کراچی {سچ خبریں} قومی کرکٹر عمر اکمل کو کرکٹ کی عالمی ثالثی عدالت نے رلیف دیتے ہوئے 18 ماہ کی عائد پابندی سے ۶ ماہ کا عرصہ کم کر دیا گیا اور اس کٹوتی کے ساتھ کھیلوں کی ثالثی عدالت نے کرکٹر پر 42 لاکھ روپے سے زیادہ رقم کا جرمانہ بھی لگایا ہے۔
عدالت نے عمر اکمل کے 2 موبائل فونز واپس کرنے کی درخواست مسترد کردی ہے۔عمراکمل کو سزا پی سی بی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پرسنائی گئی ہے۔
خیال رہے کہ آزاد ایڈجیوڈیکٹر نے کرکٹر کی سزا 36 ماہ سے کم کر کے 18 ماہ کر دی تھی۔ قومی کرکٹر اکمل نے سزا میں مزید کمی کیلئے اپیل دائر کی تھی۔
پی سی بی نے بھی ثالثی عدالت میں آزاد ایڈجوڈیکیٹر کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔
یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے 27 اپریل2020 تین سال کی پابندی لگائی تھی۔پی سی بی نے عمر اکمل کو اینٹی کرپشن کوڈ کے آرٹیکل کے تحت خلاف ورزی کرنے پر چارج کیا تھا۔
کرکٹر کو 20 فروری 2020 کو عبوری طور پر معطل کیا گیا تھا۔ بعد ازاں عمر اکمل نے اپنی سزا کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔
انڈیپینڈنٹ ایڈجیوڈی کیٹرجسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھر نے عمراکمل کی سزا تین سال سے کم کر کے ایک سال چھ ماہ کر دی تھی۔
سال 2018 میں عمر اکمل نے میچ فکسنگ سے متعلق بیان دیا، جس کے بعد انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ انہیں 2015 کے ورلڈ کپ میں میچ فکس کرنے کی پیشکش ہوئی تھی۔