🗓️
سچ خبریں:ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکہ کے صدر کے عہدے پر فائز ہونے کے صرف 3 ماہ کے اندر، امریکہ اور یورپ کے مختلف شہر وائٹ ہاؤس کے خلاف مظاہروں کا مرکز بن چکے ہیں۔ مظاہرین کن مسائل پر تشویش کا شکار ہیں؟
ٹرمپ انتظامیہ کے متنازع اور ہلا دینے والے فیصلے جو سیاسی، معاشی، سماجی اور قانونی تبدیلیوں کا سبب بنے ہیں، امریکہ اور یورپ کے مختلف طبقات کو سڑکوں پر لے آئے ہیں، ٹرمپ کے خلاف عوامی سیلاب ہفتے کے آغاز میں امریکہ اور کئی یورپی ممالک کی سڑکوں پر نظر آیا۔
یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ اور دنیا کے ساتھ تجارتی جنگ؛ اہداف اور نتائج
ہفتے کے روز، امریکہ کے 1000 سے زائد شہروں اور 5 یورپی ممالک میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور ٹرمپ حکومت کے خلاف نعرے لگائے، سی این این کی رپورٹ کے مطابق، اس روز 1400 سے زائد مظاہرے ریاستی کیپیٹلز، سرکاری عمارتوں، نمائندوں کے دفاتر، میونسپل عمارتوں اور پارکوں میں ہینڈز آف (دست باز رکھو) کے نعرے کے تحت ہوئے، یہ نعرے خاص طور پر ٹرمپ اور ان کی محکمہ پیداواریت کے سربراہ ایلون ماسک کو نشانہ بنا رہے تھے۔
امریکی مظاہرین کن مسائل پر احتجاج کر رہے ہیں؟
اس مظاہرے میں، جو 50 ریاستوں، 1000 شہروں اور 1200 مقامات پر منعقد ہوا، مظاہرین کے مطالبات ان کے نعروں اور بینرز سے واضح تھے:
– فاشسٹ ٹرمپ نہیں چاہیے
– تمام ناکام لوگوں کا بادشاہ
– وہی کوڑا، بس نیا ٹوپہ
– صدر بادشاہ نہیں ہوتا
– ٹیرفز، صرف تباہی لاتے ہیں
– اس ملک کو تباہ کرنے والی اقلیت ارب پتی ہیں
– محکمہ لالچ اور شیطنت
مظاہرین نے ٹرمپ اور ماسک کی پالیسیوں کے خلاف غصہ کا اظہار کیا، جن میں وفاقی ملازمین کی بڑے پیمانے پر برطرفی، سوشل سیکورٹی کے علاقائی دفاتر کی بندش، اداروں کی منہدمی، تارکین وطن کی ڈپورٹیشن، تجارتی جنگ، ٹرمپ کے اختیارات میں اضافہ، اور صحت کے بجٹ میں کمی شامل ہیں۔
ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد سے، ان کی حکومت نے وفاقی اخراجات میں کمی پر فخر کیا ہے، چاہے اس کا نقصان کمزور طبقات کو ہی کیوں نہ ہو۔ ہزاروں ملازمین کو برطرف کر دیا گیا ہے یا فوری معاہدہ ختم کرنے کی وارننگ ملی ہے۔
ایلون ماسک نے محکمہ پیداواریت کے تحت جارحانہ انداز میں بجٹ میں کمی کی کوششیں کی ہیں اور بار بار وفاقی اخراجات کے بارے میں معلومات جاری کی ہیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے یو ایس ایڈ (USAID) کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔ نیز، نئی جمہوریتوں کو بیرونی امداد کے پروگرام منسوخ کر دیے گئے ہیں، اور انتخابات کی نگرانی کرنے والے ملازمین کو جبری چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔
امریکی سوشل سیکورٹی، جو ہر ماہ 73 ملین افراد کو خدمات فراہم کرتی ہے، اب شدید بحران کا شکار ہے۔ یہ بحران وسیع پیمانے پر تنظیم نو اور ہزاروں ملازمین کی برطرفی کے بعد آیا ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) پر دباؤ بڑھا کر تارکین وطن کی بڑے پیمانے پر ڈپورٹیشن کا منصوبہ بنایا ہے۔
دوسری طرف، ڈونلڈ ٹرمپ کی تمام ممالک پر وسیع پیمانے پر ٹیرفز اور چین کے جوابی اقدامات نے امریکی اسٹاک مارکیٹ کو تاریخی گراوٹ کا شکار بنا دیا ہے۔ جے پی مورگن چیز، امریکہ کی ایک بڑی مالیاتی ادارہ، نے جمعے کو اپنی رپورٹ میں پیش گوئی کی کہ ٹرمپ کی ٹیرف پالیسیوں کی وجہ سے امریکہ اس سال منفی معاشی ترتیب کا شکار ہو گا اور کساد بازاری میں چلا جائے گا۔
یورپی مظاہرین ٹرمپ سے کیا چاہتے ہیں؟
یورپ کے مختلف شہروں میں بھی امریکہ کے ساتھ ہم آہنگی میں ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف وسیع مظاہرے ہوئے۔ فرانس، برطانیہ، جرمنی، پرتگال اور ڈنمارک میں لوگوں نے فاشسٹ ٹرمپ کے خلاف احتجاج کیا۔
لندن میں مظاہرین نے تقاریر سنتے ہوئے نعرے لگائے:
– کینیڈا کو چین سے رہنے دو
– گرین لینڈ کا پیچھا چھوڑ دو
– یوکرین سے دور رہو
امریکی ڈیموکریٹک پارٹی کے بیرونی شاخ (Democrats Abroad) نے جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں مظاہرہ کیا۔ شرکاء نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا:
– جمہوریت کو بحال کرو
– ہمارے ذاتی ڈیٹا کے پیچھے نہ پڑو
– دنیا تمہاری بیوقوفیوں سے تنگ آچکی ہے، ڈونلڈ چلے جاؤ!
فرانس کے دارالحکومت پیرس میں بھی سینکڑوں افراد جمع ہوئے اور ٹرمپ کے خلاف نعرے لگائے۔ کچھ نے اپنی تقاریر میں امریکی صدر کو مذمت کی اور بینرز اٹھائے جن پر لکھا تھا:
– آمر کے خلاف مزاحمت کرو
– قانون کی حکمرانی
– فیمنسٹ آزادی ، فاشزم کے خلاف
– جمہوریت کو بچاؤ
ٹرمپ اور ماسک کی یورپی معاملات میں کھلی مداخلت اور یورپ میں انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں کی حمایت بھی یورپی عوام کے لیے ایک بڑا تشویش کا باعث ہے۔
ٹرمپ نے مظاہروں سے ایک دن قبل (جمعے کو) فرانس کی انتہائی دائیں بازو کی رہنما مارین لی پن کی حمایت کی اور ان کی رہائی کا مطالبہ کیا، حالانکہ وہ فرانس کی سابق صدارتی امیدوار ہیں اور بدعنوانی کے الزام میں سزا یافتہ ہیں۔ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر لی پن کے کیس کو ایک اکاؤنٹنگ غلطی قرار دیا اور لکھا: مارین لی پن کو رہا کرو۔
ماسک کی یورپی انتہائی دائیں بازو کی حمایت ٹرمپ سے بھی زیادہ جارحانہ اور متنازع رہی ہے۔ مثال کے طور پر، گزشتہ سال ہزاروں افراد نے جرمنی کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت AfD کے خلاف مظاہرے کیے تھے۔ قابل ذکر بات یہ کہ ماسک اس ریلی میں شریک ہوئے اور تقریر کی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ AfD جرمنی اور دیگر یورپی ممالک کے لیے برسلز (یورپی یونین) سے آزادی چاہتی ہے۔
سابق جرمن چانسلر اولاف شولز نے ماسک کی یورپی انتہائی دائیں بازو کی حمایت پر تنقید کرتے ہوئے کہا:
وہ پورے یورپ میں انتہائی دائیں بازو کی حمایت کرتا ہے، برطانیہ، جرمنی اور دیگر ممالک میں۔ یہ بالکل ناقابل قبول ہے اور یورپ کی جمہوری ترقی کو خطرے میں ڈالتا ہے۔ ہمیں اس پر تنقید کرنی چاہیے۔
خلاصہ
ٹرمپ حکومت کی تباہ کن پالیسیوں، اندرونی اور بیرونی، اور مظاہرین کے مطالعات کا جائزہ لینے سے یہ واضح ہوتا ہے کہ امریکی اور یورپی عوام کن خدشات کی وجہ سے سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔
ناظرین کے مطابق، 180 ممالک پر ٹیرفز، ہزاروں ملازمین کی برطرفی، تارکین وطن کی ڈپورٹیشن، کینیڈا، پاناما کینال اور گرین لینڈ پر قبضے کی کوششیں، یوکرین کو تنہا چھوڑنا، یورپی ممالک کو روس کے سامنے بے یارو مددگار چھوڑنے کی دھمکیاں، اور ایران کو بمباری کی دھمکیاں جیسے اقدامات نے مغربی ممالک کے عوام کو ٹرمپ کی جارحانہ اور جنگجو پالیسیوں کے اپنی سلامتی اور معیشت پر اثرات کے بارے میں فکرمند کر دیا ہے۔
اب تک ٹرمپ حکومت کی یہ غیرمنصوبہ بند پالیسیاں امریکی معیشت کو کھربوں ڈالر کا نقصان پہنچا چکی ہیں، اسٹاک مارکیٹ کو سرخ کر دیا ہے، اور کساد بازاری، مہنگائی اور بے روزگاری کے خطرات بڑھا دیے ہیں۔
مزید پڑھیں:ٹرمپ کے نئے ٹیکسز پر عالمی ردعمل؛ تجارتی جنگ کا خدشہ
یہ سنگین خدشات نہ صرف امریکہ اور یورپ میں وسیع مظاہروں کا باعث بنے ہیں بلکہ ٹرمپ کے مواخذے کی تجاویز بھی سامنے آئی ہیں۔ مثال کے طور پر، امریکی کانگریس کی ڈیموکریٹ رکن ایل گرین نے مواخذے کی تجویز پیش کی ہے، جس کی تفصیلات اگلے ایک ماہ میں سامنے آئیں گی۔
مشہور خبریں۔
کیا صیہونی غزہ میں ہونے والی شکست کا بدلہ مغربی کنارے کی زرعی زمینوں سے لے رہے ہیں؟
🗓️ 15 نومبر 2023سچ خبریں: ایک ممتاز یورپی میگزین نے مغربی کنارے میں رہنے والے
نومبر
مسلمانوں اور علمائے دین کا قتل جہاد نہیں دہشت گردی ہے، مولانا فضل الرحمٰن
🗓️ 10 مارچ 2025پشاور: (سچ خبریں) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن
مارچ
صیہونی قیدیوں کی تلاش کی کوششیں ناکام؛ صیہونی اخبار کا اعتراف
🗓️ 7 اپریل 2025 سچ خبریں:ایک عبرانی اخبار نے غزہ پٹی میں صیہونی قیدیوں کے
اپریل
پنجاب حکومت کا عید پر تمام سیاحتی مقامات بند کرنے کا فیصلہ
🗓️ 6 مئی 2021لاہور(اسچ خبریں) کورونا کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر شہریوں کی زندگیوں
مئی
غزہ میں اسرائیل کے جرائم میں امریکہ برابر کا شریک
🗓️ 10 جنوری 2024سچ خبریں:امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کی طرف سے صیہونی حکومت کی
جنوری
عمران خان کی نااہلی کے بعد پی ٹی آئی کو سخت قانونی جنگ کا سامنا
🗓️ 22 اکتوبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو اپنے چیئرمین
اکتوبر
وزیر اعظم کی محمد بن سلمان سے ملاقات، 5 ارب ڈالر کے سرمایہ کاری پیکج کو جلد مکمل کرنے پر اتفاق
🗓️ 8 اپریل 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) سعودی مملکت کے ولی عہد اور وزیر اعظم
اپریل
اللہ نے انسان کو زمین پر انصاف کے لیے بھیجا ہے:عمران خان
🗓️ 16 جولائی 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئر
جولائی