سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر کی سیاسی جماعت نیشنل کانفرنس نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سے کی جانے والی سازشوں کے بارے میں اہم انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کے خلاف ایک خطرناک سازش کررہی ہے جس کا مقصد کشمیریوں کو سائیڈ لائن کرنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں نیشنل کانفرنس نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کشمیریوں کو ایک منظم طریقے سے سائیڈ لائن کررہی ہے اور مقبوضہ علاقے میں تعینات بھارتی افسر یہاں احکامات چلا رہے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے سری نگر میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی کے حکمرانوں اپنی مخصوص پالیسیوں اور مقبوضہ علاقے میں مقرر کردہ اپنے افسروں کے ذریعے کشمیریوں کی حق تلفی کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا نوکریوں کے انتخاب میں مقامی نوجوانوں کو نظرانداز کرنا ایک اہم معاملہ ہے، انہوں نے کہا کہ کشمیریوں، ڈوگروں، گجروں، پہاڑیوں اور یہاں کے دیگر افراد کو انتظامی معاملات سے بے دخل کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کا نام نہاد نیا کشمیر پروگرام محض ایک پروپیگنڈا ہے، علی محمد ساگر نے کہا کہ بھارتی حکومت کے غیر آئینی اقدامات کی وجہ سے درحقیقت مقبوضہ علاقے میں ترقیاتی راہیں مسدود ہو چکی ہیں اور یہاں کی معیشت کو نقصان پہنچا ہے۔
دوسری جانب نیشنل کانفرنس کے ایڈیشنل جنرل سکریٹری شیخ مصطفیٰ کمال نے اپنے خطاب میں کہا کہ مقبوضہ علاقے میں سیاحت، صنعت، دستکاری باغبانی اور دیگر شعبے زوال پذیر ہیں اور کشمیریوں کو روشنی کی کوئی کرن دکھائی نہیں دے رہی۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کو سرکاری ملازمتوں سمیت زندگی کے ہر شعبے سے الگ کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔