جموں (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر میں روہنگیا مسلمانوں کی مشکلات میں شدید اضافہ ہورہا ہے اور اب جبکہ پورے بھارت میں کورونا وائرس میں شدید اضافہ ہورہا ہے بھارتی حکومت کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انہیں کورونا ویکسین نہیں دی جارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق جموں میں سینکڑوں روہنگیائی مسلمان مقیم ہیں تاہم بھارتی حکومت نے انہیں غیر قانونی قرار دیا ہوا ہے جس کی وجہ سے ابھی تک حکومت ان روہنگیائی آبادی کو کورونا ویکسی نیشن کے معاملے میں نظرانداز کرتی آرہی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق روہنگیائی مسلمانوں کا ایک بہت بڑا حصہ جموں کے مضافاتی علاقوں میں کئی برسوں سے کالونیوں کی شکل میں رہ رہا ہے تاہم بھارتی حکومت انہیں غیر قانونی قرار دے کر میانمار برما اور بنگلہ دیش جیسے ممالک میں زبردستی منتقل کررہی ہے۔
اگرچہ کورونا وائرس کی وبا جموں میں بھی پھیل چکی ہے اور اموات اور کیسز کی تعداد روز بہ روز بڑھتی جارہی ہے لیکن چونکہ انہیں حکومت نے ابھی تک بطور شہری قبول نہیں کیا ہے اس لیے روہنگیائی کالونیوں میں ابھی تک ویکسی نیشن کا کام شروع نہیں ہوا ہے۔
دوسری جانب ویکسی نیشن کیلیے ضروری ہے کہ اس کے لئے حکومت کی جانب سے جاری کردہ آدھار کارڈ اور دیگر درست دستاویزات موجود ہوں جبکہ جموں کے روہنگیائی ان دستاویزات سے تاحال محروم ہیں۔
مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک روہنگیائی کا کہنا تھا کہ اس وقت حکومت کو یہ نہیں دیکھنا چاہئے کہ ہم لوگ کون ہیں۔ کورونا یہ نہیں دیکھتا کہ یہ کہاں کا رہنے والا ہے، آخر ہم بھی انسان ہیں یہاں بھی ویکسی نیشن کا عمل شروع ہونا چاہیے۔