سچ خبریں:مروان عیسی، جو فلسطینی مزاحمتی تحریک کے معمار اور سائے میں رہنے والے مرد کے طور پر جانے جاتے تھے، عزالدین قسام بریگیڈز کے ڈپٹی کمانڈر اور حماس کے سیاسی و عسکری دفتر کے رکن تھے، وہ محمد الضیف کے قریب ترین ساتھی اور فلسطینی مزاحمت میں ایک کلیدی شخصیت تھے، جنہوں نے غزہ میں مزاحمتی جنگ کی عسکری حکمت عملی کو جدید خطوط پر استوار کیا۔
زندگی اور ابتدائی پس منظر
مروان عبدالکریم علی عیسی، جنہیں ابوالبراء کے لقب سے جانا جاتا تھا، 1965 میں غزہ کے البریج پناہ گزین کیمپ میں پیدا ہوئے، انہوں نے اسلامی یونیورسٹی غزہ میں تعلیم حاصل کی اور ابتدائی طور پر اخوان المسلمین سے وابستہ رہے۔
یہ بھی پڑھیں: شہید ابو البراء کا ایک انولھا کارنامہ
ایک وقت میں وہ ایک بہترین باسکٹ بال کھلاڑی کے طور پر مشہور تھے اور انہیں فلسطینی کمانڈو کا لقب دیا گیا، لیکن اسرائیلی قید نے ان کے خیالات کو بدل دیا، اور وہ ایک سرکردہ مجاہد بن گئے۔
اسرائیلی قید اور قسام میں شمولیت
1987 میں، اسرائیلی قابض افواج نے انہیں حماس میں شمولیت کے الزام میں گرفتار کر لیا، بعد میں، 1997 میں فلسطینی اتھارٹی نے انہیں قید میں ڈال دیا اور وہ 2000 میں انتفاضہ الاقصیٰ کے بعد رہا ہوئے۔
جیل میں قید کے دوران، مروان عیسی کی نظریاتی وابستگی مزید مضبوط ہوئی اور رہائی کے فوراً بعد انہوں نے عزالدین قسام بریگیڈز میں شمولیت اختیار کر لی۔ وہ معروف حماس رہنما ابراہیم المقادمہ کے شاگرد رہے اور قسام کی عسکری صفوں میں تیزی سے اوپر آئے۔
قسام کی تنظیم نو میں کلیدی کردار
رہائی کے بعد، مروان عیسی نے عزالدین قسام بریگیڈز کو جدید عسکری بنیادوں پر استوار کرنے میں اہم کردار ادا کیا، وہ قسام کو چھوٹے نیم فوجی سیلز سے نکال کر ایک باقاعدہ عسکری تنظیم میں تبدیل کرنے کے معمار تھے، جس میں بریگیڈز، یونٹس، اور ڈویژنز شامل تھے۔
2005 میں، جب اسرائیل نے غزہ سے انخلا کیا، تو حماس نے ایک خصوصی رپورٹ شائع کی، جس میں مروان عیسی کو کالونیوں پر حملے کے منصوبہ ساز کے طور پر پیش کیا گیا۔
اسرائیلی کالونیوں پر حملے اور عسکری ترقی
ابوالبراء نے اسرائیلی بستیاں نشانہ بنانے کے نئے طریقے متعارف کرائے۔ صلاح شحادہ کے ایک پرانے منصوبے پر کام کرتے ہوئے، انہوں نے فدائی حملوں کو نئی حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھایا اور فلسطینی مجاہدین کو سخت تربیت دینے پر زور دیا۔
2004 میں، جب عدنان الغول اسرائیلی حملے میں شہید ہوئے، تو مروان عیسی نے اس خلا کو پر کرتے ہوئے اسلحے کی مقامی پیداوار کا منصوبہ متعارف کرایا، جس کے بعد قسام نے خشکی، سمندر اور فضا میں اپنی مزاحمتی طاقت کو بڑھایا۔
اسرائیل کی ہٹ لسٹ اور امریکی دہشت گردی فہرست
2019 اور 2023 میں، امریکہ اور یورپی یونین نے مروان عیسی کو دہشت گردی کی نگرانی فہرست میں شامل کیا، اسرائیل انہیں میدان عمل کا مرد قرار دیتا تھا اور کہتا تھا کہ یہ شخص اتنا ذہین ہے کہ پلاسٹک کو بھی لوہے میں بدل سکتا ہے۔
2014 اور 2021 میں اسرائیلی حملوں میں ان کا گھر تباہ کیا گیا، اور ان کے بھائی وائل اور ان کا بیٹا براء شہید ہو گئے۔
حماس کے اعلیٰ سطحی حملوں میں کردار
ابوالبراء نے 2012 سے 2023 کے درمیان قسام کے تمام بڑے حملوں میں عسکری منصوبہ بندی کی قیادت کی، جن میں شامل ہیں:
حجرِ سجيل (2012)
شمشیرِ قدس (2021)
طوفان الاقصیٰ (2023)
7 اکتوبر 2023 کے حملوں کی منصوبہ بندی میں محمد الضیف، یحییٰ السنوار، اور مروان عیسی کا کلیدی کردار تھا، جس میں قسام کے جنگجو اسرائیلی سرحدوں کو عبور کر کے حملے کرنے میں کامیاب رہے۔
مزید پڑھیں: کیا حماس کو اس کے کمانڈروں کو مار کر ختم کیا جا سکتا ہے؛ صہیونی مورخ کا اعتراف
میدان جنگ میں شہادت
11 بہمن 2024 کو، محمد الضیف اور مروان عیسی کو اسرائیلی حملے میں شہید کر دیا گیا، ان کی شہادت کے بعد اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ اس نے حماس کی کمان توڑ دی ہے، لیکن فلسطینی تجزیہ کار احمد الحیہ کے مطابق مزاحمت ایک نظریہ ہے، جسے قتل کر کے ختم نہیں کیا جا سکتا۔