?️
سچ خبریں:چار سال پہلے ہونے والے امریکی انتخابات میں ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے کانگریس پر حملے کے بعد، اب یہ خدشات مزید بڑھتے جا رہے ہیں کہ اگر ٹرمپ اس بار بھی ناکام ہوئے تو امریکہ سیاسی تشدد اور خانہ جنگی کی لپیٹ میں آ سکتا ہے۔
امریکی انتخابات 2024: کملا ہیرس بمقابلہ ڈونلڈ ٹرمپ
آج، 5 نومبر (15 آبان) کو امریکی عوام صدارتی انتخابات میں ووٹ ڈالنے جا رہے ہیں۔ ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس اور ریپبلکن نمائندہ ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان اس مقابلے میں اگلے چار سال کے لیے وائٹ ہاؤس کا مکین طے کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بائیڈن کو امریکی انتخابات کے پرامن انعقاد پر شک
سیاسی تشدد کے خدشات اور داخلی جنگ کا خطرہ
انتخابی عمل کے دوران 2020 کے انتخابات جیسے داخلی انتشار کے خدشات دوبارہ سر اٹھا رہے ہیں۔ ماضی میں ٹرمپ کے بیانات نے 6 جنوری کو کانگریس پر حملے جیسے واقعات کو ہوا دی تھی۔
ٹرمپ کی شکست کی صورت میں 6 جنوری جیسے ہنگاموں کا خدشہ
امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج عموماً میڈیا اداروں کی ووٹ گنتی کے بعد سامنے آتے ہیں، لیکن اس بار امکان ہے کہ ٹرمپ روایات سے ہٹ کر قبل از وقت اپنی کامیابی کا اعلان کر سکتے ہیں۔
کملا ہیرس کا مؤقف: ڈیموکریٹک تیاری
کملا ہیرس کے انتخابی مہم کے اعلیٰ عہدیدار نے امکان ظاہر کیا کہ ٹرمپ ووٹنگ کے روز ہی اپنی فتح کا اعلان کر سکتے ہیں۔ اس اقدام کا ردعمل اور 6 جنوری جیسے ہنگامے روکنے کے لیے ڈیموکریٹس پوری طرح تیار ہیں۔
ٹرمپ کا مؤقف: انتخابی نتائج کا ممکنہ ردعمل
جاری انتخابات میں ٹرمپ کا مؤقف کہ وہ انتخابات کے دن اپنی کامیابی کا اعلان کر دیں گے، نئی کشیدگی کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے، انتخابی ماہرین نے کہا کہ ووٹوں کی مکمل گنتی میں چند روز لگ سکتے ہیں، اور کلیدی ریاستوں میں دوبارہ گنتی کی درخواستیں ممکن ہیں۔
ڈیموکریٹس کی تیاری: صبر اور انتظار کی اپیل
روئٹرز کے مطابق، کملا ہیرس اور ان کی ٹیم کا کہنا ہے کہ اگر ٹرمپ فوری کامیابی کا اعلان کریں تو ہم صبر اور انتظار کی اپیل کریں گے تاکہ ووٹوں کی گنتی مکمل ہو سکے۔
سیاسی تشدد، داخلی کشیدگی اور قانونی نظام کا کردار
ٹرمپ کی ممکنہ شکست کی صورت میں شورش اور سیاسی تشدد کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
وُکس نے لیزا موناکو کے انتباہ کو نقل کیا کہ وزارت داخلہ کی رپورٹ کے مطابق، انتہا پسند گروہ اس ماحول میں شدت پسندانہ رویے اختیار کر سکتے ہیں۔
تصادم کو روکنے کے عوامل
1. انتہا پسند حامیوں کا ردعمل: ٹرمپ کے حامی مسلح گروہ ممکنہ طور پر احتجاج میں شامل ہو سکتے ہیں۔
2. میڈیا اور سوشل میڈیا کا کردار: ایلون مسک کا سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹویٹر) بے ضابطگیوں کو رپورٹ کرنے کے لیے استعمال ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکی انتخابات کے موقع پر سیاسی تشدد کی بڑھتی ہوئی لہر
عدالتی نظام اور قوانین کا کلیدی کردار
امریکی عدالتی نظام انتخابی تنازعات کو حل کرنے کے لیے وضع کیا گیا ہے۔ اگر ٹرمپ قانونی راستہ اپنائیں تو ممکن ہے کہ ان کے حامی بھی قانونی طریقے سے احتجاج کریں گے بصورت دیگر، چار سال پہلے جیسے پرتشدد مظاہروں کا امکان ہے۔


مشہور خبریں۔
امریکہ کے مقابلہ میں ایران کی سیاسی قوت؛معروف عربی اخبار کی زبانی
?️ 16 اپریل 2025 سچ خبریں:معروف عربی اخبار نے لکھا کہ ایران نے منطق، صبر
اپریل
جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد غزہ حکومت کی شہریوں کے لیے ہدایات
?️ 9 اکتوبر 2025سچ خبریں: غزہ کی پٹی میں سرکاری اطلاعاتی دفتر نے صہیونی فریب
اکتوبر
نیتن یاہو پر مقدمہ کا امکان
?️ 9 نومبر 2024سچ خبریں: کچھ عبرانی ذرائع نے اعلان کیا کہ نیتن یاہو پر
نومبر
سندھ: سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں اضافے کی منظوری
?️ 15 جون 2021کراچی (سچ خبریں) سندھ کابینہ نےسرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 20فیصداضافےکی منظوری
جون
وزیراعظم کی مسیحی برادری کو مذہبی تہوار کی مبارکباد
?️ 25 دسمبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے مسیحی برادری کو مذہبی تہوار
دسمبر
ٹرمپ اور ایلون مسک کیوں آمنے سامنے آئے؟
?️ 7 جون 2025 سچ خبریں:ٹرمپ اور ایلون مسک کے درمیان ٹیکس لایحہ پر اختلافات
جون
کویت کے امیر نے پارلیمنٹ کو منحل کیوں کیا؟
?️ 11 مئی 2024سچ خبریں: کویت کے امیر مشعل الاحمد الجابر الصباح نے جمعہ کی شام
مئی
اربعین حسینی میں غیر ملکی زائرین کی تعداد میں اضافہ
?️ 5 ستمبر 2023سچ خبریں: عراق کے وزیر داخلہ نے اربعین حسینی (ع) کی تقریب
ستمبر