اسلام آباد {سچ خبریں} ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ باقاعدگی سے کیفین کی مقدار لینا دماغ میں سرمئی مادے کی مقدار کو کم کرتی ہے اور کافی کا زیادہ استعمال انفارمیشن پروسیسنگ کی صلاحیت کو ختم کر سکتا ہے۔
سوئس محققین نے رضاکاروں کو 10 دن کے لئے ایک دن میں 150 ملی گرام کیفین پلائی۔ جس میں کیفین کی مقدار ایک دن میں تقریبا چار یا پانچ چھوٹے کپ پیلی ہوئی کافی کے برابر تھی۔
کافی کے اتنے استعمال سے رضاکاروں کے دماغ کے سرمئی مادے میں کمی واقع ہوئی جو زیادہ تر دماغ کی بیرونی پرت یا کارٹیکس پر پائی جاتی ہے اور معلومات پر کارروائی کرنے کا کام کرتی ہے۔
تاہم تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ یہ اثرات عارضی ہیں اور 10 دن تک کافی استعمال نہ کرنے سے دماغ اپنی اصلی حالت میں واپس آ جاتا ہے۔
باسل یونیورسٹی میں ڈاکٹر کیرولن ریشرٹ نے کہا ، ‘ہمارے نتائج کا لازمی طور پر یہ مطلب نہیں ہے کہ کیفین کے استعمال سے دماغ پر منفی اثر پڑتا ہے۔’
انہوں نے کہا کہ ‘لیکن روزانہ کیفین کا استعمال واضح طور پر ہمارے علمی ہارڈویئر کو متاثر کرتی ہے اور یہ امر بذات خود مزید مطالعات کو جنم دیتا ہے۔’
محققین کے مطالعے کا مقصد شام کو کافی کے استعمال کی صورت میں نیند پر کافی کے استعمال کے اثرات کا جائزہ لینا تھا۔