاموس ہرئیل کا کہنا ہے کہ یمنی کامیابیاں اسرائیل کی معیشت اور بین الاقوامی تعلقات کو شدید نقصان پہنچا رہی ہیں۔
نتیجہ: یمن کی کامیاب حکمت عملی
یمن کا بحری اور ہوائی محاصرہ جاری رکھنا ثابت کرتا ہے کہ وہ غزہ کی حمایت میں اپنے موقف پر ڈٹا ہوا ہے۔ یمن دنیا کا واحد عرب ملک ہے جو فلسطین کی حقیقی اور عملی حمایت کر رہا ہے۔ مستقبل میں یمن کے مزید حملوں سے اسرائیل کے اہم انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچنے کا امکان ہے، جس سے صہیونی ریاست پر دباؤ بڑھے گا۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
وزیراعظم کی انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس دہندگان کی ڈائریکٹری جلد مکمل کرنے کی ہدایت
?️ 9 ستمبر 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ٹیکس دہندگان کی
ستمبر
امریکہ ائیر بیس عین الاسد کو کیوں خالی کرنے جا رہا ہے؟
?️ 18 اگست 2025سچ خبریں: ایک عراقی سرکاری ذریعے نے الجزیرہ سے بات چیت میں
اگست
2021 اور سعودی عرب کی امریکہ کے ساتھ تعلقات میں مایوسی
?️ 9 جنوری 2022سچ خبریں: جو بائیڈن کے وائٹ ہاؤس میں داخل ہونے کے بعد
جنوری
کیا سلامتی کونسل یمن اور غزہ پر دو الگ الگ اجلاس منعقد کرے گی؟
?️ 12 جنوری 2024سچ خبریں:اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل آج شام کو غزہ سے متعلق
جنوری
عمران خان کی جانب سے نیب قانون میں ترامیم سپریم کورٹ میں چیلنج
?️ 25 جون 2022اسلام آباد(سچ خبریں)سابق وزیر اعظم اورپی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان
جون
زیلینسکی سرحدی مسائل پر پیوٹن سے مذاکرات کے لیے تیار
?️ 24 اگست 2025سچ خبریں: یوکرین کے پہلے نائب وزیر خارجہ سیرہی کیسلیتسیا نے دعویٰ
اگست
پاکستان ماحولیاتی چیلنج سے تنہا نہیں نمٹ سکتا، دنیا کو ہماری مدد کرنا ہوگی، وزیراعظم
?️ 27 اگست 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان
اگست
تل ابیب کے خلاف جنوبی افریقہ کی شکایت
?️ 29 جون 2024سچ خبریں: غزہ میں نسل کشی کی وجہ سے صیہونی حکومت کے خلاف
جون