کراچی: (سچ خبریں) ماضی کی مقبول اداکارہ و ٹی وی میزبان ماریہ واسطی نے انکشاف کیا ہے کہ ماضی میں انٹرنیٹ پر وائرل ہونے والی ان کی بولڈ لباس کی تصاویر ان کے ہی کسی دوست نے لیک کی تھیں۔
ماضی میں ماریہ واسطی کی سہیلی کے ہمراہ غیر ملکی سمندر کنارے کچھوائی گئی بولڈ تصاویر وائرل ہوئی تھیں، جس پر انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔
حال ہی میں ماریہ واسطی ’نادر علی پوڈکاسٹ‘ میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں اپنی تصاویر لیک ہونے سمیت دیگر معاملات پر کھل کر بات کی۔
اداکارہ نے فیمنزم پر بھی کھل کر بات کی اور کہا کہ ہر فرد کے جسم پر اس کی اپنی مرضی ہونی چاہئیے، کسی اور کا کسی دوسرے کے جسم پر کوئی حق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ فیمنزم جنس سے بالاتر ہوکر تمام متاثرین کی بات کرتا ہے، چاہے وہ عورت ہو یا مرد ہو۔
اداکارہ نے پوڈکاسٹ میں پاکستانی اور بھارتی شوبز انڈسٹری کے حوالے سے بھی کھل کر بات کی اور کہا کہ ہندوستان میں کام کی عزت کی جاتی ہے، وہاں شخصیات سے بڑھ کر محنت اور کام ہوتا ہے۔
ماریہ واسطی کے مطابق بھارت میں کام کرنے کے مواقع بھی زیادہ ہیں جب کہ پاکستان اور بھارت کا کوئی مقابلہ نہیں، دونوں ایک ہی سطح پر نہیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی اپنی غلطیوں سے نہیں سیکھتے اور خود کو بہتر کرنے کی کوشش نہیں کرتے، ہمیں خود کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ماریہ واسطی کا کہنا تھا کہ شوبز سمیت ہر انڈسٹری لڑکیوں یا لڑکوں کے لیے اتنی ہی بہتر ہوگی، جتنا وہ خود بہتر ہوں گے، انڈسٹریز خراب نہیں ہوتیں بلکہ اس کا انحصار لوگوں پر ہوتا ہے۔
ماریہ واسطی نے دوران پروگرام ایک سوال پر انکشاف کیا کہ ماضی میں ان کی وائرل ہونے والی تصاویر ان کی ہی کسی دوست نے لیک کی تھیں جو کہ انہوں نے نجی ایلبم میں محفوظ کر رکھی تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ بولڈ لباس میں ساحل سمندر پر کچھوائی جانے والی تصاویر میں ان کے ہمراہ ان کی سہیلی عائشہ ہیں اور انہوں نے تمام تصاویر اس وقت نجی ایلبم میں محفوظ کر رکھی تھیں مگر اس وقت سیکیورٹی اور پرائیویسی کے فیچرز نہیں تھے، جس وجہ سے کسی دوست نے ان کی تصاویر وہاں سے چوری کرکے وائرل کردیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اب تو لوگوں کی آڈیو اور ویڈیو لیک ہو رہی ہیں اور لیک کرنے والے ہی اس عمل کو برا کہ رہے ہوتے ہیں۔
میزبان نے ان سے پوچھا کہ لوگ سوال کریں گے کہ ماریہ واسطی نے پھر ایسی بولڈ تصاویر کیوں کھچوائیں؟ جس پر انہوں نے مختصر جواب دیا کہ ان کی زندگی ان کی مرضی۔