صیہونی توسیع پسندی کا نیا باب؛ شام کے قدرتی وسائل کی لوٹ مار جاری

صیہونی توسیع پسندی کا نیا باب؛ شام کے قدرتی وسائل کی لوٹ مار جاری

?️

سچ خبریں:صیہونی حکومت نے جنوبی شام میں آبی اور توانائی وسائل پر قبضے کی پالیسی اختیار کر لی ہے، ماہرین کے مطابق یہ کارروائیاں صرف عسکری نہیں بلکہ ایک وسیع جیوپولیٹیکل ایجنڈے کا حصہ ہیں۔

صہیونی حکومت نے حالیہ مہینوں میں جنوبی شام میں آبی اور توانائی وسائل پر کنٹرول کے لیے ایک وسیع توسیع پسندانہ پالیسی اختیار کر رکھی ہے، خطے میں بشار الاسد حکومت کی کمزوری اور جاری بحران کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسرائیل نے شام میں اپنی مداخلت کو فوجی سے بڑھا کر اقتصادی و جغرافیائی تسلط تک پھیلایا ہے۔
پانی: صہیونی اسٹریٹیجی کا بنیادی ہدف
شام کے اہم دریا جیسے:
* فرات
* دجلہ
* اورونتس
* یرموک
یہ سب ایسے آبی ذرائع ہیں جو شام کے ہمساہہ ممالک کے ساتھ مشترکہ ہیں۔
اسرائیل کے لیے پانی ہمیشہ جیوپولیٹیکل پالیسی کا مرکزی ستون رہا ہے۔ مشرق وسطیٰ دنیا کے ان علاقوں میں شامل ہے جہاں آبی قلت سب سے زیادہ ہے؛ اور اسرائیل، قطر اور لبنان اس فہرست میں سرفہرست ہیں۔
تازہ مثال: شام میں ڈیموں پر قبضہ
* دسمبر 2024 میں اسرائیلی فورسز نے شام میں یرموک بیسن کے الوحدہ ڈیم اور المنترہ ڈیم پر قبضہ کر لیا۔
* یہ قبضہ صرف عسکری نہیں بلکہ ایک جیوپولیٹیکل اعلامیہ تھا کہ اسرائیل خطے میں قدرتی وسائل پر قبضے کے ذریعے اپنی بقا و بالادستی چاہتا ہے۔
اسرائیلی پانی کی ضروریات اور علاقائی تجاوزات
اگرچہ اسرائیل نے پانی کی نمک زدائی اور ریفائننگ ٹیکنالوجیز میں ترقی کی ہے، لیکن وہ اب بھی قدرتی آبی وسائل کا متلاشی ہے۔
اسرائیل کے اہم آبی ذرائع میں شامل ہیں:
* دریائے اردن
* زیرزمین آبی ذخائر
* بحیرہ جلیل (Sea of Galilee)
اب اسرائیل کی نگاہ یرموک (شام-اردن) اور لیتانی (لبنان) جیسے بین الاقوامی دریاوں پر ہے، جو بین الاقوامی قوانین کے تحت مشترکہ ملکیت رکھتے ہیں۔
ماہرین کا انتباہ
عالمی ادارہ برائے آبی وسائل کے مطابق:
دنیا کی 40 فیصد آبادی ایسی نہروں پر انحصار کرتی ہے جو سرحدوں کو عبور کرتی ہیں۔ یہ حقیقت آبی تنازعات کو ایک حساس جیوپولیٹیکل مسئلہ بنا دیتی ہے۔
اسرائیل کی شام میں پیش قدمی: المنترہ ڈیم پر قبضہ، 440 کلومیٹر اراضی اور آبی تسلط کی نئی حکمت عملی
جنوری 2025 کے آغاز میں، اسرائیلی افواج نے شامی دارالحکومت دمشق پر باغیوں کے قبضے اور حکومت کے زوال کے صرف ایک ماہ بعد، جنوبی شام میں المنترہ ڈیم تک پیش قدمی کی۔
یہ ڈیم درعا صوبے کا سب سے بڑا آبی ذخیرہ ہے، اور یرموک دریا کے آبی نظام کا کلیدی حصہ ہے۔
یرموک بیسن پر صہیونی کنٹرول: 40 فیصد آبی ذخائر کی گرفت
اطلاعات کے مطابق، تل ابیب نے یرموک دریا کے تقریباً 40 فیصد آبی ذخائر پر عملی کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
یہ دریا:
* شام و اردن کی سرحد پر واقع ہے
* درعا اور السویدا (شام) اور شمالی اردن کے لیے زرعی و پینے کے پانی کا بنیادی ذریعہ ہے
قنیطرہ میں عسکری سرگرمیاں اور نقل و حرکت پر پابندیاں
رپورٹس سے معلوم ہوتا ہے کہ
* پچھلے چار ماہ میں اسرائیلی فوج نے قنیطرہ میں متعدد فوجی چوکیاں قائم کیں
* مٹی کی مورچیاں بنائی گئیں
* مقامی آبادی کی نقل و حرکت پر سخت پابندیاں عائد کر دی گئیں
یہ تمام اقدامات علاقے میں مستقل موجودگی اور آبادی پر دباؤ ڈالنے کی حکمت عملی کا حصہ سمجھے جا رہے ہیں۔
440 کلومیٹر پر مشتمل علاقائی قبضہ: آبی جارحیت کا ایک نیا مرحلہ
اسرائیلی پیش قدمی کے نتیجے میں:
* 440 کلومیٹر جنوبی شامی اراضی اسرائیلی کنٹرول میں آ چکی ہے
* اس میں دو بڑے اسٹریٹیجک ڈیم شامل ہیں: المنترہ اور الوحدہ
یہ اقدامات تل ابیب کی دیرینہ آبی توسیع پسندی اور خطے میں جغرافیائی غلبے کی پالیسی کا عملی اظہار ہیں۔
انارکی کا فائدہ: شام کی داخلی بدامنی اور اسرائیلی مقاصد
* شام میں سیکیورٹی و حکومتی خلا نے اسرائیل کو ایک نایاب موقع فراہم کیا
* اس وقت اسرائیل بین الاقوامی ردعمل کی غیرموجودگی میں اپنی علاقائی توسیع کو بغیر مزاحمت کے آگے بڑھا رہا ہے
ماہرین کے مطابق:
یہ قبضہ محض ایک عارضی عسکری اقدام نہیں بلکہ ایک مستقل جیوپولیٹیکل ایجنڈے کا حصہ ہے جس میں پانی کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
شام کے تیل و گیس ذخائر پر صہیونی نظریں: جولان سے ترسیلِ توانائی تک کا منصوبہ
دمشق/تل ابیب – اسرائیل نے ایک نیا توسیع پسندانہ منصوبہ ترتیب دیا ہے، جس کا ہدف شام کے قدرتی تیل و گیس وسائل پر کنٹرول حاصل کرنا ہے۔
یہ پالیسی اُس وقت مزید واضح ہو گئی جب 2012 میں اسرائیلی وزارت توانائی نے امریکی-صہیونی کمپنی جنی انرجی کو مقبوضہ جولان میں تیل کی تلاش کا لائسنس دیا۔
شام کے تیل و گیس ذخائر کا پس منظر
* 2015 کی امریکی توانائی ایجنسی (EIA) رپورٹ کے مطابق شام کے پاس:
  * 2.5 ارب بیرل تصدیق شدہ خام تیل کے ذخائر
  * 240 ارب مکعب میٹر قدرتی گیس موجود ہے
* 2010 میں شام 383000 بیرل یومیہ تیل پیدا کرتا تھا
* خانہ جنگی کے بعد یہ مقدار 40-80 ہزار بیرل یومیہ تک گر گئی
کردستان ڈیموکریٹک پارٹی اور شمال مشرقی ذخائر
موجودہ حالات میں کردستان ڈیموکریٹک پارٹی شمال مشرقی شام کے اہم تیل و گیس ذخائر پر قابض ہے۔ اسرائیل ان ذخائر تک رسائی کے لیے ترکی اور آذربائیجان کے ساتھ توانائی شراکت داری کو فروغ دے رہا ہے۔
ترکی اور آذربائیجان کا کردار
* ترک کمپنیاں TPAO اور BOTAŞ شام میں تیل، گیس اور بجلی کے شعبے میں فعال کردار ادا کر رہی ہیں
* آذربائیجان کی سرکاری کمپنی سوکار (SOCAR) کو شام میں نئے توانائی منصوبوں میں شامل کرنے کی کوشش جاری ہے
* جولانی کی ملاقات صدر علی‌اف سے اور آذربائیجان کی مارچ 2025 میں تل ابیب-انقرہ مذاکرات کی میزبانی بھی اس شراکت کا حصہ ہے
توانائی ٹرانزٹ راہداری کی صہیونی امیدیں
* اسرائیل، شام کو مشرقی بحیرہ روم اور مغربی ایشیا کے گیس ٹرانزٹ نیٹ ورک میں شامل کر کے:
  * اسرائیلی و مصری گیس کی ترکی اور پھر یورپ کو برآمد کا راستہ بنانا چاہتا ہے
  * بجلی کی برآمد کے ذریعے شام کے بنیادی نظام پر کنٹرول چاہتا ہے
سفارتی صورتحال اور نئے اتحاد
* اگرچہ دمشق اور تل ابیب کے درمیان کوئی رسمی تعلق نہیں، مگر نئے شامی حکمرانوں نے امریکی صدر ٹرمپ کو خط لکھ کر تل ابیب سے تعلقات کی خواہش ظاہر کی ہے
* انقرہ و تل ابیب کے درمیان کشیدگی کے باوجود، دونوں ممالک شام میں امریکی نیابت میں مشترکہ مفادات کی بنیاد پر سرگرم ہیں
 ✅ نتیجہ
اسرائیل کی حالیہ پالیسیاں واضح کرتی ہیں کہ وہ جنوبی شام میں آبی ذخائر اور مشرقی شام میں تیل و گیس ذخائر پر قبضے کے ساتھ شام کو توانائی راہداری میں تبدیل کرنے کے درپے ہے۔
یہ قبضہ نہ صرف شامی و اردنی خودمختاری کو چیلنج کرتا ہے بلکہ علاقائی توازن اور معاشی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔

مشہور خبریں۔

امریکہ غزہ میں جنگ بندی ک خلاف

?️ 30 دسمبر 2023سچ خبریں:اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے واسیلی نیبنزیا نے اعلان

آئی جی پنجاب سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کے ’پولیس ایڈوائزر فار پیس آپریشنز‘ منتخب

?️ 2 نومبر 2022 پنجاب:(سچ خبریں) انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس (آئی جی پی) فیصل شاہکار کو

مقبوضہ علاقوں میں جبهه النصره کی نقل و حرکت پر شامی عوام چراغپا

?️ 11 جون 2023سچ خبریں:شامی ذرائع نے صوبہ حلب کے مضافات میں واقع اعزاز شہر

ہمارے عدالتی نظام میں انگریزوں کے زمانے کی کون سی روایت آج بھی قائم ہے؟

?️ 24 جولائی 2024سچ خبریں: سپریم کورٹ آف پاکستان اور صوبائی ہائی کورٹس کی موسم

مصر نے غزہ میں جنگ بندی کے صحیح وقت کا اعلان کیا

?️ 23 نومبر 2023سچ خبریں:مصری وزارت خارجہ نے بدھ کی رات ایک بیان میں اعلان

شاہ محمود قریشی نے امریکی وزیر خارجہ سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا

?️ 17 مئی 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکا کے سیکریٹری

پاکستان کے تمام قومی و صوبائی حلقوں کی فہرست جاری

?️ 6 اگست 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کے

امریکی کانگریس پر حملہ نیٹو اقدار پر حملہ تھا: اسٹولٹن برگ

?️ 15 نومبر 2021سچ خبریں:نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن کے سکریٹری جنرل نے ایک انٹرویو میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے