سری نگر: (سچ خبریں) کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ بھارت 1947 سے کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے جب اس نے دھوکہ دہی اور طاقت کے بل پرجموں و کشمیر پر غیر قانونی طور پر قبضہ جما لیا تھا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں مولوی بشیر عرفانی، سید بشیر اندرابی، محمد یاسین عطائی، خواجہ فردوس، یاسمین راجہ، زمرودہ حبیب، فریدہ بہن جی، جاوید احمد میر، فیاض حسین جعفری، سید سبط شبیر قمی، محمد شفیع لون ، ہلال احمد وار، مولانا مصیب ندوی، شفیق الرحمان، پیر سید تصدق، ایڈووکیٹ ارشد اقبال اور محمد عاقب نے سرینگر میں جاری اپنے بیانات میں کہا کہ بھارت نے 27اکتوبر1947ءکو تقسیم برصغیر کے فارمولے کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے اور کشمیریوں کی خواہشات کے منافی جموں وکشمیر پر قبضہ کیا جسے کشمیریوں نے کبھی قبول نہیں کیا اور وہ اس ناجائز قبضے کے خلاف بیش بہا قربانیاں دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ خطہ ہے اور اقوام متحدہ نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم کر رکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان کوئی سیاسی یا زمینی تنازعہ نہیں بلکہ یہ ڈیڑہ کروڑ کے لگ بھگ کشمیریوں کے مستقبل کا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے 5اگست 2019ءکے بعد مقبوضہ علاقے میں مظالم میں تیزی لائی ہے ، اس نے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کررکھے ہیں اور وہ مقبوضہ علاقے میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی مذموم پالیسی پر عمل پیرا ہے۔انہوںنے کہا کہ کشمیری بھارت کی تمام تر چیرہ دستیوں کے باوجود تحریک آزادی عزم وہمت سے آگے بڑھا رہے ہیںاور وہ شہداءکے مشن کو اسکے منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پر عزم ہیں
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماﺅں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے تاکہ دنیا پر واضح کیا جا سکے کہ وہ اپنے وطن پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو قبول نہیں کرتے اور جب تک انہیں ان کا حق خودارادیت نہیں مل جاتا وہ اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔