سرینگر (سچ خبریں) حریت کانفرنس نے مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی گرفتاریوں کے خلاف شدید مذمتی بیان جاری کرتے ہوئے عالمی برداری کو بھارتی دہشت گردی کے خلاف سخت اقدام اٹھانے چاہیئے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے اپنے ورکنگ وائس چیئرمین غلام احمد گلزار اور وادی کشمیر میں دیگر کشمیری نوجوانوں کی غیر قانونی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں ضلع کولگام کے علاقے فرصل سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون صائمہ جان کی گرفتاری اور اس کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کے تحت مقدمہ درج کرنے کی بھی مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ جموں و کشمیر میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا کرنے کے لئے کشمیری خواتین اور بچوں کو نشانہ بنارہی ہے تاکہ کشمیریوں کو جدوجہدآزادی ترک کرنے پر مجبور کیا جاسکے لیکن بھارتی مظالم کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو ختم نہیں کرسکتے۔
ترجمان نے کہا کہ یہ بھارت کی غلط فہمی ہے کہ کریک ڈاؤنز، نظربندیاں اور گرفتاریاں حریت رہنماؤں، کارکنوں اور کشمیری عوام کے عزم کو توڑ سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کاایک جمہوری ملک ہونے کا دعویٰ محض جھوٹ ہے کیونکہ اس نے کشمیریوں کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ان کے حق خودارادیت سے محروم کررکھا ہے۔
انہوں نے مکمل کامیابی تک جدوجہدآزادی جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا، ترجمان نے مہذب دنیا پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا نوٹس لے اور تنازعہ کشمیر کو فوری طورپر حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔