سرینگر (سچ خبریں) بھارتی حکومت کی جانب سے برہان وانی سمیت متعدد کشمیری مجاہدین کی شہادت اور ڈوگرہ مہاراجہ کی فوج کی جانب سے 13 جولائی 1931ء کو 22 کشمیریوں کی شہادت کی مناسبت سے کشمیری عوام نے 6 سے 13 جولائی تک ہفتہ شہداء منانے کا اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ علاقے کے لوگوں اور آزاد جموں و کشمیر، پاکستان اور دنیا کے دیگر حصوں میں رہنے والے آزادی پسند کشمیریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ رواں ماہ 6 تا13جولائی کو ہفتہ شہداء منائیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس نے ہفتہ شہداء کے سلسلے میں منعقد ہونے والے مختلف پروگراموں کے حوالے سے ایک کلینڈر جاری کیا ہے، کلینڈر کے مطابق معروف نوجوان رہنما برہان مظفر وانی اور ان کے ساتھوں کی شہادت کی پانچویں برسی کی مناسبت سے 8 جولائی کو یوم مزاحمت، جبکہ 13جولائی کو یوم شہداء کے طور پر منایا جائے گا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے ان دنوں میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں مکمل ہڑتال اور عوامی مارچ کی بھی کال دی ہے۔
کلینڈر کے تحت آزادی کے لیے اپنی قیمتی جانیں لٹانے والے کشمیری شہداء کی خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے چھ جولائی کو مقبوضہ جموں و کشمیر، آزاد جموں و کشمیر، پاکستان اور دیگر ملکوں میں خصوصی دعائیہ تقاریب کا انعقاد کیا جائے گا اور شہداء کے درجات کی بلندی اور تحریک آزاد کشمیر کی کامیابی کیلئے دعا کی جائے گی۔
قابض بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں جاری نسل کشی، جبر وا ستبداد اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی طرف عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانے کیلئے 7جولائی کو احتجاجی ریلیوں اور مظاہروں کا انعقاد کیا جائے گا۔
اس دوران مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم، حراستی قتل، گھروں اور دیگر املاک کی تباہی، بے گناہ کشمیریوں پر گولیوں، آنسو گیس کے گولوں اور پیلٹ چھروں کی بوچھاڑ پر مبنی تصاویر والے بینرز اور پلے کارڑز آوزیزاں کیے جائیں گے اور 8 جولائی کو مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی جائے گا اور سول کرفیو کا نفاذ کیا جائے گا۔
تحریک مزاحمت کے ہیرو برہان وانی اور دیگر شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے 8 جولائی کو برہان وانی کے آبائی قصبے ترال کی طرف سے مارچ کیا جائے گا۔
کشمیری شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے اس دن آزاد جموں و کشمیر، پاکستان اور دنیا کے دیگر ملکوں میں سیمینار اور عوامی اجتماعات کا انعقاد کیا جائے گا۔
13جولائی کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں مکمل ہڑتال کی جائے گی اور سول کرفیو نافذ کیا جائے گا اور لوگ 13جولائی 1931 کے شہداء کو خراج عقدیت پیش کرنے کیلئے مزار شہداء نقشبند صاحب سرینگر کی طرف مار چ کریں گے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ 13جولائی 1931 کو سینٹرل جیل سرینگر کے احاطے میں 22 کشمیری اس وقت شہید کیے گئے تھے جب لوگ جموں و کشمیر کی اس وقت کی ڈوگرہ حکومت کی طرف سے قرآن پاک کی توہین کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔
اس دن آزاد جموں و کشمیر، پاکستان اور دنیا کے دیگر ملکوں میں ریلیاں، سیمینار اور جلسے جلوس منعقد کیے جائیں گے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے اپنے بیان میں امید ظاہر کی ہے کہ کشمیر کے آزادی پسند لوگ مذکورہ کلینڈر پر بھر پور عمل کریں گے اور اسے کامیاب بنائیں گے اور ایک ہفتے تک جاری رہنے والے پروگراموں کے دوران جاری مزاحمتی تحریک کو بھارتی جبر و ستم کے باوجود اس کے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے اپنے اس عزم کا اعادہ کریں گے۔