لاہور: (سچ خبریں) ورسٹائل اداکار نیر اعجاز نے کہا ہے کہ ماضی میں جو لوگ کوششوں کے باوجود اداکار نہ بن سکے، انہوں نے کاسٹنگ کوچ کا شعبہ سنبھال کر اپنے جیسے اداکاروں کو کاسٹ کرنا شروع کیا، جس وجہ سے انڈسٹری زوال پذیری کا شکار ہے۔
نیر اعجاز نے حال ہی میں احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی پیدائش پنجابی خاندان میں بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ہوئی، انہوں نے وہیں سے ابتدائی تعلیم حاصل کی اور وہیں سے کیریئر کا آغاز کیا۔
ان کے مطابق انہوں نے شروع میں وفاقی حکومت میں ملازمت بھی اختیار کی اور 9 سال تک ملازمت کی، جس کے بعد وہ لاہور منتقل ہوگئے، جہاں سے انہوں نے مکمل طور پر اداکاری کا آغاز کیا۔
نیر اعجاز کا کہنا تھا کہ انہیں پہلی بار ان کی آواز کی وجہ سے اداکاری کی پیش کش کی گئی، اس وقت پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) کے پروڈیوسر و ڈائریکٹر ظفر معراج نے کوئٹہ میں ان کی آواز سنی تو انہیں ڈرامے میں کام کی پیش کش کی۔
انہوں نے بتایا کہ پہلی بار انہوں نے ایک حکیم کا کردار ادا کیا جو کہ مختصر تھا، جس کے بعد انہیں جلد ہی دوسرے اہم کردار کی پیش کش بھی ہوئی اور یوں ہی ان کی اداکاری کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
شوبز انڈسٹری میں اداکاروں کے معاوضے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے شکوہ کیا کہ پاکستانی شوبز انڈسٹری میں اداکاروں کی کیٹیگریز نہیں بنائی گئیں، جس وجہ سے کم معاوضے دیے جاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ لاہور کی شوبز انڈسٹری کے زوال کا سبب بھی یہی تھا کہ وہاں کے پروڈیوسرز اور ہدایت کاروں نے اداکاروں سمیت دوسری ٹیم کے پیسے کھانا شروع کیے اور غیر پروفیشنل ازم زیادہ ہونے لگا۔
انہوں نے کراچی کی شوبز انڈسٹری کی تعریفیں کیں اور کہا کہ وہاں نہ صرف پروفیشنل ازم ہے بلکہ وہاں معاوضہ بھی وقت پر دیا جاتا ہے۔
نیر اعجاز نے بتایا کہ انہوں نے کسی مینیجر کی خدمات نہیں لے رکھی، وہ خود ہی اپنا معاوضہ طے کرتے ہیں اور خود ہی پروڈیوسرز و ہدایت کاروں سے پیسے مانگتے اور وصول کرتے ہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ماضی میں جن لوگوں نے اداکار بننے کی بھرپور کوشش کی لیکن وہ متعدد وجوہات کی وجہ سے اداکار نہ بن سکے، آج وہ کاسٹنگ کوچ بن چکے ہیں۔
نیر اعجاز کا کہنا تھا کہ جنہیں اداکاری نہیں آتی تھی اور جن سے اداکاری نہ ہوسکی، وہ لوگ کاسٹنگ ڈائریکٹر بن کر اپنے جیسے ہی لوگوں کو کاسٹ کر رہے ہیں، جس وجہ سے انڈسٹری زوال پذیری کا بھی شکار ہو رہی ہے، اچھا کام نہیں ہو رہا۔